پاک بحریہ خطے میں امن و استحکام کیلئے مسلسل کردار ادا کر رہی ہے، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف
اشاعت کی تاریخ: 8th, February 2025 GMT
کراچی ( ڈیلی پاکستان آن لائن )پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے کہا ہے کہ پاک بحریہ خطے میں امن و استحکام کےلیے مسلسل اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق سربراہ پاک بحریہ نے 9ویں کثیرالقومی بحری مشق امن میں شریک غیر ملکی بحری جہازوں کا دورہ کیا۔جہازوں پر آمد پر سینئر افسران، کمانڈنگ افسران نے نیول چیف کا استقبال کیا۔ سربراہ پاک بحریہ کو چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔
نیول چیف نے بنگلادیش، جاپان، چین، امریکا، انڈونیشیا، ایران، سری لنکا، ملائیشیا اور یو اے ای کے بحری جہازوں کا بھی دورہ کیا۔اس موقع پر نیول چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان محفوظ سمندری ماحول اور امن و امان کےلیے مشترکہ کوششوں پر یقین رکھتا ہے۔ پاک بحریہ خطے میں امن و استحکام کےلیے مسلسل اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔
اکشے کمار اور ٹوئنکل کھنہ نے اپنا لگژری اپارٹمنٹ 80 کروڑ روپے میں بیچ دیا
آئی ایس پی آر کے مطابق نیول چیف نے ’امن کےلیے متحد‘ کے مشترکہ عزم کی تکمیل کےلیے مشق میں ان ممالک کی شرکت کو سراہا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
پاک بحریہ کیلئے مقامی طور پر تیار کردہ پی این ایس ساہیوال گن بوٹ کی لانچنگ تقریب کا انعقاد
سٹی 42 : پاک بحریہ کے لیے مقامی طور پر تیار کردہ پی این ایس ساہیوال گن بوٹ کی لانچنگ تقریب کا کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس (KS&EW) میں انعقاد ہوا۔
وائس چیف آف دی نیول اسٹاف، وائس ایڈمرل اویس احمد بلگرامی نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے پاک بحریہ کے پلیٹ فارم ڈیزائن وِنگ (PDW) اور کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس (KS&EW) کی مشترکہ کاوشوں کو سراہا۔
میٹرک امتحان میں فیل ہونے پر طالبعلم نے بڑا قدم اٹھالیا
مقامی طور پر تیار کردہ گن بوٹ میں طویل فاصلے تک مار کرنے والی سیمی آٹومیٹک گنز نصب کی جائیں گی۔ یہ جدید ترین گن بوٹ مختلف بحری سیکیورٹی آپریشنز سرانجام دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ پاک بحریہ مستقبل میں اس طرز کی مزید گن بوٹس بنانے پر غور کر رہی ہے۔
لانچنگ تقریب میں پاک بحریہ کے اعلیٰ حکام،وزارتِ دفاعی پیداوار, کراچی شپ یارڈ اینڈ انجینئرنگ ورکس اور شپ بلڈنگ انڈسٹری کے نمائندگان نے شرکت کی۔
نادر آباد:2 مشکوک ملزمان گرفتار ، اسلحہ برآمد
سورس : آئی ایس پی آر