اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیکا ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواستوں پر وزارت قانون اور وزارت اطلاعات کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ جسٹس راجا انعام امین منہاس نے پی ایف یو جے اور دیگر کی درخواستوں پر تحریری حکم جاری کیا۔ عدالت عالیہ نے وزارت انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی (آئی ٹی) اور وزارت داخلہ کو بھی نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا۔ اسلام آباد
ہائیکورٹ نے ایف آئی اے اور پیمرا کو بھی 2 ہفتوں میں جواب جمع کرانے کا حکم دیا، عدالت نے اٹارنی جنرل کو بھی معاونت کے لیے نوٹس جاری کر دیا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسلام ا

پڑھیں:

سابق رکن اسمبلی مولوی صلاح الدین کی شہریت پر اعتراض، نوٹس جاری

اے سی چمن نے جے یو آئی کے سابق ایم این اے مولوی ایوبی کو پاکستانی شہریت ثابت کرنے کیلئے نوٹس جاری کردیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسٹنٹ کمشنر چمن نے جمعیت علمائے اسلام کے سابق رکن قومی اسمبلی مولوی صلاح الدین ایوبی کو پاکستانی شہریت کا ثبوت پیش کرنے کا نوٹس جاری کر دیا۔ اے سی چمن کے جاری نوٹس میں مولوی صلاح الدین کو 19 جون 2025 کو ذاتی حیثیت سے پیش ہونے اور اپنی پاکستانی شہریت کے دستاویزات فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔ جے یو آئی کے سابق ایم این اے کی شہریت سے متعلق اعتراضات موصول ہوئے ہیں۔ جن میں ان پر مبینہ طور پر افغان شہری ہونے اور پاکستان میں غیر قانونی قیام کا الزام لگایا گیا ہے۔ نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ اگر مقررہ وقت پر سابق ایم این اے صلاح الدین ایوبی مطلوبہ دستاویزات پیش کرنے میں ناکام رہے تو ان کے خلاف ملکی قوانین کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے، جس میں ملک بدری کا امکان بھی شامل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان ہائیکورٹ، انسداد دہشتگردی ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواست
  • پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ،وفاقی حکومت کو نوٹس، جواب طلب
  • سپریم کورٹ: آئینی بینچ نے 3 ججز کا اسلام آباد ہائیکورٹ میں تبادلہ آئینی و قانونی قرار دے دیا
  • پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، وفاقی حکومت کو نوٹس، جواب طلب
  • سابق رکن اسمبلی مولوی صلاح الدین کی شہریت پر اعتراض، نوٹس جاری
  • عالمی برادری ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت کا نوٹس لے، غلام محمد صفی
  • سندھ ہائیکورٹ نے بیرون ملک جانے سے روکنے کیخلاف عارف علوی کے بیٹے کی درخواست نمٹا دی
  • سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی درخواستوں کی سماعت کا آغاز، لائیو کوریج جاری
  • پیکا قانون پر صحافتی تنظیموں سے مشاورت کیلیے تیار ہیں،وفاقی وزیر اطلاعات
  • بغیر فل کورٹ میٹنگ رولز تبدیلی خلاف قانون ہے،جسٹس بابر ستار