اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف کیس میں معاونت کے لیے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ہے۔

 جسٹس انعام امین منہاس نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف پی ایف یو جے اور اینکرز ایسوسی ایشن کی درخواستوں پر سماعت کی۔

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یوجے) کے وکیل عمران شفیق ایڈوکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ پیکا ایکٹ میں ترمیم اتنی جلد بازی میں کی گئی کہ شقوں کے نمبر بھی درست درج نہیں کیے گئے، اسی طرح درخواست دہندہ کی دو تعریفیں کی گئی ہیں، جو ایک دوسرے سے متصادم ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ میں پیکا ایکٹ کے خلاف درخواست دائر

عمران شفیق ایڈوکیٹ کے مطابق پیکا قانون کے کیس سننے کے لیے قائم کیا جانے والا ٹریبونل حکومت خود قائم کرے گی، حالانکہ کوئی بھی ٹریبونل متعلقہ ہائی کورٹ سے مشاورت کے بغیر نہیں بنایا جا سکتا، قانون یہ ہے کہ میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ہو یا ٹریبیونل وہ آزاد اور خودمختار ہو گا۔

پیکا قانون کے تحت یہ سب کچھ حکومت کے ماتحت ہو گا،اتھارٹی اور ٹریبیونل کے ارکان کو کسی بھی وقت عہدے سے برخاست کرنا حکومت کی صوابدید قرار دیا گیا ہے۔فیک نیوز کی تعریف پیکا قانون میں بہت ہی ویگ رکھی گئی ہے، وٹس ایپ گروپ میں کوئی فرد مزاقا لکھے کہ اس نے دوسری شادی کر لی ہے تو اسکے خلاف پیکا کا مقدمہ درج ہو سکتا ہے۔قانون میں مبہم تعریف کے ساتھ تین سال قید کی سزا اور بیس لاکھ روپے جرمانہ رکھا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:متنازع پیکا ایکٹ کے خلاف صحافیوں کے احتجاجی مظاہرے، سرکاری تقریبات کے بائیکاٹ کا اعلان

درخواست گزار وکلا کی جانب سے ترمیمی ایکٹ پر عمل درآمد روکنے کی استدعا پر جسٹس انعام امین منہاس کا کہنا تھا کہ اگر کوئی مسئلہ ہو تو بتائیں ہم یہیں بیٹھے ہیں ،آپ متفرق درخواست دائر کر سکتے ہیں۔

عدالت نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف درخواست پر سماعت ملتوی کردی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اٹارنی جنرل اسلام آباد ہائیکورٹ پیکا ایکٹ ترمیمی ایکٹ جسٹس انعام امین منہاس نوٹس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اٹارنی جنرل اسلام ا باد ہائیکورٹ پیکا ایکٹ ترمیمی ایکٹ جسٹس انعام امین منہاس نوٹس پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف

پڑھیں:

لاہور: فیملی کو ہراساں کرنے کے الزام میں 3 پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج

---فائل فوٹو 

لاہور میں تھانہ ستوکتلہ پولیس نے کار سوار فیملی کو ہراساں کرنے کے الزام میں تین پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

شہری حسن گلزار نے ایف آئی آر میں الزام عائد کیا ہے کہ وہ اپنی فیملی سمیت شوکت خانم اسپتال کے قریب سے گزر رہا تھا کہ تین پولیس اہلکاروں نے ان کی گاڑی کو روکا اور فیملی کو ہراساں کیا۔

مدعی کے مطابق واقعہ 19 جولائی کو پیش آیا تھا جب پولیس اہلکار ان سے 10ہزار روپے چھین کر فرار ہو گئے تھے۔

ستوکتلہ تھانے کی پولیس نے اہلکار شکیل، صغیر اور الیاس کے خلاف ایف آئی آر درج کر کے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ ہائیکورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کیخلاف نیب انکوائری ختم کردی
  • پی ٹی آئی کیخلاف اجتماع اور امن و عامہ ایکٹ 2024 کے تحت درج پہلے کیس کا فیصلہ سنادیا گیا
  • بلوچستان میں غیرت کے نام پر خاتون کے بہیمانہ قتل کے خلاف حنا پرویزبٹ کی مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
  • شاپنگ بیگز پر پابندی، سندھ ہائیکورٹ کا عبوری طور پر کام جاری رکھنے کی اجازت دینے سے انکار
  • توہینِ مذہب کے الزامات کی تحقیقات کیلیے کمیشن تشکیل دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر
  • نور مقدم قتل کیس — ظاہر جعفر کی سزائے موت کے خلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر
  • پنجاب میں دہشتگردی کیخلاف اسالٹ ڈرونز کی فراہمی کا فیصلہ
  • کراچی، سندھ حکومت کا گھوٹکی میں خاتون کے ساتھ مبینہ زیادتی کا نوٹس، مکمل تحقیقات کا حکم
  • کراچی؛ رفاعی پبلک پارکس کی زمین کمرشل استعمال کیخلاف درخواست دائر
  • لاہور: فیملی کو ہراساں کرنے کے الزام میں 3 پولیس اہلکاروں کیخلاف مقدمہ درج