اسلام آباد : وفاقی وزیرخزانہ سینیٹرمحمداورنگزیب نے نجی شعبے کی قیادت میں معیشت کی ترقی اور برآمدات پر مبنی معشیت کو فروغ دینے کے حکومتی عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہاہے کہ معیشت کے مختلف شعبوں میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات پر عملدرآمد جاری ہے، زرعی انکم ٹیکس میں نمایاں پیشرفت ہوئی ہے، پنشن اصلاحات پرعملدرآمدہورہاہے اور 43 وزارتوں اور 400 منسلک محکموں کی تنظیم نو کی جارہی ہے ۔

انہوں نے یہ بات جمعہ کو انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) کے منیجنگ ڈائریکٹر و ایگزیکٹو نائب صدمختار دایوپ کی قیادت میں وفد سے ملاقات میں کہی۔ وفد میں آئی ایف سی کی علاقائی نائب صدر ہیلا چیکروحو، مشرق وسطی، پاکستان اور افغانستان کیلئے آئی ایف سی کے علاقائی ڈائریکٹر خواجہ آفتاب احمد، پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹرناجی بن حسائن اور پاکستان وافغانستان کے لیے آئی ایف سی کے کنٹری منیجر ذیشان شیخ شامل تھے۔

وزیر خزانہ کے ہمراہ عالمی بینک کیلئے ایگزیکٹوڈائریکٹر ڈاکٹر سید توقیر حسین شاہ، سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال اور فنانس ڈویژن کے سینئر افسران موجود تھے۔

وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے آئی ایف سی کو نجی شعبے کے ساتھ حالیہ معاہدوں پر مبارکباد دی اور پاکستان میں نجی اداروں کے متحرک، فعال اور کامیاب کردار کوسراہا۔ انہوں نے وفد کو ملکی مجموعی معاشی صورتحال کے استحکام کے بارے میں آگاہ کیا۔

وزیرخزانہ نے وفد کودبئی میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا سے ہونے والی ملاقات کے حوالے سے بھی بتایا اورکہاکہ منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایم ایف نے پاکستان کی اقتصادی نمواوراستحکام کے لیے اقدامات کو سراہاہے۔وزیرخزانہ نے کہاکہ ڈیووس میں آئی ایف سی کے ساتھ گزشتہ ملاقات کے بعد سے قرض اور ایکوئٹی دونوں شعبوں میں بہتری آئی ہے۔

وزیرخزانہ نے وفد کومعیشت کے مختلف شعبوں میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات سے بھی آگاہ کیا اورکہاکہ ٹیکس کی بنیادمیں وسعت آئی ہے، زرعی انکم ٹیکس میں نمایاں پیشرفت ہوئی ہے جو بے مثال قدم ہے، پنشن اصلاحات پرعمل درآمدہورہاہے، 43 وزارتوں اور 400 منسلک محکموں کی تنظیم نو کی جارہی ہے جن میں سے کئی کو ضم یا ختم کر دیا جائے گا۔

 انہوں نے نجی شعبے کی قیادت میں معیشت کی ترقی اور برآمدات پر مبنی معیشت کو فروغ دینے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا اور آئی ایف سی کی مسلسل حمایت پر ان کاشکریہ ادا کیا۔آئی ایف سی کے منیجنگ ڈائریکٹرنے وزیر خزانہ کی مہمان نوازی کی تعریف کی اور حکومت کی جانب سے اصلاحات کی کوششوں کو سراہا۔

وزیر خزانہ نے کہاکہ پاکستان میں نجی شعبہ کے متعلقہ شراکت دار حکومت اوروزیر خزانہ کی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کو عالمی سطح پر بہترین مثالوں میں سے ایک قرار دیا۔مختار دایوپ نے پاکستان کے ساتھ قریبی تعاون کے عزم کا اعادہ کیا اور بتایا کہ آئی ایف سی ماحول دوست توانائی، ڈیٹا سینٹرز، زرعی سپلائی چین میں بہتری، ٹیلی کام سیکٹر اور ڈیجیٹلائزیشن جیسے اہم شعبوں میں تعاون فراہم کرے گا۔وزیر خزانہ نے حکومت کی جانب سیوئیرہاﺅسز کو ایک صنعت کے طور پر تسلیم کرنے کے حالیہ اعلان کا ذکر کیا اور بنیادی ڈھانچے، آئی ٹی، ڈیٹا سینٹرز اور ایگ ٹیک میں سرکاری و نجی شراکت داری کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے زرعی آمدنی کے ٹیکس پر مزید تبادلہ خیال کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ سرمایہ کی نقل و حرکت میں نجی شعبے کو مرکزی کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کئی بین الاقوامی شراکت داروں نے پاکستان میں بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کی صلاحیت کا اعتراف کیا ہے۔ فریقین نے معاشی ترقی اور سرمایہ کاری میں پائیدارتعاون کے عزم کااعادہ کیا۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: منیجنگ ڈائریکٹر آئی ایف سی کے کی قیادت میں عزم کا اعادہ پاکستان میں نے پاکستان اعادہ کیا ترقی اور انہوں نے کیا اور

