آپریشن ڈیول ہنٹ: بنگلہ دیش میں حسینہ واجد سے منسلک گینگ کے1300 افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 10th, February 2025 GMT
ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی پولیس نے کہا ہے کہ آپریشن ڈیول ہنٹ‘ کے دوران کریک ڈاؤن میں شیخ حسینہ واجد کی حکومت سے منسلک گینگ کے 13 سو افراد کو گرفتار کرلیا گیا ۔
 فرانسیسی خبررساں ادارے  کے مطابق عبوری حکومت میں وزارت داخلہ کے سربراہ انعام الحق چوہدری نے عہد کیا کہ ’جب تک برائی کو ختم نہیں کیا جاتا آپریشن جاری رہے گا۔
 پولیس کے ترجمان انعام الحق ساگر کا کہنا تھا کہ’آپریشن جاری ہے اور ہفتہ کے روز سے اس آپریشن کے آغاز سے اب تک ملک بھر سے 1308 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔
 یہ آپریشن رواں ماہ وسیع پیمانے پر ہونے والی بدامنی کے بعد کیا گیا ہے۔ 5 فروری کو حسینہ واجد کی معزولی کے چھ ماہ بعد ان کے خاندان کے منسلک عمارتوں کو مشینری کے ذریعے توڑ دیا گیا۔
 یہ مظاہرے انڈیا میں موجود حسینہ واجد کے فیس بک پر خطاب کی خبر کے بعد سامنے آئے۔ حسینہ واجد کے حمایتیوں اور عوامی لیگ کارکنوں کے درمیان بھی جھڑپیں ہوئیں۔
 عبوری حکومت نے حسینہ واجد کو اس تشدد کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ جمعے کو عبوری رہنما ڈاکٹر یونس نے لوگوں سے پرامن رہنے کی اپیل کی۔
 کچھ گھنٹوں کے بعد حسینہ واجد کے خلاف بغاوت کرنے والے طلبا گروپ کے ممبران پر غازی پور میں حملہ کیا گیا جس کے بعد حکومت میں شامل اس گروپ نے کارروائی کا مطالبہ کیا۔
 اس آپریشن پر تشویس کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر یونس کے پریس سیکریٹری شفیق العالم نے کہا کہ انہوں نے کمانڈ سنٹر کی ٹیم کو ٹاسک دیا ہے کہ وہ آپریشن کی نگرانی کریں۔ تاہم سپریم کورٹ کے وکیل سنہردی چکراورتی اس آپریشن کو ’آئی واش‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اصل مسائل کو حل کرنے کے بجائے ’معصوم لوگوں‘ کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: حسینہ واجد کے بعد
پڑھیں:
سیکورٹی فورسزکی شمالی وزیرستان میں کاروائیاں : بھارتی اسپانسرڈ3 خوارج ہلاک
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سیکیورٹی فورسز نے افغان سرحد سے شمالی وزیرستان میں خوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام بناتے ہوئے دو مختلف کارروائیوں میں تین بھارتی اسپانسرڈ خوارج ہلاک کردیئے ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی حمایت یافتہ خوارج کا گروپ ایشام سے دراندازی کی کوشش کر رہا تھا ، سیکیورٹی فورسز نے نقل و حرکت کا پتہ لگا کر بروقت ایکشن لیا ، ہلاک ہونے والے دو خوارج میں سے ایک کی افغان شہری قاسم کے نام سے شناخت ہوئی جو افغان بارڈر پولیس میں ملازم بھی تھا ۔ دوسری کارروائی ضلع ٹانک میں خفیہ اطلاع پر کی گئی جس میں اکرام الدین عرف ابو دجانہ نامی ایک افغان خارجی مارا گیا، آئی ایس پی آر کے مطابق یہ واقعات پاکستان میں افغان شہریوں کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کا ثبوت ہیں ۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان مسلسل عبوری افغان حکومت سےمؤثر بارڈر مینجمنٹ یقینی بنانےکا کہہ رہا ہے، توقع ہے کہ افغان عبوری حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی ، امید ہےافغانستان خوارج کو اپنی سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہیں کرنےدے گا۔