Jasarat News:
2025-06-09@20:59:39 GMT

سیسی آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کی خدمات کے 35 سال

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن کی گورننگ باڈی نے اپنے 171 ویں اجلاس میں افسران کے ہاؤس رینٹ میں پانچ فیصد اضافہ کی منظوری دیدی، اس حوالے سے سیسی میں افسران کی غیر سیاسی، نمائندہ اور واحد رجسٹرڈ ایسوسی ایشن گزشتہ 2 سال سے مسلسل کوشش کررہی تھی۔

لیکن اگست 2023 سے جولائی 2024 تک تقریباً ایک سال گورننگ باڈی سیسی کا کوئی اجلاس منعقد نہیں ہوا اور اس کے بعد جو اجلاس ہوئے اس میں بجٹ کی منظوری ہوئی اس لیے یہ معاملہ مسلسل التواء کا شکار ہوتا چلا گیا، لیکن ایسوسی ایشن کے سابق صدر ندرت بلند اقبال اور جنرل سیکرٹری اس حوالے سے مختلف کمشنر سیسی کو بار بار تحریری پر بھی اپنے مطالبہ سے آگاہ کرتے رہے اور اس بنیاد پر ہی بعد میں گورننگ باڈی سیسی کے اجلاس میں ورکنگ پیپر رکھا گیا لیکن چونکہ واجبات کا معاملہ بھی تھا اس لیے گزشتہ اجلاس میں واجبات پر آنے والے اخراجات کی منظوری کے لیے اس کو مسئلہ کو فنانس کمیٹی کے پاس بھیج دیا گیا 10 فروری کو فنانس کمیٹی نے اس کی باقاعدہ منظوری دیدی تھی اور اس کے بعد 13 فروری کے 171ویں اجلاس میں اس کی باقاعدہ منظوری بھی دیدی گئی۔

اس موقع پر SOWA کے موجودہ صدر جاوید عمرانی، جنرل سیکرٹری وسیم جمال و دیگر مرکزی عہدیداران احمر شیخ، عمران الدین، مجید، محترمہ عروج ، عامر ارشاد، عبدالستار و دیگر نے صوبائی وزیر محنت و چیئرمین گورننگ باڈی شاہد عبدالسلام تھیم، ممبران گورننگ باڈی سیسی، کمشنر سیسی میانداد راہجو، وائس کمشنر سکندر بلوچ، سینیٹر ڈائریکٹر امبرین کامل اور ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن اکبر علی منگی کا شکریہ ادا کیا کہ ان کے تعاون و مدد سے یہ کام مکمل ہوسکا۔

یاد رہے سیسی آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن 1988 سے مسلسل سندھ سوشل سیکورٹی میں افسران کی نمائندگی کررہی ہے 1988 میں اس کے قیام میں مقبول عالم صدیقی، افسر شوق، انوار الدین، محمد رفیق، ظفریاب احمد، نظام الدین، محمد حسن، شفاعت اللہ، فائق علی، تنویر خالدی، عابد بخاری، واجد خان، شہریار و دیگر کا اہم کردار رہا اور یہ افسران پہلی کابینہ کے عہدیدار بھی منتخب ہوئے ۔ آج سندھ سوشل سیکورٹی میں افسران کو جو مراعات حاصل ہیں وہ SOWA کی مسلسل کوششوں و کاوشوں کا نتیجہ ہے۔

اس 35 سال کے سفر کے دوران مختلف صدر و جنرل سیکرٹری اور ان کی کابینہ اس قافلہ کو مسلسل آگے بڑھاتے چلے آئے ہیں اور ان کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے، سیسی آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کی موجودہ کابینہ نے بھی ادارے اور اس کے افسران کے تحفظ کے لیے غیر معمولی جدوجہد کی مثال قائم کی ہے ایک ایسے وقت میں جب ہر سرکاری ادارے میں OPS اور ایڈیشنل چارج کے افسران کی بھرمار ہے سیسی ان چند سرکاری اداروں میں شامل ہے جہاں کسی باہر کے ادارے کے افسر کا سیسی میں OPS پر پوسٹنگ حاصل کرنا تقریباً نا ممکن ہے اور یہ سب کچھ سندھ ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان میں مسلسل قانونی جنگ لڑنے کے نتیجہ میں ممکن ہوسکا ہے۔

