اسلام آباد (اوصاف نیوز) کیسپرسکی کے جانب سے حالیہسروے کے مطابق، سروے کیے گئے 89 فیصد والدین اپنے بچوں سفر کے دوران یا اپنے لیے کچھ فارغ وقت حاصل کرنے کے لیے الیکٹرانک ڈیوائسز یعنی موبائل فون، ویڈیو گیمز وغیرہ کا استعمال کرتے ہیں۔ (52 فیصد بچے 3-7 سال کی عمر میں اپنی پہلی ذاتی ڈیوائس – ایک اسمارٹ فون یا ٹیبلیٹ – بہت جلد حاصل کرتے ہیں۔

تاہم تقریباً ایک چوتھائی جواب دہندگان یعنی 22 فیصد نے اپنے بچوں کے ساتھ انٹرنیٹ کے حفاظتی اصولوں پر بات نہیں کی۔ اس کا مطلب ہے کہ کچھ بچے، جو اکثر اکیلے میں موبائل فونز یا کمپیوٹر وغیرہ استعمال کرتے ہیں، ہمیشہ اس بات سے واقف نہیں ہوتے ہیں کہ آن لائن محفوظ کیسے رہا جائے۔

بچے خود تسلیم کرتے ہیں کہ موابئل فون یا دیگر انٹرنیٹ سے متعلق آلات ان کی زندگی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ 78 فیصد موبائل فون یا ویڈیو گیمزکے بغیر نہیں رہ سکتے۔ سمارٹ فونز، ٹیبلیٹس اور گیم کنسولز بچوں کے لیے انتہائی مطلوبہ آلات کی فہرست میں سرفہرست ہیں۔ یہ بچوں کے لیے یہ سمجھنے کی اہم ضرورت پر زور دیتا ہے کہ وہ آن لائن خطرات سے دوچار ہو سکتے ہیں،

، کیسپرسکی میں مشرق وسطیٰ، ترکی اور افریقہ میں کنزیومر چینل کے سربراہ سیف اللہ جدیدی کہتے ہیں کہ ”زیادہ تر والدین اپنے بچوں کو تفریحفراہم کرنے، اپنے لیے کچھ وقت نکالنے یا اپنے بچوں کو پرسکون کرنے کے لیے ان آلات کا سہارہ لیتے ہیں۔ تاہم، بچوں کو ڈیجیٹل آلات کا بے قابو استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ بلکہ والدین کو اپنے بچے کی ڈیجیٹل زندگی کی بہتر نگرانی کرنی چاہیے۔ یہ اسکرین کے وقت کو محدود کرکے اور بات چیت کے انعقاد سے کیا جا سکتا ہے، تاہم، ایک حفاظتی حل کی بھی ضرورت ہے۔

والدین کے کنٹرول کو لاگو کرنا آپ کے بچے پر عدم اعتماد ظاہر نہیں کر رہا ہے۔ یہ ایک سمجھدار احتیاط ہے جس کے ساتھ آپ دوسری چیزوں کے ساتھ، ڈیوائس اور اس پر موجود ڈیٹا کی حفاظت کر سکتے ہیں۔ یہ والدین کو یہ کنٹرول کرنے کی اجازت دیتا ہے کہ ان کے بچے کن سائٹوں پر جاتے ہیں اور وہ کون سے گیمز کھیلتے ہیں، نیز فائل ڈاؤن لوڈ کی اجازت دینے، ناپسندیدہ موضوعات پر مواد تک رسائی کو روکنے اور خفیہ معلومات کے افشاء کو روکنے کی اجازت دیتا ہے۔

کیسپرسکی کے مطابق والدین تازہ ترین خطرات سے باخبر رہ کر اور اپنے بچوں کی آن لائن سرگرمیوں کی فعال نگرانی کر کے اپنے بچوں کے لیے ایک محفوظ آن لائن ماحول بنا سکتے ہیں۔ والدین کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ ان ممکنہ خطرات کے بارے میں کھلے عام بات چیت کریں جن کا انھیں آن لائن سامنا ہو سکتا ہے اور ان کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سخت رہنما اصولوں کو نافذ کرنا چاہیے۔ کیسپرسکی سیف کڈز ایپلیکیشن جیسے صحیح ٹولز کے ساتھ، والدین اپنے بچوں کو ڈیجیٹل معاملات میں سائبر خطرات سے مؤثر طریقے سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: اپنے بچوں کرتے ہیں سکتے ہیں بچوں کو کے ساتھ بچوں کے آن لائن کے لیے

