حکومت بڑا سفاری پارک کس شہر میں بنا رہی ہے، کتنے مہینوں میں مکمل ہوگا؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
وفاقی حکومت نے اسلام آباد میں 10 ارب روپے کی لاگت سے سفاری پارک کی تعمیر کے منصوبے کی تصدیق کردی ہے۔
کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کی جانب سے اس منصوبے کا اعلان وزیر داخلہ محسن نقوی نے سیرینا انٹر چینج کے افتتاح کے موقع پر کیا۔
یہ بھی پڑھیں:
حکام نے مجوزہ سفاری پارک کو فاطمہ جناح پارک میں قائم کرنے کے آپشن پر غور کیا تھا، تاہم اب اس ضمن میں متبادل جگہوں کی تلاش جاری ہے۔
ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ وزیر داخلہ محسن نقوی لاہور کی طرز پر دارالحکومت اسلام آباد میں بھی اسی نوعیت کی عوامی دلچسپی کا منصوبہ شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ اس سے قبل بحیثیت نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کے طور پر محسن نقوی اپنے دور حکومت میں لاہور میں سفاری پارک کی تعمیر کی نگرانی کی تھی۔
لیگی رکن قومی اسمبلی طاہرہ اورنگزیب کے تحریری جواب میں وزیر داخلہ نے اسمبلی کو بتایا کہ سفاری پارک کا منصوبہ اپنی جگہ پر موجود ہے، تاہم اس کی ابھی تعمیر شروع نہیں ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں:
وزیر داخلہ کے مطابق کام شروع ہونے کے بعد یہ منصوبہ 18 ماہ میں مکمل ہونے کی امید ہے۔
دوسری جانب سی ڈی اے نے پچھلے 5 سالوں میں کمرشل پلاٹوں کی نیلامی سے 129 ارب روپے سے زائد آمدنی حاصل کی ہے، ان نیلامیوں سے حاصل ہونے والی آمدنی سے دارالحکومت میں سفاری پارک سمیت مختلف ترقیاتی اقدامات پر عملدرآمد کی توقع ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام اباد سفاری پارک.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام اباد سفاری پارک وزیر داخلہ سفاری پارک
پڑھیں:
یمن کے ساحل پر سب میرین کیبل کٹنے سے پاکستان میں انٹرنیٹ سروسزمتاثرہیں. سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )وفاقی سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) نے قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ یمن کے ساحل پر بہت سی سب میرین کیبل کٹی ہیں، جن میں پاکستان کو آنے والی دو کیبلز متاثر ہوئی ہیں، کیبلز کی بحالی میں 4 سے 5 ہفتے لگ سکتے ہیں، ایک یا 2 نہیں 4 سے 5 کیبل کٹی ہیں، یمن کی صورتحال کی وجہ سے صورتحال گھمبیر ہے، قائمہ کمیٹی نے آئی ٹی پارک میں تاخیر پر کمپنی پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے وزارت آئی ٹی کو خط لکھنے کی ہدایت کردی.(جاری ہے)
امین الحق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس خصوصی طور پر اسلام آباد آئی ٹی پارک میں منعقد کیا گیا، اجلاس میں کمیٹی ممبر صادق میمن نے انٹرنیٹ کی سست روی، خلل اور رفتار کا مسئلہ اٹھا دیا کمیٹی کے رکن صادق میمن نے کہا کہ بتایا جارہا ہے کہ 3 نئی کیبلز آرہی ہیں، اگر 3 نئی کیبلز آرہی ہیں تو انٹرنیٹ کے مسائل کیوں آرہے ہیں؟ جس پر سیکریٹری آئی ٹی نے بریفنگ دی کہ یمن کے ساحل پر بہت سی سب میرین کیبل کٹی ہیں، ایک یا 2 نہیں 4 سے 5 کیبل کٹی ہیں، یمن کی صورتحال کی وجہ سے صورتحال گھمبیر ہے، پاکستان کو آنے والی 2 کیبلز متاثر ہوئی ہیں. انہوں نے بتایا کہ کمپنیوں نے بینڈوتھ متبادل روٹ پر منتقل کی ہے،کیبلز کی بحالی میں 4 سے 5 ہفتے لگ سکتے ہیں،کیبلز کی بحالی کے لیے خصوصی کشتیاں چاہیے ہوتی ہیں، 3 مزید کیبلز آنے والے 12 ماہ سے 18 ماہ میں آرہی ہیں، تینوں کیبلز پاکستان کی یورپ سے کنیکٹوٹی کریں گی 3 کیبلز کو پاکستان لانے کے لیے معاہدے ہوچکے ہیں. سیکرٹری آئی ٹی ضرار ہاشم نے اسلام آباد میں آئی ٹی پارک کے منصوبے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اسلام آباد ٹیکنالوجی پارک کوریا کی فنڈنگ سے قائم ہورہا ہے، ٹیکنالوجی پارک کے لیے 7 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز کا قرض ملا ہے،2017 میں یہ قرض دیا گیا اور 10 سال کا گریس پریڈ رکھا گیا، 30 سال کی مدت میں یہ قرض کوریا کو واپس کرنا ہے،قرضہ پاکستان نے 0.5 فیصد مارک اپ پر آسان اقساط پر واپس کرنا ہے. انہوں نے بتایا کہ آئی ٹی پارک کا فوکس آئی ٹی کمپنیوں کو لا کر برآمدات بڑھانا ہے، اسلام آباد ٹیکنالوجی پارک عالمی معیار کے مطابق بنایا جارہا ہے، اسلام آباد اور کراچی آئی ٹی پارک کوریا کی فنڈنگ سے بن رہے ہیں، تاہم قائمہ کمیٹی نے آئی ٹی پارک میں تاخیر پر کمپنی پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے خط لکھنے کی ہدایت کردی. چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وزارت آئی ٹی کمپنی کو اظہار ناراضی کا خط لکھے، اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ منصوبہ شروع ہونے سے قبل بے حد بارشیں ہوئی ہیں، 2022 میں اسلام آباد آئی ٹی پارک منصوبے پر کام شروع ہوا، ڈالر بحران کی وجہ سے 6 ماہ درآمدات بند رہی ہے، ڈیوٹیز اور ٹیکسز کی وجہ سے بھی منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا ہے کمپنی حکومت سے ڈیوٹیز اور ٹیکسز میں چھوٹ مانگتی رہی ہے. کمیٹی کے ممبران نے کہا کہ کیا معاہدے پر دستخط کے دوران ڈیوٹیز اور ٹیکسز پر بات نہیں ہوئی نمائندہ کورین کمپنی نے کہا کہ اس معاملے پر حکومت اور کورین کمپنی الگ الگ تشریح کررہی ہیں اسلام آباد آئی ٹی پارک کے پروجیکٹ ڈائریکٹر نے بریفنگ دی کہ 13 ماہ میں منصوبے کے 9 پراجیکٹ منیجر تبدیل ہوئے ہیں، کمپنی نے اس وجہ سے بھی ٹیکسر اور ڈیوٹی پر چھوٹ مانگی. چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ منصوبہ پہلے ہی 8 ماہ تاخیر کا شکار ہوچکا ہے کیا یہ منصوبہ 31 اکتوبر تک مکمل ہوجائے گا، یہ منصوبہ 31 اکتوبر تک مکمل ہوتا نظر نہیں آرہا ہے کورین کمپنی کے نمائندے نے بھی تسلیم کیا کہ 31 اکتوبر تک منصوبہ مکمل نہیں ہوسکتا ہے، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اگر یہ منصوبہ 31 اکتوبر تک مکمل نہ ہوا تو ایک اور ناراضی کا خط دیا جائے، کمپنی کو بلیک لسٹ بھی کیا جاسکتا ہے، منصوبے کی ڈیڈ لائن 31 اکتوبر ہے، اسی میں مکمل کیا جائے، نومبر کے آغاز میں وزارت طے کرے کہ کمپنی کیخلاف کیا ایکشن لینا ہے. بعد ازاں اجلاس کے بعد قائمہ کمیٹی آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے اسلام آباد آئی ٹی پارک کا دورہ بھی کیا اور ممبران نے آئی ٹی پارک کے تعمیراتی کاموں کا جائزہ لیا،پروجیکٹ ڈائریکٹر اور کورین کمپنی کے حکام نے منصوبے پر بریفنگ دی چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ امید ہے اسلام آباد آئی ٹی پارک منصوبہ جلد مکمل ہوجائے گا، آئی ٹی پارک میں آئی ٹی کمپنیاں ایک چھت تلے کام کریں گی، منصوبے کی تکمیل سے 10 ہزار نوجوانوں کو روزگار ملے گا.