اسلام آباد(صباح نیوز)پارلیمانی سیکرٹری برائے آبی وسائل رانا انصار نے کہاہے کہ سندھ طاس معاہدے پر بھارت چاہتا ہے اس کو نئے سرے سے موڈیفائی کیا جائے،مارچ 2023 سے پاکستان بھارت سے خط و کتابت میں لگا ہوا ہے، پاکستان اس سلسلے میں خطوط لکھ رہا ہے، وہاں سے کوئی جواب نہیں آرہا ہے۔قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔وقفہ سوالات کے دوران وزارت آبی وسائل کے سوال کا جواب نہ آنے پر اسپیکر نے شدید برہمی کااظہارکرتے ہوئے وزارت آبی وسائل کے افسر سے تحریری جواب مانگ لیا۔نوید قمر نے کہاکہ منسٹر کو یہاں ہونا چاہئے تھا، جس پراسپیکر نے سیکرٹری آبی وسائل کو بھی طلب کرلیا۔ سندھ طاس معاہدے سے متعلق سوال پرپارلیمانی سیکرٹری برائے آبی وسائل رانا انصار نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ بھارت چاہتا ہے معاہدے کو نئے سرے سے موڈیفائی کیا جائے،نفیسہ شاہ نے کہاکہ پاکستان کا دوبارہ بات چیت پر کیا موقف ہے؟ جس پر پرپارلیمانی سیکرٹری رانا انصار نے کہاکہ مارچ 2023 سے پاکستان بھارت سے خط و کتابت میں لگا ہوا ہے، بھارت کا کہنا ہے اس معاہدے کو دوبارہ سے موڈیفائی کیا جائے، پاکستان اس سلسلے میں خطوط لکھ رہا ہے، وہاں سے کوئی جواب نہیں آرہا ہے۔ مولانا عبدالغفور حیدری کے گوادر پورٹ سے متعلق سوال پر پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹر درشن نے کہاکہ گوادر پورٹ مکمل فعال ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کیا جائے نے کہاکہ

پڑھیں:

انسانی امدادی سرگرمیوں کے لیے جنگی اخراجات کا صرف ایک فیصد درکار، فلیچر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 16 جون 2025ء) امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے اعلیٰ سطحی رابطہ کار ٹام فلیچر نے دنیا بھر میں 114 ملین لوگوں کی زندگی کو تحفظ دینے کے لیے رواں سال 29 ارب ڈالر کے امدادی وسائل مہیا کرنے کی اپیل کی ہے جو گزشتہ سال دنیا بھر میں جنگوں پر خرچ کیے جانے والے وسائل کا صرف ایک فیصد ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ حالیہ عرصہ کے دوران امدادی وسائل میں آنے والی کمی دنیا کے طول و عرض میں بہت سے لوگوں کی زندگیوں کو بری طرح متاثر کر رہی ہے۔

ان حالات میں لوگوں کی بڑی تعداد ضروری مدد سے محروم رہ جائے گی لیکن امدادی برادری دستیاب وسائل میں زیادہ سے زیادہ زندگیوں کو تحفظ دینے کی کوشش کرے گی۔ Tweet URL

دسمبر 2024 میں رواں سال کے لیے جاری کردہ عالمگیر امدادی جائزے (جی ایچ او) میں بتایا گیا تھا کہ 70 سے زیادہ ممالک میں پناہ گزینوں سمیت تقریباً 180 ملین لوگوں کو مدد کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

اس مقصد کے لیے مجموعی طور پر 44 ارب ڈالر درکار ہیں جن میں سے اب تک 5.6 ارب ڈالر یا 13 فیصد سے بھی کم وسائل مہیا ہو سکے ہیں۔امدادی اقدامات کی ترجیح نو

ٹام فلیچر نے کہا ہے کہ امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کا رابطہ دفتر (اوچا) ہر ملک کے حوالے سے امدادی منصوبوں کی نئے سرے سے ترجیح بندی کر رہا ہے۔ اس میں سب سے پہلے ان لوگوں تک پہنچا جائے گا جن کی ضروریات سب سے زیادہ اور ہنگامی نوعیت کی ہیں۔

اس مقصد کے لیے ایسا پیمانہ استعمال کیا جانا ہے جس سے انسانی ضروریات سے آگاہی ملے گی اور اندازہ ہو سکے گا کہ یہ ضروریات کس قدر شدید ہیں۔

اس کے بعد 2025 میں امدادی اقدامات کے حوالے سے کی گئی منصوبہ بندی کی بنیاد پر ضروری مدد کی فراہمی کو ترجیح دی جائے گی۔ اس میں یہ یقینی بنایا جائے گا کہ محدود وسائل جلد از جل وہیں مہیا کیے جائیں جہاں ان کا سب سے زیادہ فائدہ ہو۔

وسائل میں ظالمانہ کمی

انہوں نے بتایا کہ امدادی شراکت داروں نے لوگوں کو مدد پہنچانے کے منصوبوں میں تحفظ کو مرکزی جگہ دی ہے۔ ضروری امداد کی فراہمی کو کسی مخصوص فہرست تک محدود کرنے کے بجائے ایسے انداز میں انتہائی ہنگامی ضروریات کو پورا کیا جائے گا جس سے لوگوں کا وقار متاثر نہ ہو۔ اس میں جہاں ممکن ہو نقد امداد کی فراہمی اور لوگوں کو اپنی فوری ضروریات کے حوالے سے فیصلے کا اختیار دینا بھی شامل ہے۔

ٹام فلیچر کا کہنا ہے کہ امدادی وسائل میں ظالمانہ انداز میں کی جانے والی کمی کے باعث امداد کی فراہمی کے حوالے سے بھی سخت فیصلے کرنا پڑے ہیں۔ یہ محض رقم کے لیے کی جانے والی اپیل نہیں بلکہ عالمگیر ذمہ داری، انسانی یکجہتی اور لوگوں کے مصائب کو ختم کرنے کے لیے کیے جانے والے عزم کی یاد دہانی بھی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے درمیان ایک ارب ڈالر کا فنانسنگ معاہدہ طے
  • پاکستان تصادم سے گریز چاہتا ہے، بھارت سے مذاکرات مجبوری نہیں، بلاول
  • پاکستان نہ تو تصادم چاہتا ہے اور نہ ہی بھارت سے بات کے لیے بے چین ہے، بلاول بھٹو
  • پاکستان نہ تو تصادم چاہتا ہے اور نہ ہی بھارت سے مکالمے کیلئے بے چین ہے؛ بلاول بھٹو
  • پاکستان   تصادم چاہتا ہے نہ بھارت سے بات کیلئے بے چین ہے، بلاول  
  • پاکستان تصادم چاہتا ہے اور نہ ہی بھارت سے مذاکرات کیلئے بے چین ہیں، بلاول بھٹو
  • پاکستان اور چین کے درمیان5سالہ ٹیکنالوجیو مہارت کا تاریخی معاہدہ
  • انسانی امدادی سرگرمیوں کے لیے جنگی اخراجات کا صرف ایک فیصد درکار، فلیچر
  • ایران کا بڑا قدم: پارلیمانی بل کے ذریعے جوہری عدم پھیلاؤ کا معاہدہ چھوڑنے کی تیاری
  • فلپائن کا جنوبی کوریا سے جدید لڑاکا طیاروں کا معاہدہ