ایک دن سستا ہونے کے بعد سونا آج پھر بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
کراچی:
سونے کی قیمت میں گزشتہ روز کمی ہوئی تھی، جس کے بعد آج پھر عالمی اور مقامی سطح پر سونے کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے چین، کینیڈا اور یورپی ممالک کی درآمدات پر ٹیرف بڑھانے کے اعلان کے بعد سے قیمتی دھاتوں کی مارکیٹ میں ہلچل ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی ہے۔ ہفتے میں 2 مرتبہ قیمت کم ہوتی ہے تو باقی چار دن میں اضافے کا رحجان غالب ہوجاتا ہے، جس کے نتیجے میں بلین مارکیٹ اور مقامی صرافہ مارکیٹوں میں ریکارڈ پر ریکارڈ بن رہے ہیں۔
آج بھی بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 10ڈالر کے اضافے سے 2ہزار 869ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچنے سے مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی 24قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت 1ہزار 346روپے کے اضافے سے 3لاکھ 46روپے کی نئی تاریخ ساز سطح پر پہنچ گئی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: سونا تاریخ کی بلند ترین سطح چھونے کے بعد آج سستا ہوگیا
اسی طرح فی 10 گرام سونے کی قیمت بھی 1ہزار 154روپے کے اضافے سے 2لاکھ 57ہزار 241روپے کی نئی بلند ترین سطح پر آگئی ہے۔
سونے کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات چاندی کی قیمتوں پر بھی مرتب ہورہے ہیں، جس کے نتیجے میں مقامی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت 51روپے کے اضافے سے 3ہزار 378روپے اور فی 10گرام چاندی کی قیمت بھی 44روپے کے اضافے سے 2ہزار 896روپے کی سطح پر آگئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سونے کی قیمت کے اضافے سے کے بعد
پڑھیں:
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر عوام کا ملا جلا ردعمل
ویب ڈیسک: پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کے اعلان پر عوام کی جانب سے ملا جلا ردعمل سامنے آیا ہے۔
حکومت نے پیٹرول کی قیمت 264 روپے 61 پیسے فی لیٹر پر برقرار رکھی ہے، جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 78 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 272 روپے 77 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔
شہریوں نے پیٹرول کی قیمت نہ بڑھنے کو باعث اطمینان قرار دیا جبکہ ڈرائیورز نے ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ ایک شہری کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمتیں نہ بڑھنا خوش آئند ہے، لیکن مہنگائی کے موجودہ حالات میں حکومت کو ڈیزل کو بھی سستا کرنا چاہیے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا
ٹرالر ڈرائیورز اور دیگر پبلک ٹرانسپورٹ سے وابستہ افراد نے کہا کہ معمولی اضافے سے بھی ایندھن کی لاگت میں بڑا بوجھ پڑتا ہے، جس کا براہ راست اثر کرایوں اور اشیاء کی قیمتوں پر پڑتا ہے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ ڈیزل کی قیمت میں کمی کی جائے تاکہ ٹرانسپورٹ اور کاروباری سرگرمیوں پر پڑنے والے مالی دباؤ میں کمی آ سکے۔