پڑھیں:

بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کا بیان قرآن و سنت کے خلاف ہے، پاکستان علما کونسل

پاکستان علما کونسل نے بلوچستان میں قتل ہونے والی خواتین کے والدین کے اس بیان کو مسترد کردیا ہے جس میں انہوں نے قتل کو جائز قرار دیا تھا۔ علما کونسل نے اس بیان کو نہ صرف قرآن و سنت بلکہ آئین پاکستان کے بھی سراسر منافی قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں مرد اور خاتون کے قتل کا فیصلہ سنانے والے بلوچ سردار شیزباز خان ساتکزئی کون ہیں؟

علما کونسل کے مطابق متاثرہ خاتون کے والدین کا اعتراف اس امر کی نشاندہی کرتا ہے کہ وہ اس سنگین قتل میں کسی نہ کسی حد تک ملوث یا رضامند تھے، جو ایک افسوسناک امر ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی قریبی رشتہ دار کی طرف سے جرم میں شمولیت اس کی سزا کو ختم نہیں کرسکتی۔ ایسے افراد کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جانی چاہیے۔

پاکستان علما کونسل نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ قاتلوں اور اس جرم میں ملوث تمام عناصر کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کریں۔

بیان میں توقع ظاہر کی گئی ہے کہ حکومت انصاف کی فراہمی میں کوئی نرمی نہیں برتے گی۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ: غیرت کے نام پر قتل، کہانی کا نیا موڑ، مقتولہ بانو کی مبینہ والدہ کا ویڈیو بیان منظرِ عام پر آگیا

یہ اعلامیہ پاکستان علما کونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی، سیکریٹری جنرل انٹرنیشنل تعظیم حرمین شریفین کونسل مولانا حافظ مقبول، علامہ طاہر الحسن، مولانا شفیق قاسمی، مولانا اسداللہ فاروق، مولانا طاہر عقیل امان، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا محمد اسلم صدیقی، مولانا عزیز اکبر قاسمی، مولانا مبشر رحیمی اور دیگر کی جانب سے جاری کیا گیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بلوچستان بیان خاتون قتل علمائے کونسل والدہ

متعلقہ مضامین

  • اسلامی نظریاتی کونسل نے بچوں کی پیدائش میں مناسب وقفے کو ناگزیر قرار دے دیا
  • سی جی ٹی این کے سروے میں 65 اعشاریہ 2فیصد  یورپی یونین کے شہری چین کے ساتھ تجارت کو فائدہ مند سمجھتے ہیں
  • پُرانے آئی فونز میں یو ایس بی-سی پورٹ شامل کرنے والا ’کیس‘ متعارف
  • بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کا بیان قرآن و سنت کے خلاف ہے، پاکستان علما کونسل
  • 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ نے قوم کے بچوں کو انتشار میں لگایا اور اپنے بچوں کو ملک سے باہر رکھا: شرجیل میمن
  • والدین ہوشیار رہیں، سفر سے قبل 18 سال سے کم عمر بچوں کی ویزا شرائط ضرور جان لیں
  • خاتون کے ہاں بیک وقت 5 بچوں کی پیدائش،والدین خوشی سے نہال
  • مراد علی شاہ کی کے فور اور بی آر ٹی کے کام کو ستمبر میں شروع کرنیکی ہدایت
  • شام: یو این ادارے سویدا میں نقل مکانی پر مجبور لوگوں کی مدد میں مصروف
  • ماڈل و اداکارہ حمیرا اصغر کی پراسرار موت، پولیس اور میڈیکو لیگل ٹیم کا رہائشی فلیٹ کا ایک اور دورہ