قومی اسمبلی : اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کا بل منظور
اشاعت کی تاریخ: 11th, February 2025 GMT
قومی اسمبلی : اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کا بل منظور WhatsAppFacebookTwitter 0 11 February, 2025 سب نیوز
اسلام آ باد:قومی اسمبلی نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کا ترمیمی بل 2025ء کثرت رائے سے مںظور کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ارکان اسمبلی کی تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کا ترمیمی بل 2025ء پیش کیا گیا جو کہ رومینہ خورشید عالم نے پیش کیا۔
اسپیکر نے بل پر رائے شماری کرائی جس کے بعد بل مںظور کیے جانے کا اعلان کیا۔
اپوزیشن کے کسی رکن نے تنخواہ و الاؤنسز ترمیمی بل کی مخالفت نہیں کی۔
واضح رہے کہ آج اجلاس کے لیے 52 نکاتی ایجنڈا جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق سیشن کے دوران 14بل قومی اسمبلی میں پیش کیے جائیں گے اور 2 بلوں کی منظوری دی جائے گی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجج ہمایوں دلاور سمیت اسلام آباد کے تین سیشن ججز کو گریڈ 21 میں ترقی مل گئی جج ہمایوں دلاور سمیت اسلام آباد کے تین سیشن ججز کو گریڈ 21 میں ترقی مل گئی سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا؛ ملزم کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج غیر ملکی سرمایہ کاروں کے پاس پاکستان میں مواقع سے مستفید ہونے کا یہ موزوں وقت ہے، وزیراعظم عمران خان کا خط آئینی بینچ کمیٹی کو بھیج دیا ہے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی عمران خان کی ہدایت پر کے پی میں کڑے احتساب کیلئے تیاریاں مکمل، فورس بنانے کا فیصلہ ترک صدر رجب طیب اردوان کل پاکستان پہنچیں گےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: قومی اسمبلی
پڑھیں:
ایف بی آر کی بدانتظامی سے قومی خزانے کو 397ارب کے نقصان کا انکشاف
اسلام آباد:ان ڈائریکٹ ، ڈائریکٹ کسٹم ڈیوٹی کی عدم وصولی، ایف بی آر کی بدانتظامی سے قومی خزانے کو 397ارب کے نقصان کا انکشاف ہو ا ہے۔
قومی اسمبلی کے PAC کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس رکن قومی اسمبلی شاہدہ اختر علی کی کنوینئر شپ میں ہوا جس میں ایف بی آر کی آڈٹ رپورٹس برائے مالی سال 2010، 2011، 2013 اور 2014 کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ۔
آڈٹ حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ 6 ارب 50 کروڑ کا سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی جمع نہیں کی گئی، 633 ٹیکس نادہندگان کیخلاف ایف بی آر کے 10 دفاتر نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔
قانون کے تحت بغیر شوکاز نوٹس دیے زبردستی ریکوری کرنی چاہیے تھی۔