ٹرمپ کے دھمکی آمیز بیانات انتہائی تشویشناک اور غیر ذمہ دارانہ ہیں، ایرانی مندوب
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
خبر ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب کا کہنا ہے تھا کہ ٹرمپ کے لاپرواہ، اشتعال انگیز بیانات بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب نے سلامتی کونسل کو خط میں صدر ٹرمپ کے اشتعال انگیز بیانات کے سنگین نتائج ہونے سے خبردار کیا ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق ایرانی مندوب کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے دھمکی آمیز بیانات انتہائی تشویشناک اور غیر ذمہ دارانہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے لاپرواہ، اشتعال انگیز بیانات بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
ایرانی مندوب کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو ایسے نامناسب بیانات کے سامنے خاموش نہیں رہنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی جارحیت کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے اور ذمہ داری امریکا پر عائد ہوگی۔ ایرانی مندوب نے مزید کہا کہ کسی بھی جارحانہ اقدام کے خلاف اپنی خود مختاری، علاقائی سالمیت اور قومی مفادات کا بھرپور دفاع کریں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایرانی مندوب ٹرمپ کے
پڑھیں:
پاکستان میں اظہارِ رائے خطرے میں، سی پی این ای کی رپورٹ میں تشویشناک انکشافات
---فائل فوٹوکونسل آف پاکستان نیوز پیپرز ایڈیٹرز (سی پی این ای) نے 2024-25 کی پاکستان میڈیا فریڈم رپورٹ جاری کردی جس میں متنازع قوانین کی واپسی اور مشاورت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق سال بھر صحافیوں پر حملے، گرفتاریاں، اغواء اور مقدمات رپورٹ ہوئے، پیکا ایکٹ 2025ء اور ہتک عزت قانون 2024ء آزادی اظہار پر حملہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اور وفاقی حکومت نے میڈیا قوانین پر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت نہیں کی، صحافت پر ریاستی و غیر ریاستی دباؤ سے آزادی رائے شدید خطرے میں ہے۔
سی پی این ای کے صدر ارشاد احمد عارف اور سیکریٹری جنرل اعجاز الحق کی جانب سے مشترکہ بیان جاری کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ راولپنڈی میں ٹریفک پولیس کے خلاف ویڈیو وائرل کرنے والے دکاندار کی پیکا ایکٹ کے تحت حراست پر تشویش ہے۔
سی پی این ای کا رپورٹ میں کہنا ہے کہ 3 مئی 2024ء سے 3 مئی 2025ء کے دوران 7 صحافی قتل ہوئے، قاتلوں کو سزا نہیں ملی، شمالی وزیرستان، نوشہرہ، خیرپور، خضدار سمیت کئی علاقوں میں صحافی قتل ہوئے، صحافیوں پر اغواء، تشدد اور مقدمات کے 104 واقعات رپورٹ ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق صحافت پر پابندیاں جمہوریت کے خلاف ہیں، پاکستان میں صحافیوں کے خلاف حملے اور آزادی اظہار پر قدغنیں جاری ہیں، پریس فریڈم انڈیکس میں پاکستان کی درجہ بندی 152 ویں نمبر پر ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پیکا 2025ء قانون پر صحافتی تنظیموں نے شدید احتجاج کیا اور اعتراض اٹھایا، صحافیوں کی گرفتاریوں اور انٹرنیٹ کی بندشوں پر عالمی برادری کو تشویش ہے، آزادی اظہار کے تحفظ کے لیے قانون سازی میں اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی جائے۔
سی پی این ای نے میڈیا، سول سوسائٹی اور ہیومن رائٹس تنظیموں سے مل کر جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