چیمپئینز ٹرافی شروع بھی نہیں ہوئی کہ بھارتیوں نے ٹیم کو ٹائٹل جتوادیا
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے آغاز سے قبل بھارتی صحافیوں اور یوٹیوبرز نے اپنی ٹیم کو لیکر بڑے دعوے کرنا شروع کردیئے۔
اسپورٹس تجزیہ کار وکرانت گپتا سمیت کئی بھارتی صحافیوں نے اپنی ٹیم کو ٹورنامنٹ جیتنے کا بہترین دعویدار کہنا شروع کردیا ہے، انکا ماننا ہے کہ انڈین ٹیم چیمپئینز ٹرافی جیتنے کی مضبوط دعویدار ہے جبکہ دیگر ٹیموں میں کوئی نہ کوئی خلا موجود ہے۔
دیگر سوشل میڈیا پر موجود تجریہ کاروں نے بنگلادیش کیخلاف چیمپئینز ٹرافی میچ کو "پریکٹس میچ" تک قرار دیا۔
مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ پاکستانی اسکواڈ پر بھارتیوں کو تشویش کیوں؟
ادھر یوٹیوبرز نے پاکستان کے اسکواڈ اور سلیکشن کمیٹی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا کہ برصغیر میں ہونیوالے میچز کیلئے فاسٹ بولرز پر انحصار کرنا بیوقوفی ہے۔
دوسری جانب بھارتی ٹیم کے مداح اپنے ہیڈکوچ کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں اور اسکواڈ میں ہرشیت رانا کی سلیکشن کو جانبدار قرار دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: سراج کو اسکواڈ سے کیوں باہر کیا؟ گوتم گمبھیر پر مسلم مخالف ہونے کا الزام
قبل ازیں گزشتہ روز بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے فاسٹ بولر جسپرت بمراہ کی آئی سی سی مینز چیمپئنز ٹرافی 2025 میں عدم شرکت کی تصدیق کردی اور انکی جگہ ورن چکرورتی کو اسکواڈ کا حصہ بنایا ہے۔
گزشتہ ماہ جسپریت بمراہ سڈنی میں آسٹریلیا کے خلاف آخری ٹیسٹ میچ کے دوران کمر کے نچلے حصے میں انجری کا شکار ہوئے تھے، جس کی وجہ سے وہ ٹورنامنٹ میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
چیمپئنز ٹرافی کیلیے بھارتی ٹیم:
روہت شرما (کپتان)، شبمن گل (نائب کپتان)، ویرات کوہلی، شریاس آئیر، کے ایل راہول (وکٹ کیپر)، رشبھ پنت (وکٹ کیپر)، ہاردیک پانڈیا، اکشر پٹیل، واشنگٹن سنڈر، کلدیپ یادو، ہرشیت رانا، محمد شامی، ارشدپ سنگھ، رویندر جڈیجا، ورون چکرورتی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: چیمپئینز ٹرافی
پڑھیں:
بھارتی کرکٹ بورڈ کے لیے حکومت کی نئی اسپورٹس پالیسی درد سر، راجر بنی کی صدارت خطرے میں
بھارتی حکومت کی متعارف کردہ نیشنل اسپورٹس گورننس پالیسی نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ نئی پالیسی کے تحت بی سی سی آئی کو بھی اب دیگر نیشنل اسپورٹس فیڈریشنز کی طرح حکومتی قواعد و ضوابط کے تحت چلنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: بی جے پی کا بی سی سی آئی کو حکومت کے ماتحت کرنے کا فیصلہ، اس سے کیا فرق پڑے گا؟
بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا نیا اسپورٹس بل منظور ہوتے ہی بی سی سی آئی پر بھی اس کا اطلاق ہوگا۔ سب سے بڑی تبدیلی صدر، سیکریٹری اور خازن کے عہدوں کے لیے زیادہ سے زیادہ عمر کی حد 70 سال مقرر کی گئی ہے، جس کے بعد موجودہ صدر راجر بنی دوبارہ اس عہدے کے لیے اہل نہیں رہے۔
راجر بنی کی عمر 70 سال ہو چکی ہے اور نئی پالیسی کے بعد بی سی سی آئی کو ستمبر یا اکتوبر میں جنرل کونسل اجلاس کے دوران نئے صدر کا انتخاب کرنا ہوگا۔ اگر بورڈ نے الیکشن نہ کرائے تو اس پر پابندی عائد کیے جانے کا امکان ہے، جس کے بعد بھارت انٹرنیشنل کرکٹ مقابلوں میں اپنا نام استعمال کرنے کا حق بھی کھو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈ کپ آئی سی سی کا ایونٹ نہیں، بی سی سی آئی کی سیریز لگ رہا ہے، مکی آرتھر
نئی پالیسی کے تحت بی سی سی آئی یا کسی بھی کرکٹ ایسوسی ایشن کو اب عدالت جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ کسی بھی تنازع کی صورت میں معاملہ نیشنل اسپورٹس ٹریبیونل میں لے جانا ہوگا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق یہ اقدام بھارتی کرکٹ میں شفافیت لانے کی کوشش ہے، تاہم بی سی سی آئی کی خودمختاری پر سوالات بھی اٹھنے لگے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھارت بی سی سی آئی خطرہ راجر بنی صدارت نئی پالیسی