سندھ اسمبلی: ایم اے پاس بیوروکریٹ کو یونیورسٹیز کا وائس چانسلرز بنانے کا قانون دوسری بار منظور
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
سندھ اسمبلی نے ایم اے پاس بیوروکریٹ کو یونیورسٹیز کا وائس چانسلرز بنانے کا قانون دوسری بار منظور کر لیا۔
اپوزیشن ارکان کے شور شرابے کے باوجود سندھ جامعات ترمیمی ایکٹ بل کثرت رائے سے منظور کیا گیا۔ سول کورٹس ترمیمی بل بھی کثرت رائے سے منظور کیا گیا، گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے دونوں بل اعتراض لگا کر واپس کیے تھے۔
وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا ہے کہ آج جس بل پر یہ احتجاج کر رہے تھے وہ ان لوگوں نے پڑھا بھی نہیں ہے، اب ہم نے قانون بنا دیا ہے کہ کوئی بھی شخص وائس چانسلر بن سکتا ہے۔
اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کا سسٹم تعلیمی بورڈز پہلے ہی برباد کرچکا ہے، اب ہائر ایجوکیشن بھی پیپلز پارٹی کے سسٹم کے پاس چلی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ایک لاکھ جرمانہ ؟؟ گاڑی مالکان کیلئے پریشان کن خبر آ گئی
شہر قائد میں رانگ سائیڈ سے گاڑی لانے پر ایک لاکھ جرمانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ میں موٹر وہیکلز قوانین میں ترمیم کر دی گئی، رانگ سائیڈ آنے پر گاڑی پر ایک لاکھ روپے، سرکاری گاڑی پر 2 لاکھ روپے اور موٹر سائیکل پر 25 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔
بغیر لائسنس بائیک چلانے پر 25 ہزار روپے، اور بغیر لائسنس کار چلانے پر 50 ہزار روپے کا چالان کیا جائے گا۔
وزیر قانون سندھ کا کہنا ہے کہ ای چالان گھر کے پتے پر بھیجے جائیں گے، 4 سیٹر رکشوں پر مکمل پابندی عائد کر دی جائے گی، ون ویلنگ پر ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، اگلی بار 2 سے 3 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔
موٹر وھیکلز ترمیمی قوانین کے مطابق بھاری، مال بردار گاڑیوں میں 5 کیمرے، واٹر ٹینکر اور ڈمپر میں ٹریکر سنسر لگانا لازمی قرار دے دیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر قانون و داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کی زیر صدارت اجلاس میں رکشوں سے متعلق حتمی فیصلہ کرنے کے ساتھ تمام اقسام کے ٹریفک سے متعلق اہم فیصلے ہوئے ہیں۔ وزیر قانون نے کہا کہ ٹریفک چالان جمع نہ کرانے پر گاڑی ٹرانسفر یا فروخت نہیں ہوگی، جب کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے کیسز کے لیے ٹریفک مجسٹریٹ کی تعیناتی کی جائے گی۔