ایئر عربیہ کی سپر سیٹ سیل کا آغاز، کم سے کم مالیت کا ٹکٹ کتنے کا؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
شارجہ میں قائم ایئر عربیہ کی سپر سیٹ کی سیل ایک مرتبہ پھر شروع کردی گئی ہے، بجٹ ایئر لائن 129 درہم سے شروع ہونے والے رعایتی کرایوں پر اپنے پورے نیٹ ورک میں 5 لاکھ سیٹیں پیش کر رہی ہے۔
ایئر ٹکٹ کی یہ سیل 17 فروری سے 2 مارچ تک جاری رہے گی، جس کے دوران خریدے گئے ٹکٹ رواں برس 1 ستمبر سے آئندہ برس 28 مارچ کے درمیان سفر کے لیے کارگر ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: غیرملکی ایئرلائن کا پاکستان کے لیے مزید براہ راست پروازیں شروع کرنے کا فیصلہ
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایئر عربیہ نے اعلان کیا ہے کہ مسافر حضرات اپنی پروازیں بک کروانے کے لیے www.
’ایئر ٹکٹ کی اس سیل سے مسافروں کو اپنے دوروں کی منصوبہ بندی کرنے کے لیے کافی وقت مل جائے گا۔‘
مزید پڑھیں: کپڑے نہ لائیں، آپ آجائیں، جاپان ایئرلائن کی منفرد سروس متعارف
متحدہ عرب امارات میں ابوظہبی، شارجہ اور راس الخیمہ سے نان اسٹاپ پروازوں کے ساتھ، ایئر عربیہ مسافروں کو مشرق وسطیٰ، ایشیا اور یورپ سے 100 سے زیادہ مقامات سے فضائی سفر کی سہولت فراہم کرتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ابوظہبی ابوظہبی ٹی10 لیگ ایئر ٹکٹ ایئر عربیہ رعایتی کرایوں سپر سیٹ سیل شارجہ متحدہ عرب امارات نیٹ ورکذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ابوظہبی ٹی10 لیگ ایئر ٹکٹ ایئر عربیہ سپر سیٹ سیل متحدہ عرب امارات نیٹ ورک ایئر عربیہ
پڑھیں:
نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
فرانس کے انسدادِ دہشتگردی پراسیکیوٹرز نے غزہ میں امداد کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات پر "نسل کشی میں معاونت" اور "نسل کشی پر اکسانے" کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
ان الزامات کا تعلق مبینہ طور پر فرانسیسی نژاد اسرائیلی شہریوں سے ہے جنہوں نے گزشتہ سال امدادی ٹرکوں کو غزہ پہنچنے سے روکا تھا۔
پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ یہ دو الگ الگ مقدمات ہیں، جن میں انسانیت کے خلاف جرائم میں ممکنہ معاونت کے الزامات بھی شامل ہیں۔ تحقیقات جنوری تا مئی 2024 کے واقعات پر مرکوز ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے کہ فرانسیسی عدلیہ نے غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی باقاعدہ تفتیش شروع کی ہے۔
پہلی شکایت یہودی فرانسیسی یونین برائے امن (UFJP) اور ایک فرانسیسی-فلسطینی متاثرہ شخص نے دائر کی، جس میں شدت پسند اسرائیلی حمایتی گروپوں "Israel is forever" اور "Tzav-9" کے افراد پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے نیتزانا اور کیرم شالوم بارڈر کراسنگ پر امدادی ٹرکوں کو روکا۔
دوسری شکایت "Lawyers for Justice in the Middle East (CAPJO)" نامی وکلا تنظیم نے جمع کروائی، جس میں تصاویر، ویڈیوز اور عوامی بیانات کو بطور ثبوت شامل کیا گیا۔
اسی روز ایک علیحدہ مقدمہ بھی منظر عام پر آیا، جس میں ایک فرانسیسی دادی نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ان کے چھ اور نو سالہ نواسے نواسی کو بمباری میں قتل کیا، جسے انہوں نے "نسل کشی" اور "قتل" قرار دیتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔
واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف (ICJ) نے اپنے حالیہ فیصلوں میں اسرائیل کو پابند کیا تھا کہ وہ غزہ میں ممکنہ نسل کشی کو روکے اور امدادی سامان کی رسائی یقینی بنائے۔