Nawaiwaqt:
2025-04-25@02:57:38 GMT

باجوڑ : ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں ایک شخص جاں بحق

اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT

باجوڑ : ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں ایک شخص جاں بحق

خیبر پختونخوا کے ملاکنڈ ڈویژن کے ضلع باجوڑ میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔پولیس کے مطابق ضلع باجوڑ کے تحصیل برنگ کے علاقہ جورغہ اصیل ترغاو میں نامعلوم شدت پسندوں کی جانب سے نصب شدہ ریمورٹ کنٹرول بم دھماکے میں ایک شخص جاں بحق ہو گیا۔ جاں بحق شخص کی شناخت ولایت خان کے نام سے ہوئی ہے۔ڈی پی او باجوڑ وقاص رفیق کے مطابق دھماکے کی ذمہ داری کسی فرد یا گروپ نے قبول نہیں کی.

واقعہ کی تحقیقات اور شدت پسندوں کی گرفتاری کے لئے کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان سے ملحقہ قبائلی علاقے میں گھات لگا کر قتل اور دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول کے دھماکے تواتر سے ہوتے رہتے ہیں جن میں نشانہ اکثر قبائلی رہنما یا مذہبی و سیاسی جماعتوں کے عہدیدار بنتے ہیں۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

لائن آف کنٹرول پر دراندازی کا بھارت کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہو گیا

لائن آف کنٹرول پر دراندازی کا بھارت کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہوگیا. 23 اپریل کو لائن آف کنٹرول کے علاقے سرجیور میں 2 مبینہ دراندازوں کو ہلاک کرنے کا بھارتی دعویٰ جھوٹا نکلا۔ذرائع کے مطابق جھوٹا بھارتی دعویٰ بظاہر ایک من گھڑت بیانیے کو پھیلانے کی دانستہ کوشش ہے. وقت کے تسلسل، زمینی حقائق اور جاری کردہ تصویری شہادتوں میں سنگین تضادات پائے جاتے ہیں .جس واقعے میں 2 افراد کو درانداز قرار دیا جا رہا ہے ان کی شناخت مقامی افراد کے طور پر ہوئی ہے۔ملک فاروق ولد صدیق اور محمد دین ولد جمال الدین گاؤں سجیور کے پُرامن شہری تھے، مارے جانے والے افراد کے لواحقین نے 22 اپریل کی صبح ان کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی تھی. ان افراد کی گمشدگی اس بات کو ثابت کرتی ہے کہ وہ کسی ممکنہ دراندازی سے پہلے ہی غائب ہو چکے تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی ذرائع کی جانب سے جاری کردہ تصاویر واضح طور پر بھارت کے مؤقف کو جھٹلا رہی ہے کہ تصویر میں ایک متوفی کی لاش صاف ستھری، چمکتی ہوئی کالی جوتیوں کے ساتھ دکھائی دیتی ہے. یہ لاش دشوار گزار پہاڑی راستے سے دراندازی کرنے والے کی ہرگز نہیں ہو سکتی. مارے جانے والے شخص کے کپڑے بھی حیران کن حد تک صاف ہیں. اس کے ہتھیار پر مٹی یا خون کے نشانات تک نہیں، اس کے ساتھ ساتھ جائے وقوع پر کسی قسم کی لڑائی کے آثار بھی دکھائی نہیں دیتے۔اسی طرح دوسری لاش کے پاس کسی قسم کا لوڈ بیئرر، اضافی گولہ بارود، پانی کی بوتل، یا کوئی بھی جنگی ساز و سامان موجود نہیں. اگر یہ واقعی ایک درانداز ہوتا تو وہ اس طرح ناپختہ اور غیر محفوظ حالت میں کبھی بھی حرکت نہ کرتا. ایک شخص کے پاس تو صرف پستول ہے جو کہ دراندازی کی کسی بھی فوجی حکمت عملی سے مطابقت نہیں رکھتا۔مقامی افراد اور متاثرہ خاندانوں کے بیانات اس حقیقت کو مزید تقویت دیتے ہیں کہ یہ دونوں افراد پُرامن شہری تھے.ہلاک ہونے والے افراد کا کسی بھی عسکری یا غیر قانونی سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں تھا .بھارتی افواج نے انہیں بے دردی سے قتل کر کے اسے ایک فالس فلیگ آپریشن کا رنگ دے دیا. بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ اس انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کا سختی سے نوٹس لے۔

متعلقہ مضامین

  • قلات، سڑک کنارے نصب بم دھماکے میں 2 خواتین اور بچے سمیت 4 افراد جاں بحق
  • قلات: سڑک کنارے نصب آئی ای ڈی دھماکا، 4 افراد جاں بحق
  • لکی مروت:پولیس موبائل وین کے قریب دھما کہ ، 3 پولیس اہلکار زخمی
  • لکی مروت: ٹریفک پولیس کی موبائل میں دھماکا، 2 افراد زخمی
  • آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد حالات غیر مستحکم، مقبوضہ کشمیر مودی کے کنٹرول سے باہر
  • لکی مروت: ٹریفک پولیس موبائل میں دھماکا، 2 افراد زخمی
  • لکی مروت میں پولیس وین کے قریب دھماکا ، 3 اہلکار زخمی
  • لائن آف کنٹرول پر دراندازی کا بھارت کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہو گیا
  • اڈیالہ جیل پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں: ملک احمد خان
  • لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی جارحیت، شہریوں کی تشویش میں اضافہ