شارجہ میں قائم ایئر عربیہ کی سپر سیٹ کی سیل ایک مرتبہ پھر شروع کردی گئی ہے، بجٹ ایئر لائن 129 درہم سے شروع ہونے والے رعایتی کرایوں پر اپنے پورے نیٹ ورک میں 5 لاکھ سیٹیں پیش کر رہی ہے۔

ایئر ٹکٹ کی یہ سیل 17 فروری سے 2 مارچ تک جاری رہے گی، جس کے دوران خریدے گئے ٹکٹ رواں برس 1 ستمبر سے آئندہ برس 28 مارچ کے درمیان سفر کے لیے کارگر ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: غیرملکی ایئرلائن کا پاکستان کے لیے مزید براہ راست پروازیں شروع کرنے کا فیصلہ

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایئر عربیہ نے اعلان کیا ہے کہ مسافر حضرات اپنی پروازیں بک کروانے کے لیے www.

airarabia.com کا وزٹ کریں۔

’ایئر ٹکٹ کی اس سیل سے مسافروں کو اپنے دوروں کی منصوبہ بندی کرنے کے لیے کافی وقت مل جائے گا۔‘

مزید پڑھیں: کپڑے نہ لائیں، آپ آجائیں، جاپان ایئرلائن کی منفرد سروس متعارف

متحدہ عرب امارات میں ابوظہبی، شارجہ اور راس الخیمہ سے نان اسٹاپ پروازوں کے ساتھ، ایئر عربیہ مسافروں کو مشرق وسطیٰ، ایشیا اور یورپ سے 100 سے زیادہ مقامات سے فضائی سفر کی سہولت فراہم کرتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ابوظہبی ابوظہبی ٹی10 لیگ ایئر ٹکٹ ایئر عربیہ رعایتی کرایوں سپر سیٹ سیل شارجہ متحدہ عرب امارات نیٹ ورک

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ابوظہبی ٹی10 لیگ ایئر ٹکٹ ایئر عربیہ سپر سیٹ سیل متحدہ عرب امارات نیٹ ورک ایئر عربیہ

پڑھیں:

نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع

فرانس کے انسدادِ دہشتگردی پراسیکیوٹرز نے غزہ میں امداد کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات پر "نسل کشی میں معاونت" اور "نسل کشی پر اکسانے" کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ 

ان الزامات کا تعلق مبینہ طور پر فرانسیسی نژاد اسرائیلی شہریوں سے ہے جنہوں نے گزشتہ سال امدادی ٹرکوں کو غزہ پہنچنے سے روکا تھا۔

پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ یہ دو الگ الگ مقدمات ہیں، جن میں انسانیت کے خلاف جرائم میں ممکنہ معاونت کے الزامات بھی شامل ہیں۔ تحقیقات جنوری تا مئی 2024 کے واقعات پر مرکوز ہیں۔

یہ پہلا موقع ہے کہ فرانسیسی عدلیہ نے غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی باقاعدہ تفتیش شروع کی ہے۔

پہلی شکایت یہودی فرانسیسی یونین برائے امن (UFJP) اور ایک فرانسیسی-فلسطینی متاثرہ شخص نے دائر کی، جس میں شدت پسند اسرائیلی حمایتی گروپوں "Israel is forever" اور "Tzav-9" کے افراد پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے نیتزانا اور کیرم شالوم بارڈر کراسنگ پر امدادی ٹرکوں کو روکا۔

دوسری شکایت "Lawyers for Justice in the Middle East (CAPJO)" نامی وکلا تنظیم نے جمع کروائی، جس میں تصاویر، ویڈیوز اور عوامی بیانات کو بطور ثبوت شامل کیا گیا۔

اسی روز ایک علیحدہ مقدمہ بھی منظر عام پر آیا، جس میں ایک فرانسیسی دادی نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ان کے چھ اور نو سالہ نواسے نواسی کو بمباری میں قتل کیا، جسے انہوں نے "نسل کشی" اور "قتل" قرار دیتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔

واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف (ICJ) نے اپنے حالیہ فیصلوں میں اسرائیل کو پابند کیا تھا کہ وہ غزہ میں ممکنہ نسل کشی کو روکے اور امدادی سامان کی رسائی یقینی بنائے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ایک سال میں کتنے لاکھ پاکستانی ملازمت کیلیے بیرون ملک منتقل ہوئے؟ رپورٹ جاری
  • ایک سال میں کتنے لاکھ پاکستانی ملازمت کیلئے بیرون ملک منتقل ہوئے؟ رپورٹ جاری
  • رواں مالی سال ٹیکس چھوٹ کی مالیت 5 ہزار 840 ارب سے تجاوز کرگئی
  • کس شعبے میں کتنے فیصد اضافہ ہوا؟وزیر خزانہ نے قومی اقتصادی سروے پیش کر دیا
  • نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
  • بھارتی ریاست منی پور میں ایک بار پھر احتجاج
  • بلوچستان میں کتنے بچے اسکولوں سے باہر ہیں اور انہیں تعلیمی اداروں میں واپس کیسے لایا جاسکتا ہے؟ (Eid Story)
  • حج کا اختتام؛ حجاجِ کرام کی رمیٔ جمرات کے بعد منیٰ سے روانگی شروع
  • بجٹ 2025-26: سرکاری ملازمین کو تنخواہ اور پنشن میں کتنے اضافے کی توقع رکھنی چاہیے؟
  • قربانی کے بعد آلائشیں ٹھکانے نہ لگانے سے کتنے خطرات لاحق ہو سکتے ہیں؟