معاشی استحکام پوری ٹیم کی کاوشوں کی بدولت ممکن ہوا،شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
خطے میں تجارت کے فروغ کی موجودہ استعداد سے بھروپور فائدہ اٹھائیں گے
معیشت کی پائیدار ترقی کے حوالے سے مزید محنت کیلئے پر عزم ہیں،وزیراعظم
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت اقتصادی مشاورتی کونسل کے ارکان نے حکومتی پالیسیوں پر مکمل اعتماد، مستقبل کیلئے تجاویز دیں جبکہ وزیرِ اعظم نے کونسل ارکان کی اجلاس میں شرکت پر شکر اور تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ معاشی استحکام فرد واحد نہیں، بلکہ پوری ٹیم کی کاوشوں کی بدولت ممکن ہوا،معیشت کی پائیدار ترقی کے حوالے سے مزید محنت کیلئے پر عزم ہیں،خطے میں تجارت کے فروغ کی موجودہ استعداد سے بھروپور فائدہ اٹھائیں گے ۔وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت اقتصادی مشاورتی کونسل کا اجلاس بدھ کو اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اجلاس میں جہانگیر خان ترین، ثاقب شیرازی، شہزاد سلیم، مصدق ذوالقرنین، ڈاکٹر اعجاز نبی، آصف پیر، زید بشیر اور سلمان احمد کے ساتھ ساتھ وفاقی وزراء احسن اقبال، رانا تنویر حیسن ،جام کمال خان، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، وزیرِ مملکت علی پرویز ملک، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں شرکاء نے وزیرِ اعظم کو مختلف شعبوں کے حوالے سے تجاویز پیش کیں.
ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: کے حوالے سے شہباز شریف
پڑھیں:
پاکستان اپنے حصے کے پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا: وزیر اعظم شہباز شریف
تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں گلیشیئرز کے تحفظ سے متعلق بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں عالمی ماحولیاتی چیلنجز پر گفتگو ہوئی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گلیشیئرز کے تحفظ پر زور دیا اور اس اہم موضوع پر کانفرنس کے انعقاد پر تاجک صدر کو مبارکباد پیش کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کے فیصلے پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے اسے قابلِ مذمت قرار دیا اور کہا کہ پاکستان اپنے حصے کے پانی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ وزیراعظم نے ماحولیاتی تبدیلیوں پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں، جس کے سنگین نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ 2022 میں پاکستان کو شدید سیلاب اور طوفانی بارشوں کا سامنا کرنا پڑا، جس سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں 13 ہزار سے زائد گلیشیئرز موجود ہیں، جو نہ صرف قدرتی حسن کا حصہ ہیں بلکہ پاکستان کے آبی وسائل کا بڑا ذریعہ بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پانی کا تقریباً نصف حصہ گلیشیئرز سے حاصل ہوتا ہے، اس لیے ان کا تحفظ ہمارے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کا زہریلی گیسوں کے اخراج میں حصہ عالمی سطح پر نصف فیصد سے بھی کم ہے، اس کے باوجود ماحولیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے۔ ان کے مطابق موسمیاتی تبدیلی نے پاکستان کے قدرتی ایکو سسٹم کو بھی متاثر کیا ہے۔ وزیراعظم نے عالمی برادری، خاص طور پر ترقی یافتہ ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے میں اپنی ذمہ داریاں نبھائیں۔ انہوں نے ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا کہ وہ ترقی پذیر ملکوں میں ارلی وارننگ سسٹم کے قیام اور دیگر ماحولیاتی اقدامات میں سرمایہ کاری میں اضافہ کریں۔