UrduPoint:
2025-11-04@23:03:31 GMT

'کسی مذہب کے خلاف نہیں، یہ تو محض ایک نظم ہے،‘ بھارتی عدالت

اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT

'کسی مذہب کے خلاف نہیں، یہ تو محض ایک نظم ہے،‘ بھارتی عدالت

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 11 فروری 2025ء) بھارتی سپریم کورٹ نے شاعر اور رکن پارلیمان عمران پرتاپ گڑھی کی سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک نظم پر ریاست گجرات کے ہائی کورٹ کی جانب سے مقدمہ درج کرنے کے فیصلے پر تنقید کی ہے۔

عدالت عظمیٰ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی 'ہوم اسٹیٹ‘ گجرات کے سرکاری وکیل سے کہا، ''براہ کرم نظم کو تو دیکھیں۔

(ہائی) کورٹ نے اس نظم کے معنی و مفہوم کی ستائش نہیں کی۔ یہ بالآخر یہ تو محض ایک نظم ہی ہے۔‘‘

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ شاعر اور کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمان عمران پرتاپ گڑھی نے اردو کی ایک نظم ''اے خون کے پیاسو! بات سنو ، گر حق کی لڑائی ظلم سہی، ہم ظلم سے عشق نبھا دیں گے، گر شمع گریہ آتش ہے، ہر راہ میں شمع جلا دیں گے‘‘ انسٹاگرام پر پوسٹ کی تھی اور اسی پر گجرات کی حکومت نے ان کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا تھا۔

(جاری ہے)

بھارت: دسویں جماعت کے نصاب سے فیض کے اشعار حذف

استغاثہ کے مطابق جام نگر میں ایک شادی کی تقریب میں شرکت کے بعد عمران پرتاپ گڑھی نے انسٹاگرام پر پس منظر میں چلنے والی نظم ''اے خون کے پیاسو! بات سنو‘‘ کے ساتھ ایک ویڈیو کلپ اپ لوڈ کیا تھا۔

گجرات پولیس نے ایک شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے تین جنوری 2025 کو ان کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا تھا، جس میں ''مذہب کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا اور مذہبی عقائد کی توہین کر کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنا‘‘ جیسے الزامات شامل ہیں۔

فیض کی نظم کے لیے مناسب مقام اور وقت کیا ہے؟

بھارتی سپریم کورٹ نے کیا کہا؟

عمران پرتاپ گڑھی نے گجرات ہائی کورٹ میں اس مقدمے کے خلاف اپیل دائر کی تھی اور استدعا کی تھی کہ یہ مقدمہ ختم کیا جائے، تاہم ہائی کورٹ نے اس کیس کو درست قرار دیتے ہوئے ان کی یہ درخواست مسترد کر دی تھی۔

اس کے بعد انہوں نے بھارتی سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، جہاں پیر کے روز سماعت ہوئی۔

عدالت عظمیٰ نے کہا کہ یہ تو محض ایک نظم ہے اور جس کے معنی اور مفہوم یہ ہیں کہ اس میں تشدد سے باز رہنے کی بات کی گئی ہے۔

فیض احمد فیض کی برسی پر نصیرالدین شاہ کی خصوصی پرفارمنس

سماعت کے دوران جج اجل بھویاں نے کہا، ''یہ کسی مذہب کے خلاف نہیں ہے۔ یہ نظم بالواسطہ کہتی ہے کہ چاہے کوئی تشدد میں ہی ملوث کیوں نہ ہو، ہم تشدد میں ملوث نہیں ہوں گے۔

یہی وہ پیغام ہے جو یہ نظم دیتی ہے۔ یہ کسی خاص کمیونٹی کے خلاف نہیں ہے۔‘‘

بینچ میں شامل ایک اور جج جسٹس اوکا نے ریاستی وکیل سے کہا، ''براہ کرم نظم پر اپنا ذہن لگائیں۔ آخر کار تخلیقی صلاحیت بھی تو اہم ہے۔‘‘

پرتاپ گڑھی کی طرف سے پیش ہونے والے سینیئر وکیل کپل سبل نے کہا کہ اس واقعے میں ہائی کورٹ کے ''جج نے قانون پر تشدد کیا ہے۔

‘‘

اس پر ریاست گجرات کے وکیل نے جواب دینے کے لیے کچھ مہلت مانگی، جس سے اتفاق کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے اس معاملے کی سماعت تین ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔

فیض احمد فیض کا بھلا بھارتی شہریت ترمیمی قانون سے کیا تعلق؟

بھارتی سپریم کورٹ نے 21 جنوری کو گجرات کی ریاستی حکومت کو نوٹس جاری کیا تھا اور اس سلسلے میں درج ایف آئی آر کی بنیاد پر مزید کارروائی پر روک لگا دی تھی۔

