ماہرہ خان کا نیا روپ، ساڑھی میں ایسا انداز جس نے مداحوں کو حیران کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
ساڑھی جو بھارتی خواتین کا مرکزی لباس ہے ایک بار پھر پاکستانی فیشن انڈسٹری میں مقبولیت حاصل کر رہی ہے۔ قیام پاکستان سے قبل اور اس کے بعد کئی دہائیوں تک تقریبات میں خواتین ساڑھی پہننا پسند کرتی تھیں، مگر وقت گزرنے کے ساتھ اس کا رجحان کم ہو گیا۔ تاہم حالیہ دنوں میں مشہور پاکستانی اداکاراؤں کے فوٹو شوٹس نے ساڑھی کے فیشن کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے۔
پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اور خوبصورت اداکارہ ماہرہ خان نے بھی ساڑھی میں اپنی دلکش تصاویر شیئر کر کے مداحوں کو حیران کر دیا۔
فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر ان کی نئی تصاویر نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی۔ ماہرہ خان نے کراچی کے ساحل پر منفرد انداز میں ساڑھی زیب تن کی، جو ان کے پچھلے انداز سے کافی مختلف اور بھارتی ساڑھی اسٹائل سے ملتی جلتی تھی۔
سرخ اور پیلے رنگ کے امتزاج کی ساڑھی میں ماہرہ خان کا نیا روپ بے حد پسند کیا گیا۔ ان کی تصویروں میں ان کا چہرہ واضح نظر نہیں آرہا، مگر ساڑھی کے ہر زاویے نے ان کے خوبصورت اسٹائل کو نمایاں کر دیا۔ ایک پوز میں وہ ساڑھی کے آنچل سے اپنا چہرہ چھپاتی دکھائی دیں جبکہ سورج کی روشنی نے ان کے حسن میں مزید چار چاند لگا دیے۔
View this post on InstagramA post shared by Mahira Khan (@mahirahkhan)
ماہرہ خان کے اس انداز نے جہاں مداحوں کو متاثر کیا وہیں انہیں تنقید کا بھی سامنا کرنا پڑا، خاص طور پر ان کی کھلی کمر کو لے کر کمنٹ سیکشن میں ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آیا۔ تاہم ان کے بھارتی مداحوں نے ان کے نئے انداز کی بھرپور تعریف کی اور انہیں سراہا۔
ساڑھی کا یہ ٹرینڈ ایک بار پھر پاکستانی فیشن میں جگہ بنا رہا ہے اور مشہور شخصیات کی جانب سے اسے اپنانے کے بعد کئی خواتین بھی اس منفرد اور روایتی لباس کو تقریبات میں پہننے کو ترجیح دے رہی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی میں آنے والے زلزلوں کی حیران کن وجہ سامنے آگئی
ماہر ارضیات سربراہ سونامی وارننگ سیل امیر حیدر نے کہا کہ لانڈھی فالٹ لائن کے صحیح ہونے سے زیرِ زمین میں جمع ہونے والی گیس آہستہ آہستہ خارج ہو رہی ہے، جس سے چھوٹے زلزلے آ رہے ہیں، زمین کی غیر معمولی حرکت کو صرف قدرتی عمل نہیں مان سکتے۔ اسلام ٹائمز۔ کراچی میں آنے والے زلزلوں کی حیران کن وجہ سامنے آگئی، ماہرین نے خبردار کرتے ہوئے حکومت کو سنگین معاملے کا فوری نوٹس لینے کا مشورہ دیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں ماہ جون کے آغاز سے اب تک 45 زلزلے کے جھٹکے محسوس ہو چکے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صرف قدرتی عوامل کا نتیجہ نہیں بلکہ انسانی سرگرمیاں بھی ہیں، زیرِ زمین پانی کے بے تحاشہ استعمال سے قدرتی توازن بگڑ رہا ہے، جس سے زمین کی اندرونی ساخت کمزور ہو کر زلزلے کی صورت میں سامنے آرہی ہے۔ ماہر ارضیات سربراہ سونامی وارننگ سیل امیر حیدر نے کہا کہ لانڈھی فالٹ لائن کے صحیح ہونے سے زیرِ زمین میں جمع ہونے والی گیس آہستہ آہستہ خارج ہو رہی ہے، جس سے چھوٹے زلزلے آ رہے ہیں۔ ماہرین ارضیات کے مطابق زمین کی غیر معمولی حرکت کو صرف قدرتی عمل نہیں مان سکتے، شہر میں گزشتہ 19 دنوں کے دوران کراچی میں 45 زلزلے ریکارڈ ہوئے ہیں، جن میں کم سے کم 1.5 جبکہ زیادہ سے زیادہ 3.6 شدت ریکارڈ ہوئی ہے۔
اس سے قبل بین الاقوامی تحقیق کے مطابق 2014ء سے 2020ء کے درمیان لانڈھی اور ملیر کی زمین 15.7 سینٹی میٹر تک دھنسی ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ کراچی کی ساحلی پٹی دھنس رہی ہے اور عمارتیں گرنے کا خطرہ پیدا ہوگا، حکومت کو سنگین معاملے کا فوری نوٹس لینا چاہیئے۔ ڈائریکٹر کلائمیٹ ایکشن سینٹر رپورٹ میں بتایا گیا یہ رفتار چینی شہر تیانجن کے بعد دنیا میں تیز ترین ریکارڈ ہوئی، جس سے شہر کے ساحلی علاقوں پر زمیں بوس ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ ماہرین کا مزید کہنا تھا کہ بے جا تعمیرات اور ساحلی زمینوں کے غیر ضروری استعمال ہونے سے آئندہ چند برسوں میں شہر میں سیلابی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ ڈائریکٹر کلائمیٹ ایکشن سینٹر ماہرین نے متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ بورنگ پر فوری پابندی لگائی جائے اور متبادل ذرائع سے پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