بلوچستان میں حکومتی عملداری:مولانا کوبغیرتحقیق کے اتنی بڑھی بات نہیں کرنی چاہئے،سرفرازبگٹی
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد:وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے بلوچستان سے متعلق جے یوآئی (ف)کے سربراہ مولانافضل الرحمان کے بیان پرردعمل کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ مولانا قابل احترام ہیں لیکن ان کی بات سے اتفاق نہیں کرتا،انہیں قومی اسمبلی میں بغیرتحقیق کے اتنی بڑھی بات نہیں کرنی چاہئے تھی۔واضح رہے کہ
مولانا فضل الرحمان نے قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ بلوچستان کے پانچ سے سات اضلاع ٹوٹ کر آزادی کا اعلان کر سکتے ہیں، ہندوستان – پاکستان جنگ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے خبردار کیا کہ ایسی ہی صورتحال دوبارہ پیدا ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بلوچستان کے اضلاع آزادی کا اعلان کرتے ہیں تو اقوام متحدہ ان کی آزادی کو تسلیم کر سکتا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سرفرازبگٹی نے کہاکہ وہ سمجھتے ہیں کہ مولانافضل الرحمان کو گمراہ کیاگیاہے،سوال ہی نہیں پیداہوتاکہ عسکریت پسندکسی ضلع پر قابض ہوں، بلوچستان کے ایک ایک انچ پر ریاست کی عملداری ہے،
بلوچ قوم پرستوں کے کچھ مطالبات 18ویں ترمیم میں پورے ہوچکے ہیں، ہم پاکستان کی بہتری کے لیے ڈائیلاگ کرناچاہتے ہیں لیکن جو لوگ پاکستان کو توڑناچاہتے ہیں ان سے کیسے ڈائیلاگ کریں؟
انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیااوراے آئی کے ذریعے نوجوانوں کو گمراہ کیاجارہاہے،
انہوں نے کہاکہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی نہیں ،ہتھیاراٹھانے والے اورتشددکرنے والے کہاں سیاسی ہیں،سیاسی ایشو تو تب ہوگا الیکشن کامسئلہ ہواور کوئی سیاسی معاملہ ہو۔
سرفرازبگٹی نے کہاکہ بلوچستان میں پسماندگی یااحساس محرومی کی بات نہیں،ترقی کودیکھاجائے تو ملک کے دیگرعلاقوں میں بھی یہ مسئلہ ہے جب کہ بلوچستان کے جن علاقوں میں ترقی ہوئی ہے پرتشددواقعات تو وہاں بھی پیش آرہے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کہ بلوچستان بلوچستان کے کرتے ہوئے انہوں نے نے کہاکہ
پڑھیں:
دنیا میں استحکام کیلئے چین اور یورپی یونین کے تعلقات ناگزیر ہیں، چینی صدر
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2025ء)چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا کہ دنیا میں استحکام کیلئے چین اور یورپی یونین کے تعلقات ناگزیر ہیں۔چین کے صدر شی جن پنگ نے 25 ویں چین، یورپی یونین سربراہی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ پیچیدہ عالمی حالات میں چین اور یورپی یونین دنیا میں استحکام کا ضامن ہونا چاہئے۔شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ چین اور یورپی یونین کو چاہئے کہ وہ دنیا میں زیادہ استحکام اوراعتماد فراہم کریں اور باہمی تعلقات کو پائیدار اور مثبت بنیادوں پر استوار رکھیں۔انہوں نے یورپی کونسل کے صدر انتونیو کوسٹا اور یورپی کمیشن کی صدر ارسلا فان ڈیر لیین سے ملاقات کے دوران کہاکہ رواں سال چین اور یورپی یونین کے سفارتی تعلقات کی 50ویں سالگرہ اور اقوامِ متحدہ کے قیام کی 80ویں سالگرہ ہے اور اس تناظر میں چین، یورپی یونین تعلقات ایک اہم تاریخی موڑ پر پہنچ چکے ہیں۔(جاری ہے)
شی جن پنگ نے گزشتہ پانچ دہائیوں میں ہونے والی کامیاب باہمی تعاون و تبادلوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان تعلقات سے دونوں فریقوں کو ناصرف فائدہ پہنچا بلکہ دنیا کو بھی ثمرات حاصل ہوئے، انہوں نے زور دیا کہ چین اور یورپی یونین کو ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہئے۔
چینی صدر کا مزید کہنا تھا کہ اختلافات کے باوجود مل کر کام کرتے ہوئے باہمی مفاد کی بنیاد پر تعاون کو فروغ دینا چاہئے، انہوں نے کہاکہ موجودہ عالمی تناظر میں جو ایک صدی میں پہلی بار اتنی تیزی سے تبدیل ہو رہا ہے چین اور یورپی یونین کو قائدانہ بصیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسے اقتصادی فیصلے کرنا ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ دونوں فریق جو کہ کثیرالجہتی اور کھلے بین الاقوامی تعاون کے حامی ہیں کو چاہئے کہ وہ ایک دوسرے سے تعلقات مضبوط کریں، اعتماد بڑھائیں اور گہرے تعاون کو فروغ دیں تاکہ موجودہ پیچیدہ عالمی حالات میں دنیا کو مزید استحکام فراہم کیا جا سکے۔