پاکستان میں حالیہ کم بارشیں ہونے کی وجہ ’’کمزور‘‘ لا نینا
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
لاہور:
دنیا کا سب سے بڑا سمندر بحرالکاہل ہر پانچ تا تین سال میں پانی گرم اور ٹھنڈا ہونے کے ایک آب وہوائی چکر (El Niño Southern Oscillation) سے گذرتا ہے، اس چکر کا گرم دور ’’ال نینو‘‘اور سرد دور ’’لانینا‘‘کہلاتا ہے.
یہ قدرتی چکر عالمی آب و ہوا پہ اثرانداز ہوتا ہے اگر لانینا کی سرد پانی سے لدی ہوائیں گرمیوں میں پاکستان پہنچیں تو موسم ٹھنڈا کرتی اور بارشیں لاتی ہیں، سردیوں میں آئیں تو سردی بڑھاتی اور مناسب بارشیں بھی برساتی ہیں.
اس بار مگر بحرالکاہل کا پانی گلوبل وارمنگ کی وجہ سے قدرتی طور پہ ٹھنڈا نہیں ہو سکا اور اب بھی خاصا گرم ہے، اس لیے’’ کمزور ‘‘لانینا نے جنم لیا پھر یہ دور دیر سے پاکستان پہنچا چنانچہ نہ صرف زیادہ سردی نہیں پڑی بلکہ موسم سرما میں بارشیں بھی کم ہوئیں اور قحط جیسی حالت نے جنم لیا.
انسانی سرگرمیاں عالمی آب وہوا اور موسموں کے قدرتی نظام پہ منفی اثرات ڈال رہی ہیں جو تشویش ناک امر بن چکا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ سے باہر 6 ہزار امدادی ٹرک اجازت کے منتظر ہیں، فلپ لازارینی
غزہ کی پٹی میں موجود اقوام متحدہ کے سینیئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ UNRWA کے کلینک تک پہنچنے والے افراد بھی کمزور ہیں۔ ان کے پاس نہ تو کھانے کی طاقت ہے، نہ خوراک اور نہ ہی طبی ہدایات پر عمل کرنے کا کوئی ذریعہ۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لئے اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی UNRWA کے کمشنر جنرل "فلپ لازارینی" نے کہا کہ ہمارے پاس امداد سے بھرے ہوئے تقریباً 6 ہزار ٹرک موجود ہیں جن میں خوراک اور طبی سامان موجود ہے۔ یہ ٹرک اردن اور مصر میں کھڑے ہیں۔ انہوں نے غزہ کی پٹی میں انسانی بحران کی تفصیلاتے بتاتے ہوئے کہا کہ غزہ شہر میں ہر پانچ میں سے ایک بچہ غذائی قلت کا شکار ہے۔ اس پٹی میں روزانہ غذائی قلت کے نئے کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن بچوں کو ہماری ٹیمیں دیکھ رہی ہیں وہ انتہائی کمزور اور دبلے پتلے ہیں۔ اگر انہیں فوری طور پر ضروری علاج نہ ملا تو ان کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ اقوام متحدہ کے اس عہدیدار نے مزید کہا کہ UNRWA کے کلینک تک پہنچنے والے افراد بھی کمزور ہیں۔ ان کے پاس نہ تو کھانے کی طاقت ہے، نہ خوراک اور نہ ہی طبی ہدایات پر عمل کرنے کا کوئی ذریعہ۔ فلپ لازارینی نے بتایا کہ فرنٹ لائن پر کام کرنے والے UNRWA کے طبی عملے کے پاس بھی دن میں صرف ایک وقت کا کھانا ہے۔ وہ اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران بھوک کی وجہ سے زیادہ تر بیہوش ہو جاتے ہیں۔