گجرات کی ریاستی حکومت کا کیا کہنا تھا؟

استغاثہ کا موقف تھا، ''نظم کے الفاظ واضح طور پر ریاست کے خلاف اٹھنے والے غصے کی نشاندہی کرتے ہیں،‘‘ اور اس تناظر میں اس پر کارروائی ضروری ہے۔

ساتھ ہی ریاستی حکومت کا کہنا تھا، ''مذکورہ پوسٹ پر کمیونٹی کے مختلف افراد کی طرف سے جو ردعمل موصول ہوا، وہ یقینی طور پر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اس کا اثر بہت سنگین ہے اور یقینی طور پر سماجی ہم آہنگی کے لیے پریشان کن ہے۔

‘‘

بھارتی ریاست اتراکھنڈ کے مسلمان اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور کیوں ہوئے؟

استغاثہ نے یہ دعویٰ بھی کیا تھا کہ عمران پرتاپ گڑھی تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہے تھے۔

دوسری طرف عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ اس نظم کا سادہ سا مطالعہ بھی یہ واضح کر دیتا ہے کہ یہ ''محبت اور عدم تشدد کے پیغام‘‘ پر مبنی ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بھارتی سپریم کورٹ ہائی کورٹ کورٹ نے ایک نظم کے خلاف کیا تھا اور اس کے لیے

پڑھیں:

اسلام آباد ہائی کورٹ کا جیل حکام کو عمران خان سے وکیل کی فوری ملاقات کرانے کا حکم

ہائی کورٹ نے عمران خان سے سلمان اکرم راجا کی آج ہی ملاقات کرانے کا حکم جاری کردیا۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ پر ریاست مخالف مواد شیئر کرنے کی بنیاد پر پابندی کی درخواست پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے کی، جس میں عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجا پیش ہوئے جب کہ بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان بھی عدالت میں موجود تھیں۔ دورانِ سماعت جیل حکام نے عدالت میں جواب جمع کرا دیا، جس پر عدالت نے جواب کی کاپی فریقین کو فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ آپ کے 24 مارچ کے آرڈر کے باوجود ملاقات نہیں ہوئی ۔ عدالت نے پوچھا کہ جن اتھارٹیز نے آنا تھا وہ کہاں ہیں ؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ آج منگل ہے، بانی سے ملاقات کا دن ہے ۔ میں نے بانی سے مل کر اس کیس متعلق ہدایت لینی ہیں۔ ملاقات کے کیس میں ابھی جو لارجر بینچ کا آرڈر آیا ہے وہ ابھی ہمیں ملا نہیں ۔ جسٹس ارباب محمد طاہر نے ریمارکس دیے کہ میں نے دستخط کر دیے ہیں وہ آرڈر آپ لے لیں ۔ وکیل سلمان اکرم راجا نے کہا کہ پہلے ہم بہت سے آرڈرز کی کاپیاں لے کر گئے ہیں لیکن عمل نہیں ہوا ۔ آج دیکھتے ہیں اس آرڈر پر ہوتا ہے یا نہیں ۔ عدالت نے حکم دیا کہ سلمان اکرم راجا کی عمران خان سے ملاقات آج یقینی بنائی جائے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل اور اسٹیٹ کونسل فون کال کے ذریعے جیل حکام کو آگاہ کریں۔ سماعت کے دوران جیل حکام کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے ایکس اکاؤنٹ پر پابندی کے کیس میں رپورٹ جمع کروائی گئی جب کہ نیشنل سائبر کرائم انوسٹی گیشن ایجنسی نے عدالت سے جواب جمع کرانے کے لیے وقت مانگ لیا۔ وکیل سلمان اکرم راجا نے عدالت کو بتایا کہ میری بانی پی ٹی آئی تک رسائی نہیں ہے، ہدایات لینے کے بعد ہی جواب دے سکتا ہوں۔ بعد ازاں عدالت نے سلمان اکرم راجا کی آج ہی عمران خان سے ملاقات کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • تجاوزات کا خاتمہ سول انتظامیہ کا کام ہے، پولیس کا نہیں: جاوید عالم اوڈھو
  • سپریم کورٹ: عدالت کا مقصد ماحولیات کا تحفظ یقینی بنانا ہے، اسٹون کرشنگ پلانٹس کیس کی سماعت
  • ہتک عزت دعویٰ ؛وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ بطور گواہ سیشن کورٹ میں پیش
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا عمران خان اور وکیل سلمان اکرم راجا کی فوری ملاقات کا حکم
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا جیل حکام کو عمران خان سے وکیل کی فوری ملاقات کرانے کا حکم
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا عمران خان سے سلمان اکرم راجا کی آج ہی ملاقات کرانے کا حکم
  • سپریم کورٹ کا 24سال بعد فیصلہ، ہائیکورٹ کا حکم برقرار،پنشن کے خلاف اپیل مسترد
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے
  • سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا
  • آڈیو لیکس کیس میں بڑی پیش رفت، مقدمہ دوسری عدالت کو منتقل کر دیا گیا