چاہت فتح علی خان کا اپنی میوزک اکیڈمی بنانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
مزاحیہ انداز اور بےسُری گائیکی کی وجہ سے سوشل میڈیا پر شہرت حاصل کرنے والے چاہت فتح علی خان نے اپنی میوزک اکیڈمی بنانے کا اعلان کر دیا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں چاہت فتح علی خان نے اعلان کیا ہے کہ وہ جلد ہی لاہور میں ’چاہت فتح علی خان اکیڈمی‘ کھولنے جا رہے ہیں، جہاں گلوکاری کے ساتھ اداکاری کی تربیت بھی دی جائے گی۔
میزبان نے ان سے سوال کیا کہ وہ خود کو سنگل کہتے ہیں، تو وہ کس قسم کی لڑکی سے شادی کریں گے؟ اس پر انہوں نے مزاحیہ انداز میں جواب دیا کہ وہ میزبان جیسی لڑکی سے شادی کرنا چاہتے ہیں اور پچھلے ایک سال سے ان کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ چاہت فتح علی خان میڈم نور جہاں کے مشہور گانے ’بدو بدی‘ کے ریمیک کے بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے تھے۔ اگرچہ انہیں اکثر اپنے گانوں پر تنقید کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن ان کے منفرد اور مزاحیہ انداز کی وجہ سے ان کے مداحوں کی بھی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چاہت فتح علی خان
پڑھیں:
خواتین کو بااختیار بنانے کا پیکیج، مالی آزادی کی راہ میں حائل رکاوٹیں توڑ رہا ہے، اقتصادی سروے
اسلام آباد:قومی اقتصادی سروے میں خواتین کے لیے حکومتی اقدامات کو نمایاں کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کے خواتین کو بااختیار بنانے کے پیکیج 2024 کے تحت ملک بھر میں متعدد اقدامات شروع کیے گئے ہیں اور یہ اقدامات خواتین کی مالی آزادی کی راہ میں حائل رکاوٹیں توڑ رہے ہیں۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی جانب سے پیش کیے گئے قومی اقتصادی سروے 25-2024 کے مطابق اس جامع اقدام میں معاشی شمولیت، مالی خودمختاری، ہنرمندی کی ترقی اور خواتین کے لیے قائدانہ مواقع پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان ہدایات پر عمل درآمد کی کڑی نگرانی کی جا رہی ہے تاکہ ٹھوس نتائج یقینی بنائے جا سکیں جس سے پاکستان بھر کی خواتین کو فائدہ ہو، خاص طور پر پسماندہ اور کمزور برادریوں سے تعلق رکھنے والی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے وزیر اعظم کا اقدام خواتین کو بلا سود قرضے، ہنر مندی کی تربیت اور کام کرنے والی خواتین کے لیے ڈے کیئر سینٹرز فراہم کرتا ہے۔
سروے میں بتایا گیا کہ ویمن پنک بس سروس اور ویمن آن وہیلز پراجیکٹ کا آغاز خواتین کی سفری سہولیات اور حفاظت کو بہتر بنانے کے لیے کیا گیا ہے، اسی طرح پنجاب پنک سکوٹی اسکیم کے تحت طالبات کو اسکوٹر خریدنے کے لیے بلاسود قرضے دیے جاتے ہیں اور ویمن پارلیمانی کاکس خواتین کی سیاسی شرکت بڑھانے کے لیے کام کرتی ہے۔
قومی اقتصادی سروے کے مطابق صوبائی سطح پر خیبر پختونخوا کی صنفی طور پر حساس لیبر انسپکشن ٹیمیں اور بلوچستان کی جینڈر ڈیسک جیسے پروگرام روزگار اور مزدوروں کے حقوق میں صنفی مساوات کو فروغ دیتے ہیں۔
مزید بتایا گیا ہے کہ مساوات پر بینکاری اور خواتین انٹرپرینیورز کے لیے گردشی فنانسنگ سہولت جیسی پالیسیوں کا نفاذ خواتین کی مالی شمولیت کو ہدف بناتی ہیں، قومی مالیاتی شمولیت کی حکمت عملی (2023)نے خواتین کے لیے 20 ملین فعال بینک اکاؤنٹس کے اپنے ہدف کو عبور کیا ہے۔
حکومتی اقدامات کے بارے میں مزید کہا گیا کہ پاکستان خواتین کی مالی آزادی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو توڑ رہا ہے۔