او آئی سی کا اجلاس 4 مارچ کوجدہ میں متوقع
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا اجلاس 4 مارچ کو سعودی عرب کی سربراہی میں جدہ میں متوقع ہے جہاں مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ فلسطین کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کریں گے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق پاکستان اس اجلاس میں خصوصی شرکت کرے گا اور فلسطینی عوام کی حمایت میں اپنا مؤقف پیش کرے گا۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس سے قبل 28 فروری کو عرب لیگ کا سربراہی اجلاس مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں منعقد ہوگا، جس میں فلسطین کی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔ پاکستان اس اجلاس میں بطور مبصر شریک ہوگا اور خطے میں امن و استحکام کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرے گا۔
واضح رہے کہ غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری ہے اور عالمی برادری کی جانب سے فلسطینی عوام کے حق میں آواز بلند کرنے کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارت مقبوضہ کشمیر میں اسرائیلی ساختہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہے
ذرائع کے مطابق نئی دہلی اور تل ابیب کنٹرول، مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں ظلم و تشدد، نسل کشی اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کے اپنے مذموم ہتھکنڈوں میں ایک دوسرے کا ساتھ رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت اپنے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں غیر قانونی تسلط اور نسل کشی کے اسرائیلی ماڈل پر جارحانہ طریقے سے عمل پیرا ہے۔ ذرائع کے مطابق نئی دہلی اور تل ابیب کنٹرول، مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں ظلم و تشدد، نسل کشی اور آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کے اپنے مذموم ہتھکنڈوں میں ایک دوسرے کا ساتھ رہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی پالیسیاں فلسطین میں اسرائیل کی استعماری پالیسی کی آئینہ دار ہیں اور مظلوم کشمیری اور فلسطینی دونوں ہی فوجی قبضے کے تحت وحشیانہ مظالم کا نشانہ بن رہے ہیں۔ سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے کشمیر اور فلسطین کے عوام نے غیر ملکی تسلط سے آزادی اور اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے حصول کیلئے بے مثال جدوجہد کی ہے۔کشمیریوں اور فلسطینیوں کے حق خودارادیت کیلئے ہر عالمی فورم پر آواز بلند کی جانی چاہیے اور دنیا کو مقبوضہ جموں و کشمیر اور فلسطین کے مظلوم عوام کی آزادی کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی حمایت کرنی چاہیے۔ کشمیر اور فلسطین کے دیرینہ تنازعات کو حل کیے بغیر عالمی امن و استحکام ممکن نہیں اور بھارت اور اسرائیل اپنے متعلقہ مقبوضہ علاقوں میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اڑا رہے ہیں۔