بشریٰ بی بی راولپنڈی کے 10مقدمات میں شامل تفتیش ہوگئیں
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
بشریٰ بی بی : فوٹو فائل
بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی راولپنڈی کے 10مقدمات میں شامل تفتیش ہوگئیں۔
بشریٰ بی بی کے خلاف 26 نومبر کے 31 مقدمات کی تفتیش کیلئے 7 تفتیشی افسران اڈیالہ جیل میں موجود تھے، 6 تفتیشی افسران راولپنڈی اور ایک کا تعلق چکوال سے ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی کے وکلاء فیصل ملک، حسنین سنبل ایڈووکیٹ بھی اڈیالہ جیل میں موجود تھے۔
بشریٰ بی بی کا ضروری سامان بھی ان کی بیرک میں پہنچا دیا گیا، جس میں کپڑے، جوتے، چادریں، کھانے پینے کی اشیاء، بیڈ شیٹس، تکیے و دیگر چیزیں شامل ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ نے اپنے بیان میں کہا کہ میرے خلاف سیاسی انتقامی کارروائی کی جا رہی ہے، بانی پی ٹی آئی کی وجہ سے منصوبہ بندی کےتحت ہمارے خلاف کارروائی جاری ہے، کسی منصوبہ بندی، توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ میں ملوث نہیں تھی، میرٹ پر تفتیش کرکے حقائق سامنے لائے جائیں، ہمیں انتقام کا نشانہ نہ بنایا جائے۔
بشریٰ بی بی کے بیان ریکارڈ کرواتے وقت بانی پی ٹی آئی بھی موجود تھے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
توشہ خانہ 2 ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل‘سابق وزیراعظم کے ملٹری و ڈپٹی سیکرٹری کا بیان قلمبند
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250918-08-20
راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک)بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 کیس کا اڈیالہ میں جیل میں جاری ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا جب کہ سابق وزیر اعظم کے ملٹری سیکرٹری بریگیڈیر ریٹائرڈ محمد احمد اور ڈپٹی ملٹری سیکرٹری کرنل ریحان کا بیان قلمبند کرلیا گیا۔ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے وکلا نے دونوں گواہان کے بیانات پر جرح بھی مکمل کرلی، مقدمے میں مجموعی طور پر 18 گواہان کی شہادت قلمبند کرکے جرح بھی مکمل کرلی گئی۔مقدمے کی سماعت آج 18 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی، استغاثہ کے گواہ نیب افسر محسن ہارون کو آج بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کرلیا گیا۔سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو جیل سے کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا، سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنیں بھی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔ملزمان کی جانب سے ارشد تبریز، قوسین فیصل مفتی، ظہیر چودھری، عثمان گل عدالت میں پیش ہوئے، ایف آئی اے کی جانب سے اسپیشل پبلک پراسیکوٹر ذوالفقار عباس نقوی، عمیر مجید ملک عدالت میں پیش ہوئے۔