2017 میں جب ندرت بلند اقبال اور وسیم جمال کے مہران پینل کو کامیابی حاصل ہوئی تھی اس وقت قبل ڈھائی سال سے افسران کے پرموشن کا سلسلہ بند تھا الیکشن جیتنے کے بعد پہلا کام افسران کے پروموشن کروانا تھا جو ہردلعزیز سابق صوبائی وزیر محنت ناصر حسین شاہ کے تعاون کے بغیر ممکن نہ تھا، بعد ازاں سیسی میں مخصوص افسران کو جعلی الزامات لگا کر نوکریوں سے نکال دیا گیا اس موقع پر ایسوسی ایشن اور بالخصوص اس کے جنرل سیکرٹری نے تمام دباؤ کے باوجود ان افسران کا ہر طرح سے ساتھ دیا جس کے نتیجے میں انہیں مسلسل تبادلوں، معطلی اور رپورٹ ٹو کمشنر آفس اور جعلی انکوائریوں کا بھی سامنا کرنا پڑا، تین سال کی مسلسل جدوجہد کے نتیجہ میں آج یہ تمام افسران بحال ہو کر دوبارہ اپنی ملازمتوں پر واپس آچکے ہیں، البتہ ان کی سنیارٹی طے ہونا ابھی باقی ہے۔ سیسی آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کا یہ سفر آج بھی جاری ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: میں افسران افسران کے اجلاس میں اور اس

پڑھیں:

کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیری قیادت کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر اظہار تشویش

ترجمان حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں سیاسی اور جمہوری اختلاف رائے اور جائز سیاسی آوازوں کو دبانے کے لیے عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کو استعمال کرنے کی بھارت کی ایک طویل تاریخ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، ایاز اکبر، پیر سیف اللہ، معراج الدین کلوال، شاہدالاسلام، فاروق احمد ڈار، بلال صدیقی، مولوی بشیر عرفانی، امیر حمزہ، مشتاق الاسلام اور دیگر حریت رہنما، کارکن اور نوجوان بھارت اور علاقے کی مختلف جیلوں میں نظربند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت اور جیل حکام نے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کو من گھڑت اور جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر انہیں عدالت میں دفاع کے بنیادی حق سے بھی محروم کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں سیاسی اور جمہوری اختلاف رائے اور جائز سیاسی آوازوں کو دبانے کے لیے عدلیہ اور دیگر ریاستی اداروں کو استعمال کرنے کی بھارت کی ایک طویل تاریخ ہے اور وہ اپنی عدلیہ کا استعمال کر کے حریت قیادت کو خاموش کرانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ایڈوکیٹ منہاس نے افسوس کا اظہار کیا کہ بھارتی حکمرانوں نے کشمیری عوام میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا کرنے کے لیے حریت رہنمائوں کی جھوٹے الزامات کے تحت غیر قانونی طور پر نظربند کر رکھا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ بھارت نے جبر کی پالیسی اپنا کر نہ آج تک کچھ حاصل کیا ہے اور نہ مستقبل میں ایسی جارحانہ پالیسیوں سے کچھ حاصل کر سکے گا۔ انہوں نے کشمیری جدوجہد آزادی کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔ انہوں نے دیرینہ تنازعہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا۔

متعلقہ مضامین

  • مہنگائی تھمی نہیں‘ اشیا کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے‘ادارہ شماریات
  • اس عید پر 6 سے 10 لاکھ جانور کم فروخت ہوئے، ٹینریز ایسوسی ایشن
  • مہنگائی تھمی نہیں، اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے
  • تاجروں کاوزیراعلیٰ پنجاب کے ٹیکس شرح نہ بڑھانے کے فیصلے کاخیرمقدم
  • کراچی: فیکٹروں میں لگنے والی آگ پر30 گھنٹوں کی مسلسل کوششوں کے بعد قابو پا لیا گیا
  • پرتگال نے یوئیفانیشنز لیگ کا ٹائٹل دوسری بار جیت لیا
  • مہنگائی تھمی نہیں؛ اشیا کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے
  • کل جماعتی حریت کانفرنس کا کشمیری قیادت کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر اظہار تشویش
  • اس سال جانور کی کھال کا کیا ریٹ ہے؟
  • مودی انتظامیہ نے کشمیری مسلمانوں کو تاریخی جامع مسجد اور عید گاہ میں نماز عید سے روک دیا