کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار کی زیر صدارت سینٹرل پولیس آفس کراچی میں منعقدہ ایک اعلی سطحی اجلاس میں ٹریفک حادثات کے اسباب، روک تھام اور اسکے پیش منظر میں کیے جانیوالے فیصلوں پر عمل درآمد کے حوالے سے اقدامات اور لائحہ عمل کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ضیاء الحسن لنجار کا کہنا تھا کہ وزیر اعلی سندھ نے بھی ٹریفک ایشوز سے متعلق اجلاس میں احکامات دیے ہیں اور اس ضمن میں ہمیں ایک ٹیم کی حیثیت سے ناصرف ان احکامات کو فالو کرنا ہوگا بلکہ تمام ترٹریفک ایشوز اور معاملات سے متعلق سخت پالیسی پر عمل درآمد کو بھی یقینی بنانا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ہیڈ کانسٹیبل کو بھی چالان ٹکٹس کے اجراء کا اختیار دینے جا رہے ہیں جسکا مقصد زیادہ سے زیادہ ٹکٹس چالان جاری کرنا اور شہریوں کو ٹریفک قوانین کا پابند بنانا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ تمام ایس ایس پیز ٹریفک، جملہ پولیس فورس کو آئندہ پیر سے سڑکوں، شاہراہوں اور ٹریفک لائٹس سگنلز پر دیکھنا چاہتا ہوں۔ لہٰذا خود کو آج ہی سے سخت ڈیوٹی کا پابند بنالیں کیونکہ آپ تمام کے پاس صرف آئندہ پیر تک کا وقت ہے۔ ضیاء الحسن لنجار نے کہا کہ میں یا میرے فیملی ممبرز کو بھی ٹریفک رولز کی خلاف ورزی پر چالان دیا جائے کیونکہ قانون سب کے لیے یکساں اور برابر ہے۔ انہوں نے آپریشن پولیس کو تاکید کی کہ وہ ٹریفک پولیس کی بھرپور مدد کو یقینی بنائے اور شہر میں ٹریفک کی روانی کے لیے ان سے ہر ممکن تعاون کریں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس افسران تفویض کردہ فرائض کو سنجیدہ لیں اور کام کرکے دکھائیں بصورت دیگر عہدوں سے برخاست کردیا جائیگا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پارکنگ سے متعلق وزیر اعلی سندھ نے پالیسی ترتیب دیدی ہے اور اس ضمن میں پارکنگ کو ختم کیا جا رہا ہے اور پارکنگ مافیا کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ صرف اور صرف سنگل لائن پارکنگ کی اجازت ہوگی تاہم ڈبل لائن پارکنگ پر متعلقہ ایس او کو معطل کرتے ہوئے بلیک لسٹ کر دیا جائیگا۔ شہر میں چلنے والی بھاری گاڑیوں کی فٹنس اور انسپکشن کی جائے جبکہ ڈرائیورز کا بھی میڈیکل کرایا جائے۔ انہوں نے ڈی آئی جی ٹریفک کو ہدایات دیں کہ میئر کراچی کے پاس دستیاب واٹر ٹینکرز کی فہرست پر مل کر لائحہ عمل تیار کیا جائے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اسلحہ کی نمائش کرنیوالوں کے خلاف سخت اقدامات کیئے جائیں جبکہ ڈالے پر کوئی نہیں بیٹھے گا پولیس ہو یا سیکیورٹی گارڈ انھیں گاڑی کے اندر بٹھایا جائے اور یہ ہدایات ڈالہ مالکان کو بھی بتادی جائیں۔انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانیوالی گاڑیوں کے علاوہ اشیائے خورونوش، زرعی اجناس، تعمیراتی سامان ودیگر ہیوی گاڑیوں کو پابندی سے استثناہے۔جبکہ فینسی نمبر پلیٹس، رنگین شیشوں،بلیو لائٹس،پریشر ہارنز وغیرہ کے خلاف جاری مہم کو تیز کیا جائے۔آئی جی سندھ نے کہا کہ حکومت سندھ کے احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنارہے ہیں۔جبکہ ٹریفک پولیس کے مجموعی اقدامات میں بہتری کے لیئے اقدامات کررہے ہیں۔اجلاس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن، ایڈیشنل آئی جی کراچی،ڈی آئی جیز، ہیڈکوارٹرز،ڈی ایل برانچ،ٹریفک سمیت تمام زونل ڈی آئی جیز، تمام ایس ایس پیز کراچی و ٹریفک زونز کے علاوہ اے آئی جی آپریشنز سندھ نے بالمشافہ اور ڈی آئی جیز و ایس ایس پیز حیدرآباد،ایس بی اے،میرپورخاص، لاڑکانہ اور سکھر نے ذریعہ ویڈیولنک شرکت کی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: وزیر داخلہ ڈی ا ئی جی انہوں نے کو بھی

