ترک صدر طیب اردوان دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
ترکیہ کے صدر جب طیب اردوان پاکستان کے دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔
اس حوالے سے جاری اعلامیہ کے مطابق ترکیے کے صدر رجب طیب اردوان 2 روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے ہیں۔ صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے نور خان ایئربیس پر ترکیہ کے صدر کا استقبال کیا۔
صدر رجب طیب اردوان کی آمد پر ان کے اعزاز میں 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ روایتی لباس میں ملبوس اسکول کے بچوں نے ترک صدر کو خوش آمدید کہا۔
ملٹری بینڈ نے بھی روایتی انداز میں ترک صدر کا استقبال کیا، پاکستان کی فضائی حدود میں پاک فضائیہ کے طیاروں نے فضائی استقبال کیا۔ پاک فضائیہ کے جے ایف 17 تھنڈر طیارے ترک صدر کے جہاز کو اپنی حصار میں اسلام آباد لائے۔
ترکیہ کے صدر اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ اسلام آباد پہنچے ہیں۔ وفد میں وزراء، اعلیٰ حکام اور کارپوریٹ رہنما شامل ہیں۔
اپنے دورے کے دوران صدر اردوان وزیراعظم شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کریں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف کے ساتھ وہ پاکستان ترکیہ بزنس اینڈ انویسٹمنٹ فورم سے خطاب کریں گے، جس میں دونوں ممالک کے سرکردہ سرمایہ کار، کمپنیز اور کاروباری افراد شریک ہوں گے۔
ہائی لیول اسٹریٹجک کوآپریشن کونسل (HLSCC) دونوں ممالک کے درمیان فیصلہ سازی کا اعلیٰ ترین فورم ہے، جو دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اسٹریٹجک سمت فراہم کرتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: طیب اردوان کے صدر
پڑھیں:
مسلمان مقبوضہ مشرقی یروشلم پر اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے،ترک صدر
ترک صدر رجب طیب اردوان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ مشرقی یروشلم پر بطور مسلمان اپنے حقوق سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
اردوان نے یہ بات دارالحکومت انقرہ میں ترکی کی وزارت خارجہ کی نئی عمارت کے سنگ بنیاد کی تقریب میں کہی۔
اردوان نے غزہ میں فلسطینیوں کے ساتھ ترکی کی یکجہتی کا اعادہ کیا اور عہد کیا ہے کہ مسلمان مقبوضہ مشرقی یروشلم پر اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔
ترک رہنما نے غزہ کے لیے اپنے ملک کی حمایت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ “ہمیں غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ کھڑے ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا جو اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں زندہ رہنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم آج اور کل ان لوگوں کے خلاف ڈٹے رہیں گے جو ہمارے خطے کو خون کے سمندر میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں اور جو ہمارے جغرافیہ میں عدم استحکام کو ہوا دیتے ہیں۔
قطر میں ایک ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے بعد واپسی پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، اروان نے فلسطینی ریاست کا مسئلہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دوبارہ اٹھانے کا وعدہ کیا۔
دوحا میں عرب اسلامی کے ہنگامی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر نے کہا کہ اسرائیل پر معاشی دباؤ ڈالنا ہو گا ماضی نے ثابت کیا دباؤ مؤثر ہوتا ہے۔
صدر اردوان نے گذشتہ ہفتے قطر میں حماس کی مذاکراتی ٹیم پر اسرائیل کے حملے پر اسرائیلی وزیر اعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ “نظریاتی طور پر نیتن یاہو ہٹلر کے رشتہ دار کی طرح ہیں”۔
اروان اس سے قبل نیتن یاہو کا ہٹلر سے موازنہ کر چکے ہیں اور اسرائیلی حکومت کو “قتل کا نیٹ ورک” کہہ چکے ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں “فرنٹ آف انسانیت” فلسطین کے لیے وسیع تر حمایت حاصل کرے گا۔