فلسطینیوں کو ملک بدر کرنے کے کسی بھی منصوبے کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں، فلسطینی صدر
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
فلسطینیوں کو ملک بدر کرنے کے کسی بھی منصوبے کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں، فلسطینی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 16 February, 2025 سب نیوز
غزہ:فلسطین کے صدر محمود عباس نے ایتھوپیا میں افریقی یونین کے اڑتیسویں سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین، فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کے کسی بھی منصوبے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے، چاہے وہ غزہ کی پٹی میں ہو، مغربی کنارے میں یا مشرقی یروشلم میں۔
محمود عباس نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینی عوام کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور کرنے کی کوئی بھی کوشش بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی صریح خلاف ورزی ہے اور فلسطینی عوام اپنی سرزمین پر اپنے جائز حقوق سے دستبرداری کو قبول نہیں کریں گے۔ فلسطین کا مستقبل جلاوطنی اور نقل مکانی پر نہیں بلکہ اپنے عوام کی وابستگی پر مبنی ہونا چاہئے۔
فلسطینی صدر نے کہا کہ فلسطینی قیادت غزہ کے لئے جنگ کے بعد تعمیر نو کے منصوبے پر کام کر رہی ہے، بشرطیکہ غزہ کے عوام اسی زمین پر رہیں۔ کسی بھی تعمیر نو کی بنیاد فلسطینی عوام کے وجود اور حقوق کے تحفظ پر ہونی چاہیے نہ کہ تعمیر نو کے نام پر آبادی کی منتقلی پر۔محمود عباس نے اس بات کا اعادہ کیا کہ فلسطین ،”عرب امن اقدام ” کے لیے پرعزم ہے اور امید کرتا ہے کہ آئندہ ہنگامی عرب سربراہ اجلاس میں تمام فریقین اس موقف کو مزید مضبوط بنائیں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کسی بھی
پڑھیں:
کراچی میں آئی ایس او کا احتجاج، اسرائیل نواز تنظیم ’’شراکا‘‘ کی پاکستان میں سرگرمیوں کی مذمت
جوہر موڑ کراچی پر احتجاج سے خطاب میں ترجمان آئی ایس او کا کہنا تھا کہ یہ اجتماع نہ صرف مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت کا مظہر ہے بلکہ دنیا بھر کے باشعور نوجوانوں کے لیے یہ پیغام بھی ہے کہ ظالم قوتوں کے خلاف آواز بلند کرنا ہر انسان کا اخلاقی اور دینی فریضہ ہے۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ریجن کے زیر اہتمام جوہر موڑ کراچی پر ایک بھرپور اور پُرامن احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا۔ مظاہرے میں نوجوانوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی، جنہوں نے فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے اسرائیلی مظالم، اسرائیل نواز تنظیم ’’شراکا‘‘ اور موجودہ پاک بھارت کشیدگی پر بھارت کے خلاف اور پاکستان کے حق میں پُرجوش نعرے لگائے۔ شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر آزادی فلسطین، استعماری سازشوں کے خلاف مزاحمت اور پاکستان کے دفاع کے پیغامات درج تھے۔ اس موقع پر عوام میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے خصوصی ہینڈ بلز بھی تقسیم کیے گئے، جن میں پاکستان میں سرگرم اسرائیل نواز تنظیموں کے خطرناک عزائم سے عوام کو خبردار کیا گیا۔
اس موقع پر ترجمان آئی ایس او کراچی نے کہا یہ اجتماع نہ صرف مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت کا مظہر ہے بلکہ دنیا بھر کے باشعور نوجوانوں کے لیے یہ پیغام بھی ہے کہ ظالم قوتوں کے خلاف آواز بلند کرنا ہر انسان کا اخلاقی اور دینی فریضہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے پہلگام حملے کا الزام بے بنیاد طور پر پاکستان پر لگا کر ایک ناپاک سازش کی ہے، جسے جواز بنا کر انڈس واٹر ٹریٹی کی خلاف ورزی کی گئی، یہ اقدام پاکستان کے خلاف ایک کھلی جارحیت کے مترادف ہے۔ ترجمان آئی ایس او کا کہنا تھا اگر پاکستان کو کسی بھی قسم کی جنگی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تو یہ امامیہ جوان صفِ اول میں ہوں گے اور اپنے وطن کے دفاع کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ پاکستان کی سرزمین پر کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