Jasarat News:
2025-11-03@17:52:14 GMT

عدل سے مایوسی؟؟

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

عدل سے مایوسی؟؟

حیدر آباد میں قانون کے رکھوالے وکلا اور قانون پر عملدرآمد کے ذمے دار پولیس کے اہلکار کے درمیان زور آزمائی کا سلسلہ کئی روز تک جاری رہا۔ پولیس نے ایک کار جس کی فینسی نمبر پلیٹ اور سیاہ شیشے پر قانون کی عملداری کرنے کی خاطر ایف آئی آر درج کی تو کار جو وکیل کی ہے وہ اس کو گستاخی قرار دے کر اپنے مددگار ساتھیوں کے ہمراہ ایس پی آفس حیدرآباد جا پہنچا اور پھر مطالبہ ہوا کہ ایس پی سے لے کر اُن تمام لوگوں کو معطل کیا جائے جو قانون کے رکھوالے پر قانون کا اطلاق کرنے کی جسارت کر بیٹھے۔ دوسری طرف پولیس اہلکاروں نے بھی چھٹی کی درخواستیں دے کر اس صورت حال میں کنارہ کشی کا بڑے پیمانے پر فیصلہ کر ڈالا۔ یوں رسہ کشی میں شدت آئی۔

ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ قانون کے رکھوالے اور عمل در آمد کرانے والے دونوں فریق عدالت سے رجوع کرتے اور انصاف کے طلب گار بنتے مگر یہ کیا ہوا؟ قانون کے رکھوالے وکلا نے وہی کچھ کیا کہ شاہراہوں کو بند کرنا اور بوڑھے، بیمار، بچوں کو جو سفر میں ہیں عذاب سے دوچار کرنا شروع کردیا۔ یہ تو وتیرہ اُن کا ہے جو قانون کی پیچیدگی اور ہتھکنڈوں سے مایوس ہو کر دھرنے پر روتے دھوتے ہیں کہ کہاں جائیں۔ وہ تو عدالتوں کے چکر کاٹنے، وکلا کی بھاری بھرکم فیس ادا کرنے کے قابل بھی نہیں ہوتے اگر کہیں سے رقم کا بندوبست ہوجائے تو پھر دادا کی انصاف طلبی پوتے تک بھی مشکل ہوتی ہے۔ کیا وکلا نے اس بات کو گھر کے بھیدی کے طور پر تسلیم کرلیا ہے کہ عدالتوں کا نظام، اُن کو کب انصاف دلا سکے گا۔ ویسے بھی ایک محترم جج نے حال ہی میں کہا ہے کہ عدالتوں پر مقدمات کا بوجھ ہے اور ججوں کی تعداد اتنی کم ہے کہ وہ ان کو نمٹانے میں تاخیر کا شکار ہوتی ہے۔ بلکہ اب یوں کیا جائے کہ اسلاف کی روایت کے تحت جھگڑے باہمی مشاورت سے نمٹا لینا ہی مسائل عدل کا حل ہے یعنی ’’جرگہ‘‘ جس کی عدالت عظمیٰ کے فیصلے کی رو سے ممانعت ہے اس کو نظریہ ضرورت کے تحت نرم کرلیا جائے۔

مقدمات کے فیصلوں میں تاخیر سے کہتے ہیں کہ ایک سبب وکلا بھی ہیں۔ جسٹس کاظم ملک کا ارشاد گرامی ہے کہ آدھے سے زیادہ مقدمات ایک پیشی پر ختم کیے جاسکتے ہیں اور قتل کے مقدمے کا فیصلہ تین پیشیوں پر سنایا جاسکتا ہے مگر مسئلہ یہ ہے کہ اگر ایسا کیا گیا تو وکلا کی اکثریت مالی مشکلات کا شکار ہوجائے گی اور اس سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ وکلا کی آمدنی حلال ہوجائے گی۔ وکلا کا دھرنا مبینہ قانون شکنی پر اس بات کو ثابت کرنے کو کافی ہے کہ وہ قانون کی عدالتوں سے انصاف کو وقت کا زیاں سمجھتے ہیں۔وکلا کا عدلیہ پر عدم اعتماد بھی خطرے کی گھنٹی ہے۔ چرچل نے برطانیہ کی جنگ عظیم میں تباہی کے بعد کہا تھا کہ عدالتیں کام کررہی ہیں تو ہم اپنے پیروں پر پھر کھڑے ہوجائیں گے۔ عدل مظلوم و مقبور کا سہارا ہوتا ہے، محکمہ پولیس عدالتوں کی پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے جعلی مقابلے اور ہاف فل فرائی کا نسخہ آزما رہا ہے۔ ایک بڑے صحافی نے اپنی کتاب میں مسلم لیگ کے وزیر داخلہ کے حوالے سے لکھا کہ ایک خفیہ میٹنگ جس کی راز داری کا حلف تھا اُس کے بعد یہ ہاف اور فل فرائی کا سلسلہ چل پڑا۔ مگر اب ان کالی وردی والوں کے مابین زور آزمائی اور جتھا بندی یہ بتانے کو کافی ہے کہ نظام عدل لرزہ براندام ہے ویسے بھی عدلیہ کی تاریخ ہے کہ عدالت عظمیٰ کے 9 رکنی بنچ نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل محمد ضیا الحق کے پارلیمنٹ کو توڑنے اور مارشل لا نافذ کرنے کے عمل کو ریاست کی ضرورت اور فلاح عامہ کی خاطر جائز قرار دیا اور کہا کہ چیف مارشل لا ایڈمنسٹریٹر قانون سلامتی کے تحت جو چاہے وہ کرسکتا ہے، اور اب تو عدالتوں کے جج صاحبان کے درمیان رسہ کشی کی خبریں بھی اخبارات میں آرہی ہیں۔ ملک میں کیا اب قانون نام کی کوئی چیز ہے جو بچی ہے۔ قانون سے حق دلانے والے اور قانون کو نافذ کرنے والے دونوں غیر قانونی جنگ میں مصروف ہیں، اس کو المیہ نہ کہیں گے تو اور کیا کہیں گے۔ مجھے ایک گوشہ سے یہ قرآن کی آواز آرہی ہے کہ: ’’ہم ظالموں کو آپس میں لڑا دیتے ہیں‘‘۔ عدل سے مایوسی ملک کی تباہی کے سوا کیا ہے!

