چیمپئنز ٹرافی میچز کیلئے بھارتی صحافیوں کو پاکستان کا ویزا جاری
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے میچز کے لیے بھارتی صحافیوں کو پاکستان نے ویزا جاری کر دیے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت سے 7 صحافیوں نے پاکستان کے ویزے کے لیے رجوع کیا تھا۔
تمام بھارتی صحافیوں کو پاکستان کا ویزا جاری کر دیا گیا ہے، کسی کا مسترد نہیں کیا گیا۔
کراچی میں چیمپئنز ٹرافی کی افتتاحی تقریب کے دوران پاک فضائیہ کے طیاروں کی جانب سے فلائی پاسٹ کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی صحافیوں نے چیمپئنز ٹرافی میچز کے لیے پاکستانی ویزے کے لیے رجوع کیا تھا۔
پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے اس شاندار ٹورنامنٹ کا آغاز 19 فروری کو کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہوگا، جہاں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان افتتاحی میچ کھیلا جائے گا۔
اس ٹورنامنٹ میں پاکستان، بھارت، آسٹریلیا، انگلینڈ، جنوبی افریقہ، بنگلادیش، افغانستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں شرکت کریں گی۔
پاکستان کا پہلا نجی اسپورٹس چینل ”جیو سوپر“ شائقین کرکٹ کیلئے تمام سنسنی خیز مقابلے براہ راست نشر کرے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: چیمپئنز ٹرافی
پڑھیں:
بھارتی ریاست منی پور میں کرفیو؛ انٹرنیٹ معطل، مظاہرین اور فورسز میں جھڑپیں جاری
بھارتی ریاست منی پور میں حکومت نے کوفیو نافذ کرتے ہوئے انٹرنیٹ معطل کردیا ہے جب کہ اس دوران مظاہرین اور فورسز کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔
شمال مشرقی بھارتی ریاست منی پور میں مودی سرکار حالات پر قابو پانے میں یکسر ناکام ہو چکی ہے اور سکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے باعث امپھل سمیت 5 اضلاع میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جب کہ ریاستی حکومت نے 5 دن کے لیے موبائل انٹرنیٹ اور دیگر ڈیٹا سروسز بھی معطل کر دی ہیں۔
متاثرہ علاقوں میں کشیدگی اس وقت بڑھی جب مظاہرین اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، جس کے دوران ایک بس کو آگ لگا دی گئی۔ مختلف علاقوں میں سڑکیں بند کر دی گئیں جب کہ مظاہرین نے ٹائر جلا کر راستے روک دیے۔
پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ارمبائی ٹینگول نامی گروپ کے 5 ارکان کو گرفتار کر لیا ہے، جس نے وادی کے اضلاع میں 10 روزہ شٹر ڈاؤن کا اعلان کر رکھا ہے۔
یاد رہے کہ منی پور میں گزشتہ 2 برس سے مییتئی اور کوکی برادریوں کے درمیان نسلی تصادم جاری ہے، جس کے نتیجے میں اب تک سیکڑوں افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ 2023ء میں ہونے والے شدید تشدد کے بعد تقریباً 60 ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں، جن میں سے کئی آج تک اپنے گھروں کو واپس نہیں جا سکے۔
یہ کشیدگی زمین کے مالکانہ حقوق اور سرکاری ملازمتوں میں کوٹہ جیسے حساس معاملات پر پیدا ہوئی، جس نے دونوں برادریوں کو ایک دوسرے کے خلاف صف آرا کر دیا ہے جب کہ حکومت قیام امن میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔
انسانی حقوق کی مختلف تنظیموں نے بھارت کی مرکزی حکومت پر جانبداری اور حالات کو مزید بگاڑنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ مودی سرکار منی پور کے بحران پر مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے، جس کے نتیجے میں حالات دن بہ دن مزید بگڑ رہے ہیں۔