پڑھیں:

اسلام آباد ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کی ایمبولینس اسٹاف کے ساتھ بدسلوکی؛ ویڈیو وائرل

اسلام آباد:

فیض آباد انٹرچینج کے قریب 21 جولائی کو پیش آنے والے ایک تشویشناک واقعے میں اسلام آباد ٹریفک پولیس کے ایک انسپکٹر نے ریسکیو 1122 کے ایمبولینس سٹاف کے ساتھ بدسلوکی کی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ٹریفک پولیس کا عملہ ایمبولینس کے عملے سے الجھ کر ہاتھا پائی کر رہا ہے۔

واقعے کے بعد ریسکیو 1122 کے حکام نے اسلام آباد کے ایس ایس پی ٹریفک کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کے رویے اور ایمرجنسی کور کرنے میں رکاوٹ ڈالنے کی شکایت درج ہے۔

مراسلے کے مطابق ریسکیو 1122 کی ایمبولینس آن وے ایمرجنسی کال موصول ہونے پر فیض آباد انٹرچینج کے قریب ٹریفک ڈائیورژن کی وجہ سے سڑک کی سائیڈ سے اتر کر مرکزی شاہراہ پر جانا چاہتی تھی، تاکہ بروقت مقام حادثہ پر پہنچ سکے۔

مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے عملے نے سرکاری ڈیوٹی سرانجام دینے والے ریسکیو اسٹاف کو نہ صرف روکا بلکہ نازیبا زبان استعمال کرتے ہوئے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔

ریسکیو 1122 کے حکام نے اس واقعے کو انتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ٹریفک پولیس کے ملوث عملے کے خلاف نہ صرف ڈسپلنری ایکشن لیا جائے بلکہ محکمانہ و قانونی کارروائی بھی کی جائے۔

اسلام آباد ٹریفک پولیس کا موقف معلوم کرنے کےلیے ترجمان سے رابطہ کیا گیا اور پیغام بھی چھوڑا گیا، لیکن اب تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان، بنگلہ دیش کا سفارتی و سرکاری پاسپورٹ پر  ویزا فری انٹری دینے کا فیصلہ
  • پاکستانیوں کے لئے ایک اور ملک میں ویزا فری انٹری کی سہولت
  • پاکستان اور بنگلا دیش کا سفارتی و سرکاری پاسپورٹ پر ویزا فری انٹری دینے کا فیصلہ
  • زیر التوا اپیل کی بنیاد پر عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد روکنا توہین کے مترادف ہے: سپریم کورٹ
  • پاکستان اور بنگلا دیش کا سفارتی و سرکاری پاسپورٹس کو ویزا فری انٹری دینے کا فیصلہ
  • اسلام آباد ٹریفک پولیس کے انسپکٹر کی ایمبولینس اسٹاف کے ساتھ بدسلوکی؛ ویڈیو وائرل
  • اداکارہ حمیرا اصغر قتل کیس نیا رخ اختیار کرنے لگا( پولیس کو نئے ثبوت مل گئے)
  • کسی اپیل کے زیر التوا ہونے سے چیلنج شدہ فیصلے پر عملدرآمد رک نہیں جاتا، سپریم کورٹ
  • حادثات، ہلاکتیں اور بدنامی: بھارتی فضائیہ کا مگ 21 طیاروں سے جان چھڑانے کا فیصلہ
  • بھارت کا پے در پے حادثات کے بعد میگ 21 طیاروں کو ہمیشہ کیلیے غیرفعال کرنے کا فیصلہ