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: قانون کے رکھوالے

پڑھیں:

آزاد کشمیر: تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے پا گیا، نمبر پورے ہیں، وزیر قانون میاں عبدالوحید

آزاد کشمیر کے وزیر قانون میاں عبدالوحید کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم چوہدری انوار الحق کیخلاف تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے ہوگیا ہے، جو ایک ہفتے میں قانون ساز اسمبلی میں پیش کردی جائے گی۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے میاں عبدالوحید کا کہنا تھا کہ نئی حکومت کو درپیش چلینجز سے نمٹنے کے لیے اسٹیک ہولڈرز سے جاری مشاورت کے باعث تحریک عدم اعتماد پیش کرنے میں تاخیر ہورہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم آزاد کشمیر کے نام کا اعلان اسلام آباد سے نہیں بلکہ کشمیر سے ہوگا، بلاول بھٹو

’ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کا عمل جاری ہے، نمبر ہمارے پاس پورے ہیں، نئی حکومت اپنی متوقع ذمہ داریوں کے حوالے سے متعلقہ افراد کا اعتماد حاصل کرنے کے لیے جلد مشاورت مکمل کرلی جائے گی۔‘

وزیرقانون کے مطابق وزیر اعظم پاکستان سے بھی بات چیت مکمل ہوچکی ہے، جنہوں نے حمایت کے ساتھ ساتھ ووٹ دینے کا بھی کہا ہے، مگر وہ حکومت کا حصہ نہیں ہوں گے۔

مزید پڑھیں: اس وقت آزاد کشمیر میں حکومت بنانا بڑا چیلنج، تحریک عدم اعتماد اسی ہفتے آ جائےگی، راجا فیصل ممتاز راٹھور

دوسری جانب آزاد کشمیر کے سیکریٹری جنرل راجا فیصل ممتاز راٹھور کا کہنا ہے کہ اسی ہفتے آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد پیش کرکے اپنی حکومت قائم کرلیں گے۔

وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے فیصل ممتاز راٹھور کا کہنا تھا کہ اب مزید تاخیر نہیں ہوگی، موجودہ حالات میں پیپلز پارٹی حکومت نہیں بنانے جا رہی بلکہ جوا کھیلنے جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں:آزاد کشمیر اسمبلی کے نئے قائد ایوان کا نام تحریک عدم اعتماد جمع کراتے وقت سامنے لایا جائے گا، پیپلز پارٹی

انہوں نے کہا کہ 29 ستمبر کو شروع ہونے والی عوامی ایکشن کمیٹی کی احتجاجی تحریک کے باعث ہم نے یہ فیصلہ کیاکہ ہمیں اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے اپنی حکومت بنانی چاہیے۔

ان کے مطابق پیپلز پارٹی سے بہتر کوئی اور جماعت مذاکرات نہیں کر سکتی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آزاد کشمیر پیپلز پارٹی تاخیر تحریک عدم اعتماد جیو نیوز راجا فیصل ممتاز راٹھور عوامی ایکشن کمیٹی قانون ساز اسمبلی میاں عبدالوحید وزیر اعظم پاکستان وزیر قانون ووٹ

متعلقہ مضامین

  • نیتن یاہو نے فلسطینی قیدیوں کو پھانسی دینے کے بل کی حمایت کردی
  • آزاد کشمیر: تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے پا گیا، نمبر پورے ہیں، وزیر قانون میاں عبدالوحید
  • آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے ہو گیا
  • کے پی کے بار الیکشن: 13 نشستوں پر اے این پی وکلا کامیاب، پی ٹی آئی پیچھے رہ گئی
  • آزاد کشمیر میں تحریک عدم اعتماد کا طریقہ کار طے ہوگیا ہے، وزیرِ قانون آزاد کشمیر
  • کالعدم علیحدگی پسند جماعت کیلیے کام کرنے کا الزام، اے ٹی سی نے ملزمان کومقدمے سے ڈسچارج کردیا
  • وزیرِاعظم کا وکلاء کو خراجِ تحسین، انڈیپینڈنٹ گروپ کی کامیابی پر مبارکباد
  • وزیر اعظم کی اسلام آباد بار، پنجاب بار کونسل کے انتخابات میں انڈیپینڈنٹ گروپ کی برتری پر مبارک باد
  • ملتان ،بارکونسل کے انتخابات میں وکلا برادری ووٹ کاسٹ کرنے جارہی ہے
  • قانون نافذ کرنے والے ادارے شہید عادل حسین کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں، علامہ صادق جعفری