حیدرآباد ،گنے سے لدی ٹریکٹر ٹرالی جوکسی بھی حادثے کا باعث بن سکتی ہے
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
حیدرآباد ،گنے سے لدی ٹریکٹر ٹرالی جوکسی بھی حادثے کا باعث بن سکتی ہے.
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کسی کی ذاتی رائے ہو سکتی ہے، عدالت میں کوئی تقسیم نہیں: جسٹس محسن اختر
اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹس کے ججوں سے منسوب بیان پر ایمان مزاری ایڈووکیٹ کے خلاف توہین عدالت کاروائی کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا، جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ یہ کسی کی ذاتی رائے ہو سکتی ہے، اس عدالت میں کوئی تقسیم نہیں ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ٹرائل کورٹس کے ججوں سے منسوب بیان پر ایمان مزاری ایڈووکیٹ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی درخواست پر سماعت کی، اس دوران درخواست گزار حافظ احتشام ذاتی حیثیت میں پیش ہوئے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ پہلے دیکھیں گے درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں، ججوں کو بتانا چاہیے کہ ان کی عزت نفس مجروح ہوئی ہے، کوئی اور آکر بتائے گا کہ ججوں کی عزت نفس مجروح ہو رہی ہے تو تاثر کچھ اور جائے گا۔ درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ فریق نے ججوں کے حوالے سے ایک تاثر دیا ہے کہ ججوں میں تقسیم ہے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کون سے ججوں کی بات کر رہے ہیں؟ درخواست گزار نے عدالت کو آگاہ کیا کہ سر ! ان 5 ججوں میں آپ بھی شامل ہیں، جس کے بعد جسٹس محسن اختر کیانی درخواست گزار احتشام احمد پر برہم ہو گئے اور ریمارکس دیے کہ یہیں پر رک جائیں، آگے ایک لفظ بھی نہ بولیے گا۔ فاضل جج نے کہا کہ یہ کسی کی ذاتی رائے ہو سکتی ہے، اس عدالت میں کوئی تقسیم نہیں ہے، صرف اپنے کیس کی حد تک رہیں، ہم اس عدالت میں تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔ عدالت نے درخواست گزار کے دلائل سننے کے بعد درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