اسلام آباد کے 16ڈگری کالجز ہائی امپیکٹ آئی ٹی ٹریننگ انسٹیٹیوٹ بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی حکومت نے اسلام آباد کے 16 ڈگری کالجوں کو ہائی امپیکٹ آئی ٹی ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ بنا دیا۔
وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت، نیوٹیک اور پاکستان کی ٹاپ یونیورسٹیز نسٹ، نیومل، جی آئی کے، فاسٹ اور کامسیٹیس کے اشتراک سے آئی ٹی ٹریننگ کا آغاز کر دیا گیا۔
آرٹیفیشل انٹیلی جنس، ڈیٹا سائنس اور بلاک چین کے تین سے چھ ماہ کے کورس شروع کر دیے گئے ہیں۔
سیکریٹری وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت محی الدین احمد وانی نے ویڈیو بیان میں کہا کہ دنیا آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی طرف بڑھ رہی ہے، ملک کی بہترین یونیورسٹیاں ان کالجوں میں طلباء کو جدید کورس کروائیں گی اور گریجویشن کرنے والے طلباء کو آئی ٹی ٹریننگ کورس کروائے جائیں گے۔
محی الدین احمد وانی نے کہا کہ آئی ٹی ٹریننگ کورس کرنے والے طلباء کو ملازمتوں کے حصول میں آسانی ہوگی۔ ریاضی، کمپیوٹر سائنسز اور شماریات میں بی ایس کرنے والے طلباء کورس کر سکیں گے جبکہ یونیورسٹیوں میں بی ایس کے ساتویں سمسٹر کے طلباء بھی داخلہ لے سکتے ہیں۔
سیکریٹری وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت نے کہا کہ جی سکس سے ایف الیون تک تمام سیکٹرز کے کالجوں میں کورسز شروع کر دیے، وقت گزر رہا ہے لہٰذا طلبہ و طالبات جلد آن لائن اپلائی کریں۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل آئی ٹی ٹریننگ طلباء کو کورس کر
پڑھیں:
حفیظ الرحمٰن کی چیئرمین پی ٹی اے کے عہدے سے ہٹانے پر انٹرا کورٹ اپیل دائر
میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن—فائل فوٹومیجر جنرل (ر) حفیظ الرحمٰن نے بطور چیئرمین پی ٹی اے عہدے سے ہٹائے جانے پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل دائر کر دی۔
حفیظ الرحمٰن کی جانب سے انٹرا کورٹ اپیل میں عدالت سے اپیل فوری سماعت کے لیے مقرر کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے آج چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا محفوظ فیصلہ سنایا تھا۔
عدالت نے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست منظور کرلی، جسٹس بابر ستار نے 99 صفحات پر مشتمل محفوظ فیصلہ جاری کردیا ہے۔
عدالت نے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست منظور کرتے ہوئے 99 صفحات پر مشتمل محفوظ فیصلہ جاری کیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ چیئرمین پی ٹی اے کی تعیناتی قانونی طور پر درست نہیں، انہیں فوری عہدے سے ہٹایا جائے۔
عدالت کا یہ بھی کہنا تھا کہ پی ٹی اے میں سینئر ممبر کو چیئرمین پی ٹی اے عارضی طور پر تعینات کیا جائے۔