گوئٹے مالا میں مسافر بس کو خوفناک حادثہ ، 55 افراد ہلاک، متعدد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
گوئٹے مالا (نیوز ڈیسک)وسطی امریکی ملک گوئٹے مالا میں مسافر بس کھائی میں جا گری، حادثے میں کم از کم 55 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پیر کے روز گوئٹے مالا میں ایک مسافر بس پُل کے حفاظتی جنگلے کو توڑتی ہوئی 20 میٹر گہری کھائی میں گری۔ خوفناک حادثے کے نتیجے میں کم از کم 55 افراد ہلاک ہو گئے۔مسافر بس میں تقریباً 75 افراد سوار تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں 36 مرد اور 15 خواتین شامل ہیں جبکہ زخمی مسافروں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے، جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
فائر ڈپارٹمنٹ کے مطابق ڈرائیور بس کا کنٹرول کھو بیٹھا تھا اور بس کئی چھوٹی گاڑیوں سے ٹکرا کر کھائی میں جا گری۔یہ گوئٹے مالا میں حالیہ برسوں کا بدترین ٹریفک حادثہ قرار دیا جا رہا ہے۔گوئٹے مالا کے صدر نے حادثے پر افسوس کا اظہار کیا اور قومی سوگ کا اعلان کیا ہے۔وزیر مواصلات نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق بس 30 سال پرانی تھی لیکن اسے تاحال سڑک پر چلنے کی اجازت حاصل تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ حادثے کی اصل وجہ ابھی معلوم نہیں، تاہم حکام یہ جانچ رہے ہیں کہ آیا بس میں ضرورت سے زیادہ مسافر تو سوار نہیں تھے۔دوسری جانب پبلک پراسیکیوٹر آفس نے حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: مسافر بس
پڑھیں:
بھارت: آندھرا پردیش کے مندر میں بھگدڑ، 9 افراد ہلاک، 18 زخمی
بھارت (ویب ڈیسک) جنوبی ریاست آندھرا پردیش میں ایک ہندو مندر میں زائرین کے ہجوم کے دوران بھگدڑ مچنے سے کم از کم 9 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہو گئے۔خبر رساں اداروں ’اے ایف پی‘ اور ’رائٹرز‘ کے مطابق آندھرا پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ پون کلیان نے بتایا کہ یہ حادثہ اُس وقت پیش آیا، جب زئراین سری کاکولم شہر کے سری وینکٹیشورا سوامی مندر میں مند ایکادشی (ہندو مذہب میں مبارک دن) کے موقع پر بڑی تعداد میں ایک ساتھ داخل ہوئے۔پون کلیان نے اپنے بیان میں کہا کہ افسوسناک واقعے کی تحقیقات کرائی جائیں گی، انہوں نے مزید کہا کہ یہ مندر نجی افراد کے زیرِ انتظام تھا، نائب وزیراعلیٰ کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 9 ہے۔
آندھرا پردیش کے گورنر ایس۔ عبدالنذیر نے بھگدڑ میں 9 یاتریوں کی ہلاکت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔ریاستی وزیر انم راما نارائنا ریڈی نے بتایا کہ تقریبا 25 ہزار زائرئن مندر میں جمع ہوگئے تھے، جبکہ مندر کی گنجائش صرف 2 ہزار افراد کی تھی، جس کے باعث یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا، ضلعی حکام کو زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ضلع سری کاکولم کے کلیکٹر اور مجسٹریٹ سواپنل دنکر پنڈکر کے مطابق اب تک 18 زخمیوں کی اطلاع ملی ہے، جن میں سے 2 کی حالت نازک ہے۔وزیرِاعظم نریندر مودی نے سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر جاری پیغام میں اعلان کیا کہ حکومت ہلاک شدگان کے لواحقین کو 2300 ڈالر (تقریبا 6 لاکھ 40 ہزار بھارتی روپے) اور زخمیوں کو 570 ڈالر ( تقریبا ڈیڑھ لاکھ روپے) بطور معاوضہ ادا کرے گی۔
واضح رہے کہ بھارت میں بڑے مذہبی اجتماعات اور میلوں میں بھگدڑ کے واقعات عام ہیں، ستمبر میں تمل ناڈو میں ایک مشہور اداکار سے سیاست دان بننے والے وِجے تھلاپتی کی انتخابی ریلی میں بھگدڑ مچنے سے کم از کم 36 افراد ہلاک ہوئے تھے۔جون میں ساحلی ریاست اوڈیشا میں ایک ہندو تہوار کے دوران اچانک ہجوم بڑھ جانے سے بھگدڑ مچی تھی، جس میں کم از کم 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے، گزشتہ ماہ مغربی ریاست گوا میں مشہور ’آگ پر چلنے‘ کی مذہبی رسم کے دوران ہزاروں افراد کے جمع ہونے سے 6 افراد کچل کر ہلاک ہوگئے تھے۔جنوری میں شمالی شہر پریاگ راج میں ہندوؤں کے مذہبی کمبھ میلے کے دوران صبح سویرے ہونے والی بھگدڑ میں کم از کم 30 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