پاکستان کی میزبانی میں منعقدہ چیمپیئنز ٹرافی 2025 کا آج سے باقاعدہ آغاز ہورہا ہے اور ایونٹ کے پہلے میچ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی۔

آج کے میچ کا انعقاد نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ہونے جارہا ہے جہاں میچ دیکھنے کے لیے ہزاروں شائقین کی آمد متوقع ہے۔

تاہم منتظمین کی طرف سے اس بین الاقوامی ایونٹ کے دوران سیکیورٹی اور انتظامی معاملات کو یقینی بنانے کے لیے شائقین کے لیے ایس او پیز جاری کی گئی ہیں جن کے مطابق میچ دیکھنے کے لیے آنے والوں کچھ چیزیں اپنے ساتھ اسٹیڈیم لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیے: چیمپیئنز ٹرافی کے لیے ہماری تیاری مکمل، اب شائقین آئیں اور اسٹیڈیمز کو بھر دیں، محسن نقوی

ایس او پیز کے مطابق شائقین کو پاور بینک ساتھ لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی، اسی طرح ایئرپوڈز کے ساتھ بھی اسٹیڈیم بھی داخلہ منع ہے۔ ان چیزوں کے ساتھ اسٹیڈیم آنے والوں کو سیکیورٹی اہلکار اسٹیڈیم میں داخلے سے روک دیں گے۔

اس کے ساتھ ساتھ گٹکا یا چھالیہ بھی اپنے ہمراہ اسٹیڈیم لے جانے کی ممانعت ہے۔ میچ سے قبل جاری ایس او پیز کے مطابق شائقین کے لیے اپنے ساتھ کھانے پینے کی چیزیں یا پانی کی بوتل لے جانا بھی منع ہے۔

یہ بھی پڑھیے: کرکٹ میچز کے دوران کراچی کے شہریوں کے لیے خصوصی ٹریفک پلان جاری

اسٹیڈیم آنے والوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنا اصلی شناختی کارڈ اور ٹکٹ کی ہارڈ کاپی اپنے ساتھ رکھیں، آن لائن ٹکٹ یا اس کی سافٹ کاپی کے ساتھ داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

champions trophy 2025 security stadium سیکیورٹی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سیکیورٹی کے ساتھ کے لیے

پڑھیں:

معدنیات کی طرف کسی کو بھی میلی آنکھوں سے دیکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے، سید باقر الحسینی

مرکز امامیہ گلگت، مرکز امامیہ بلتستان اور مرکز امامیہ استور کی حالیہ سکردو مرکز امامیہ میں بیٹھک اور اس میں گلگت بلتستان کے پہاڑوں میں موجود معدنیات، لینڈ ریفارمز اور جی بی کے حقوق کے حوالے سے اہم فیصلوں سے جی بی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار  ہے اور وزیر اعلیٰ کے مشیر اور کوآرڈینیٹرز کے ذریعے شخصیات کی توہین پر اتر آئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ انجمن امامیہ بلتستان کے صدر سید باقر الحسینی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آغا راحت الحسینی کی شان کی جانے والی ہرزہ سرائی کی مذمت کرتے ہیں۔ مرکز امامیہ گلگت، مرکز امامیہ بلتستان اور مرکز امامیہ استور کی حالیہ سکردو مرکز امامیہ میں بیٹھک اور اس میں گلگت بلتستان کے پہاڑوں میں موجود معدنیات، لینڈ ریفارمز اور جی بی کے حقوق کے حوالے سے اہم فیصلوں سے جی بی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار  ہے اور وزیر اعلیٰ کے مشیر اور کوآرڈینیٹرز کے ذریعے شخصیات کی توہین پر اتر آئی ہے۔اگر حکومت کے پاس کوئی ٹھوس ثبوت ہو تو اس کو پیش کرے اور نااہل مشیروں اور کوآرڈینیٹرز کو لگام دے۔ جب بھی گلگت بلتستان کے حقوق کی بات آئی ہے یا گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے آغا راحت الحسینی نے آواز حق بلند کی ہے اور ہر وقت عدل اور انصاف کی بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی بی میں مسلکی اختلافات اور لسانی اختلافات کو ہوا دیکر مقاصد حاصل کرنے کا دور ختم ہو چکا ہے۔ جی بی کی معدنیات اور جی بی کی زمین عوام کی ملکیت ہے اور کسی بھی حکومت کو ان معدنیات کی طرف میلی آنکھوں سے دیکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ انشاء اللہ جی بی کے عوام بیدار ہیں اور اتحاد و اتفاق کے ساتھ ان تمام سازشوں کا مقابلہ کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • چیزیں بگڑتی ہیں تو خطہ ہی نہیں دنیا پر اثرات پڑیں گے؛ خواجہ آصف
  • شکی مزاج شریکِ حیات کے ساتھ زندگی عذاب
  • دورہ نیوزی لینڈ؛ تماشائیوں سے کیوں لڑے، خوشدل نے راز سے پردہ اٹھادیا
  • پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی کسی کو جرات نہیں ہونی چاہئے، اسحاق ڈار
  • پی ایس ایل 10 میں کونسی ٹیم کس پوزیشن پر ہے
  • لائن آف کنٹرول پر دراندازی کا بھارت کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہو گیا
  • لائن آف کنٹرول پر ’دراندازی‘، بھارت کا ایک اور جھوٹ بے نقاب
  • پی ایس ایل؛ میچ کے دوران اسکول ٹیچر کے پیپرز چیک کرنے کی ویڈیو وائرل
  • پی ایس ایل 10 میں کونسی ٹیم کس پوزیشن پر ہے؟
  • معدنیات کی طرف کسی کو بھی میلی آنکھوں سے دیکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے، سید باقر الحسینی