انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے قانون سازی کر رہے ہیں،عطاء تارڑ
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
اسلام آباد: وزیر اطلاعات عطا ء اللہ تارڑ نے کہاہے کہ انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے قانون سازی کر رہے ہیں ۔
قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران اراکین قومی اسمبلی کے ضمنی سوالات پر جواب دیتے ہوئے عطاء تارڑنے کہاکہ گوجرانوالہ ڈیویژن میں سب سے زیادہ انسانی سمگلنگ کا معاملہ ہے، انسانی سمگلنگ میں کئی لوگوں کے حادثات ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ویز اعظم نے انسانی اسمگلنگ کے حوالے سے اس کئی میٹنگز کی ہیں، اس حوالے سے قانون سازی کر رہے ہیں، اب تک 436 سمگلرز گرفتار کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اسمگلرز کی پراپرٹییز ضبط کی جا رہی ہیں، اسمگلر کے بینک اکاؤنٹس بھی منجمد کئے کیے ہیں، حکومت انسانی سمگلنگ کے حوالے سے کوئی رعایت روا نہیں رکھے گی، عوام میں شعور بڑھانے کی ضرورت ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ملتان میں کسٹمز انفورسمنٹ کی کارروائی، اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام
ملتان:فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ماتحت کسٹمز انفورسمنٹ ٹیم ملتان نے اسمگلنگ کی بڑی کوشش ناکام بنا دی اور متعدد اشیا برآمد کرلی۔
ایف بی آرکے مطابق کلیکٹریٹ آف کسٹمز انفورسمنٹ ملتان نےانسداد سمگلنگ کی فوری اور مربوط کارروائی کرتے ہوئےکوٹ ادو روڈ قصبہ گجرات کے قریب ایک بیڈفورڈ ٹرک سے اسمگل شدہ قیمتی سامان برآمد کر لیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ کسٹمز حکام نے ایک کروڑ 55 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی اشیا برآمدکرکے مقدمہ درج کرلیا ہے۔
ایف بی آر نے بتایا کہ اسمگل شدہ اشیا کو ریت کی تہہ کے نیچے چھپایا گیا تھا تاکہ ان کی نشان دہی نہ ہو سکے تاہم تفصیلی معائنے کے دوران انفورسمنٹ ٹیم نے بھاری مقدار میں چھالیہ، سگریٹ، چائنا سالٹ اور جے ایم گٹکا برآمد کیا۔
حکام نے بتایا کہ ضبط شدہ اشیا اور گاڑی کی مجموعی مالیت کاتخمینہ تقریباً ایک کروڑ 55 لاکھ 46 ہزار روپے لگایا گیا ہے، ضبط شدہ اشیا اور گاڑی تحویل میں لے کر کسٹمز ایکٹ 1969 کے تحت قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ایف بی آر نے غیر قانونی تجارت کے خلاف مسلسل کوششوں اور قانونی کاروبار کے تحفظ کے لیے سرگرم رہنے پر ملتان کسٹمز انفورسمنٹ ٹیم کی مستعدی اور پیشہ ورانہ کارکردگی کو سراہا ہے اور بتایا کہ ایف بی آر ہر طرح کی اسمگلنگ کے خلاف سخت اقدامات جاری ر کھنے، قومی محصولات کے تحفظ اور غیر قانونی تجارت کے معیشت اور عوام کی صحت پر پڑنے والے منفی اثرات کی روک تھام کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