ایسا گاؤں جہاں کوئی نوکری نہیں کرتا، تمام بچے ٹی وی، فون کے بغیر رہتے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
آج ہم آپ کو ایک ایسی رہائشی جگہ کے بارے میں بتائیں گے جہاں آپ بالکل محفوظ، بغیر تنخواہ اور قرض لیے اور باقاعدہ اپنے اوپر چھت کے ساتھ رہ سکتے ہیں۔
نہیں، یہ کوئی جنگل یا افسانوی نہیں ہے بلکہ ایک ایک گاؤں ہے جو ایسٹ سوسیکس، انگلینڈ میں واقع ہے۔
یہ ایک ایسی جگہ ہے جہاں بچے ٹی وی اور سوشل میڈیا استعمال نہیں کرتے اور ان کے پاس فون بھی نہیں ہوتا۔
اس گاؤں کا نام ڈارویل ہے اور اس میں 300 لوگ رہتے ہیں۔ انہوں نے تقریباً نصف صدی عام سوسائٹی سے دور رہ کر گزاری ہے۔
ڈارویل ہیسٹنگز کے قصبے کے قریب واقع ہے اور اس کے تمام باشندے بنیاد پرست عیسائیوں کے ایک گروپ کا حصہ ہیں جسے The Bruderhof کہتے ہیں۔
وہ خود اپنے اسکول اور کاروبار چلاتے۔ کاروبار میں بچوں کے لیے کھلونے اور اس کے ساتھ ساتھ فرنیچر تیار کرنا شامل ہے جس کی مالیت لاکھوں پاؤنڈز تک جاسکتی ہے۔
دنیا بھر میں Bruderhof کی 23 مزید بستیاں ہیں جن کا رہن سہن بالکل انگلینڈ کے اس گاؤں کی طرح ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اگر صوبے کو پانی میں حق نہیں ملتا تو ہم سندھ کے ساتھ ہیں، علی امین
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ اگر صوبے کو پانی میں حق نہیں ملتا تو اس پر ہم سندھ کے ساتھ ہیں، جس کو حق کے مطابق پانی مل رہا ہے اس کی مخالفت نہیں کرتے، کوئی حق سے زیادہ پانی لے رہا ہے تو اس کی مخالفت کرتے ہیں۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا وژن ہے کہ کسی کے حق کی مخالفت نہیں کرتے، 1991 کے آبی معاہدے کے تحت حصہ ملا جس پر سمجھوتا نہیں کرسکتا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کے پی میں جو نہر بن رہی ہے اس پر 35 فیصد فنڈز میں دے رہا ہوں، سی آر بی سی ہماری ضرورت ہے جس سے تین لاکھ ایکٹر زمین آباد ہوگی۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر کوئی کیس نہیں، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے پارٹی کا جو لائحہ عمل بنے گا اس کے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب علی امین گنڈا پور نے مائنز اینڈ منرلز بل پر تنقید کرنے والوں کے سامنے سوالات رکھ دیے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بتایا جائے بل کی کونسی شق میں حکومت اور ایس آئی ایف سی کو اختیار دینے کی بات ہے؟ ایسا کوئی ایک لفظ دکھا دیا جائے تو پھر بات ہوگی۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ مفروضوں کا جواب نہیں دیں گے، کے پی نے کسی کو اختیار دیا نہ آئندہ دے گا، نہ ہی کوئی ہم سے زبردستی اختیار لے سکتا ہے۔