پڑھیں:

ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، معدنی ماہرین

کراچی:

ماہرین معدنیات کا کہنا ہے کہ ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں۔

بدھ کو "پاکستان میں معدنی سرمایہ کاری کے مواقع" کے موضوع پر منعقدہ نیچرل ریسورس اینڈ انرجی سمٹ سے خطاب میں معدنی ماہرین کا کہنا تھا کہ اسپیشل انویسمنٹ فسلیٹیشن کونسل کے قیام کے بعد پاکستان میں کان کنی کے شعبے میں تیز رفتاری کے ساتھ سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ سال 2030 تک پاکستان کے شعبہ کان کنی کی آمدنی 8 ارب ڈالر سے تجاوز کرسکتی ہے۔

سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے لکی سیمنٹ، لکی کور انڈسٹریز کے چیئرمین سہیل ٹبہ نے کہا کہ ایس آئی ایف سی کے قیام کے بعد اب پاکستان میں کان کنی کا شعبے پر توجہ دی جارہی ہے۔ شعبہ کان کنی کی ترقی سے ملک کے پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں ناصرف خوشحالی لائی جاسکتی ہے بلکہ ملک کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں بھی کئی گنا اضافہ ممکن ہے۔

انہوں نے بتایا کہ صرف چاغی میں سونے اور تانبے کے 1.3 ٹریلین کے ذخائر موجود ہیں۔ کان کنی کے شعبے کو ترقی دینے کے لئے ملک اور خطے میں سیاسی استحکام ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کان کنی کے صرف چند منصوبے کامیاب ہوجائیں تو معدنی ذخائر کی تلاش کے لائسنس اور لیز کے حصول کے لیے قطاریں لگ جائیں گی۔

نیشنل ریسورس کمپنی کے سربراہ شمس الدین نے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں اس وقت دھاتوں کی بے پناہ طلب ہے لیکن اس شعبے میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ سونے اور تانبے کی ٹیتھان کی بیلٹ ترکی، افغانستان، ایران سے ہوتی ہوئی پاکستان آتی ہے۔

شمس الدین نے کہا کہ ریکوڈک میں 7ارب ڈالر سے زائد مالیت کا تانبا اور سونا موجود ہے۔ پاکستان معدنیات کے شعبے سے فی الوقت صرف 2ارب ڈالر کما رہا ہے تاہم سال 2030 تک پاکستان کی معدنی و کان کنی سے آمدنی کا حجم بڑھکر 6 سے 8ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان کے شعبہ کان کنی میں مقامی وغیرملکی کمپنیوں کی دلچسپی دیکھی جارہی ہے، اس شعبے میں مقامی سرمایہ کاروں کو زیادہ دلچسپی لینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کان کنی میں کی جانے والی سرمایہ کاری کا فائدہ 10سال بعد حاصل ہوتا ہے۔

فیڈیںلٹی کے بانی اور چیف ایگزیکٹو حسن آر محمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کان کنی کے فروغ کے لئے اس سے متعلق انشورنس اور مالیاتی کے شعبے کو متحرک کرنا ہوگا۔ پاکستان کی مالیاتی صنعت کو بڑے منصوبوں میں سرمایہ کاری کرنے کے لئے اپنی افرادی قوت اور وسائل کو مختص کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایس آئی ایف سی کے اقدامات سے کان کنی شعبے کی ترقی اورسرمایہ کاری میں اضافہ
  • ایس ائی ایف سی کے اقدامات سے کان کنی شعبے کی ترقی اورسرمایہ کاری میں اضافہ
  • حکومت صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لئے پرعزم ہے،سید مصطفی کمال
  • وزیرصحت مصطفی کمال کی ترکیہ سفیر ڈاکٹر مہمت پاجا جی سے ملاقات ، ڈاکٹرز اور نرسز کی باہمی تعلیمی شراکت داری کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • ریکوڈک میں 7 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے سونے اور تانبے کے ذخائر موجود ہیں، معدنی ماہرین
  • جاپان اور برازیل پائیدار ایندھن کو فروغ دینے پر متفق
  • معیشت کی مضبوطی کےلیے ڈیجیٹائزیشن ناگزیر ہے،وزیراعظم شہباز شریف
  • مشرق ڈیجیٹل بینک کا قیام پاکستان میں کیش لیس کاروبار اور مالیاتی شعبے کی ترقی و فروغ میں سنگ میل ثابت ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف کا مشرق ڈیجیٹل ریٹیل بینک کی افتتاحی تقریب سے خطاب
  • مشرق ڈیجیٹل بینک کا قیام پاکستان میں کیش لیس کاروبار اورمالیاتی شعبے کی ترقی و فروغ میں سنگ میل ثابت ہوگا، وزیراعظم شہبازشریف کا مشرق ڈیجیٹل ریٹیل بینک کی افتتاحی تقریب سے خطاب
  •  وزیر خزانہ سے پولینڈ کے سفیر کی ملاقات‘ تجارت بڑھانے پر  تبادلہ خیال