Jasarat News:
2025-06-09@12:45:48 GMT

حنیف گوہر کو 2025میں ٹریڈ باڈیز کے مجوزہ انتخابات پر تشویش

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

حنیف گوہر کو 2025میں ٹریڈ باڈیز کے مجوزہ انتخابات پر تشویش

کراچی (کامرس رپورٹر)ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈڈیولرز (آباد)کے سابق چیئرمین،وفاق ایوان ہائے تجارت و صنعت پاکستان (ایف پی سی سی آئی) کے سابق سینئر نائب صدر اور یونائیٹڈ بزنس گروپ (یو بی جی) کے رہنما اور UBG سدرن ریجن کے سیکرٹری جنرل محمد حنیف گوہرنے، 2025-26 کی دو سالہ مدت کے لیے ستمبر 2024 میں ہونے والے حالیہ انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے، 2025 میں تجارتی باڈی کے مجوزہ انتخابات کے انعقاد کی سختی سے مخالفت کردی۔انہوں نے کہا کہ مختصر مدت کے اندر نئے انتخابات کرانے کا فیصلہ استحکام اور تسلسل کو نقصان پہنچاتا ہے اور تجارتی تنظیموں کے اندر موثر حکمرانی میں خلل ڈالتا ہے۔ گذشتہ ہونے والے انتخابات شفاف اور اِن کا انعقاد تمام تر قانونی طریقہ کار اختیار کرنے کے بعد کیا گیا۔ 2025 میں نئے انتخابات کا انعقاد تجارتی اداروں کے دو سالہ پروگرام کو متاثر کرے گا، جس سے اقتصادی اور کاروباری ترقی کے اقدامات سے توجہ ہٹ جائے گی۔ دوبارہ انتخاب غیر ملکی شراکت داری پر بھی اثر ڈالے گا، غیر یقینی صورتحال پیدا کرے گا اور کاروباری تعلقات کو خطرے میں ڈالے گا۔ مزید برآں، متواتر انتخابات لاگت میں اضافے کا باعث بنیں گے، تجارتی اداروں اور ان کے اراکین پر بوجھ پڑے گا۔ یہ بالآخر مجموعی کاروباری ماحول کو متاثر کرے گا، اقتصادی ترقی اور ترقی میں رکاوٹ بنے گا۔حنیف گوہر نے حکومت پر زور دیا کہ وہ دوبارہ غور کرے اور منتخب نمائندوں کو معاشی سرگرمیوں میں حصہ ڈالتے ہوئے اپنی مدت پوری کرنے کی اجازت دے۔ ٹریڈ آرگنائزیشن آرڈیننس میں ترامیم اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے کی جائیں۔ یونائیٹڈ بزنس گروپ حکومتِ وقت سے استقامت، تسلسل اور اقتصادی ترقی کو ترجیح دینے کی درخواست کرتا ہے، اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ تجارتی ادارے مؤثر طریقے سے کاروباری برادری کی خدمت کر سکیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

تنخواہ داروں پر کتنا ٹیکس ہونا چاہیے؟ سابق وفاقی وزیر نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کردیں

 اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کر دیں۔
 نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق چیئرمین اکنامک پالیسی تھنک ٹینک اور سابق نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے وفاقی حکومت کو پیش کی گئی بجٹ تجاویز میں کہا کہ صنعت کاری ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے، مستقل 5 سال کی صنعتی اور برآمدی پالیسی ضروری ہے۔
ڈاکٹر گوہر اعجاز کا کہنا تھا شرح سود 6 فیصد اور صنعت کے لیے توانائی کے نرخ 9 سینٹ فی یونٹ بہت اہم ہیں، تنخواہ دار افراد کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹیکس کی شرح 20 فیصد تک ہونی چاہیے اور سپر ٹیکس صرف ان کارپوریشنز پر ہو جن کا منافع 10 ارب روپے سے زیادہ ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ود ہولڈنگ ٹیکس گھر مالکان کی حوصلہ شکنی کرتا ہے، ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ودہولڈنگ ٹیکس واپس لیا جانا چاہیے، زراعت کو جدید بنانا اور پیداواری صلاحیت کو پیمانہ بنانا اور اسے یقینی بنانا ہو گا۔

توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، وزیر خزانہ 

مزید :

متعلقہ مضامین

  • مراد علی شاہ کیجانب سے وزیراعلیٰ ہاؤس میں عید ملن تقریب کا انعقاد
  • سابق نگراں وفاقی وزیر نے اقتصادی استحکام اور برآمدات کی ترقی کا روڈ میپ جاری کر دیا
  • تنخواہ داروں پر کتنا ٹیکس ہونا چاہیے؟ سابق وفاقی وزیر نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کردیں
  • حکومت نے اقتصادی سروے 2025-26 جاری کردیا، جی ڈی پی میں اضافہ ریکارڈ
  • قومی اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا، حکومت معاشی ترقی کا ہدف حاصل میں ناکام
  • چین کے نائب وزیر اعظم برطانیہ کا دورہ اور چین امریکہ اقتصادی و تجارتی مشاورتی میکانزم کے پہلے اجلاس کا انعقاد کریں گے
  • قومی اقتصادی سروے کل پیش کیا جائے گا، معاشی ترقی کا ہدف حاصل نہ ہو سکا
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیری قیادت کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر اظہار تشویش
  • سینٹ انتخابات کا فوری اعلان اور صوبے کو اس کا حق دیا جائے، اسد قیصر   
  • تحریک انصاف سیاسی جماعت ، ہمارے دروازے سب کیلئے کھلے ہیں ، بیرسٹر گوہر