Islam Times:
2025-09-26@05:44:03 GMT

پرنس کریم آغا خان کی مصر کے شہر اسوان میں تدفین کر دی گئی

اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT

پرنس کریم آغا خان کی مصر کے شہر اسوان میں تدفین کر دی گئی

اسوان کے گورنر کا کہنا تھا کہ پرنس کریم آغا خان نے اپنی وصیت میں لکھا تھا کہ انکی تدفین اسوان میں انکے دادا سلطان محمد شاہ اور دادی ام حبیبہ کے قریب کی جائے۔ گذشتہ روز پرتگال کے شہر لزبن میں پرنس کریم آغا خان کی آخری رسومات ادا کی گئیں تھیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسماعیلی برادری کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان کی مصر کے شہر اسوان میں تدفین کر دی گئی۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسوان پہنچنے پر پرنس کریم آغا خان کے خاندان کا استقبال اسوان کے گورنر میجر جنرل اسماعیل کمال نے کیا۔ اسوان کے گورنر کا کہنا تھا کہ پرنس کریم آغا خان نے اپنی وصیت میں لکھا تھا کہ ان کی تدفین اسوان میں ان کے دادا سلطان محمد شاہ اور دادی ام حبیبہ کے قریب کی جائے۔ گذشتہ روز پرتگال کے شہر لزبن میں پرنس کریم آغا خان کی آخری رسومات ادا کی گئیں تھیں۔ پاکستانی وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے پرنس کریم آغا خان کی نماز جنازہ میں خصوصی شرکت کی تھی، وزیر خزانہ نے اسماعیلی کمیونٹی کے 50 ویں امام پرنس رحیم آغا خان سے بھی ملاقات کی تھی اور صدر، وزیراعظم اور پاکستانی عوام کی جانب سے اظہار تعزیت کیا تھا۔

خیال رہے کہ پرنس کریم آغا خان 88 برس کی عمر میں 4 فروری کو انتقال کرگئے تھے، پرنس کریم آغا خان کا انتقال پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں ہوا۔ پرنس کریم آغا خان 1936ء میں پیدا ہوئے، پرنس کریم آغا خان کے 3 بیٹے رحیم آغا خان، علی محمد آغا خان اور حسین آغا خان اور ایک بیٹی زہراء آغا خان ہیں۔ پرنس کریم آغا خان اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں امام تھے، پرنس کریم آغا خان نے 20 سال کی عمر میں 1957ء میں امامت سنبھالی تھی۔ پرنس کریم آغا خان نے آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کے ذریعے دنیا کے مختلف خطوں میں فلاحی اقدامات کیے، انہیں مختلف ممالک اور یونیورسٹیوں کی جانب سے اعلیٰ ترین اعزازات اور اعزازی ڈگریوں سے نوازا گیا۔ پرنس کریم نے پاکستان کی ترقی کے لیے بھی مثالی خدمات انجام دیں، مثالی خدمات پر انہیں نشان پاکستان اور نشان امتیاز سے نوازا گیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اسوان میں غا خان کی تھا کہ کے شہر

پڑھیں:

جموں و کشمیر میں حکومت کے تمام اختیارات لیفٹننٹ گورنر کے ہاتھ میں ہیں، فاروق عبداللہ

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ علاقے میں حکومت چلانا تلوار کی دھار پر چلنے کے مترادف ہے، ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے اور آگے چلتے رہیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے اعتراف کیا ہے کہ حکومت کے اختیارات ہمارے ہاتھ میں نہیں بلکہ تمام اختیارات لیفٹننٹ گورنر کے ہاتھ میں ہیں۔ ذرائع کے مطابق فاروق عبداللہ نے سرینگر کے علاقے برزلہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں حکومت چلانا تلوار کی دھار پر چلنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے اور آگے چلتے رہیں گے۔ ریاستی حیثیت کی بحالی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ نہ صرف نیشنل کانفرنس بلکہ ریاست کے ہر فرد کو امید ہے کہ ہمیں ریاستی درجہ ضرور ملے گا۔ رکن اسمبلی معراج ملک کی نظربندی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ایک افسر کے بارے میں جوزبان استعمال کی گئی وہ غیر مہذب تھی لیکن اس پر معراج ملک پر پی ایس اے لگانا بھی غلط ہے، اس مسئلے کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جا سکتا تھا۔ دریں اثناء سیاسی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی مقبوضہ جموں و کشمیر میں نئے انتخابات کرانا چاہتی ہے اور عمر عبداللہ پر دبائو ڈال رہی ہے کہ وہ مستعفی ہو جائیں۔ ذرائع کے مطابق بی جے پی کا منصوبہ ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر پر جموں خطے سے تعلق رکھنے والا ایک ہندو وزیراعلیٰ مسلط کیا جائے تاکہ علاقے پر اپنے سیاسی کنٹرول کو مزید مستحکم کر سکے۔

متعلقہ مضامین

  • ہمدرد ڈیزاسٹر منیجمنٹ سیل کے وفد کی گورنر پنجاب سلیم حیدر خان سے ملاقات، دورہ علی پور کی دعوت 
  • جموں و کشمیر میں حکومت کے تمام اختیارات لیفٹننٹ گورنر کے ہاتھ میں ہیں، فاروق عبداللہ
  •  احسن اقبال کی گورنر  ہونان سے ملاقات‘ بی ڈو سمٹ میں شرکت  
  • احسن اقبال کی گورنر ہونان سے ملاقات، بی ڈو سمٹ میں شرکت
  • پاکستان کو دنیا بھر میں جو عزت مقام مل رہا ہے اسکی وجہ صدر آصف علی زرداری ہیں؛ گورنر پنجاب
  • ناصر کریم پر کرپشن سمیت سنگین الزامات جیالے چیئر مین وائس چیئر مین شدید اختلافات
  • پرنس ہیری کی کنگ چارلس سے ملاقات نے میگھن مارکل کے خدشات بڑھا دیے
  • چین کے 76 ویں قومی دن کے موقع پر تقریب میں گورنر پنجاب کی شرکت
  • ملکی استحکام‘ جمہوریت کے فروغ میں وکلاء کا کردار اہم: گورنر پنجاب 
  • گورنر خیبر پی کے  سے چیئرمین واپڈا کی ملاقات، چشمہ لیفٹ کینال منصوبے پر تبادلہ خیال