اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔20 فروری ۔2025 )اسٹیٹ بینک کی محتاط پالیسی شرح میں کمی کا مقصد مہنگائی کا انتظام کرتے ہوئے معاشی سرگرمیوں کو تیز کرنا ہے لیکن ماہرین قیمتوں میں ممکنہ اضافے سرمائے کی ذخیرہ اندوزی، اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی جیسے خطرات کو اجاگر کرتے ہیںجس سے مستحکم اور طویل مدتی مانیٹری اپروچ کی ضرورت ہوتی ہے.

ویلتھ پاک کی رپورٹ کے مطابق مرکزی بینک نے مالیاتی ریلیف کو بڑھانے کے لیے ایک ناپے ہوئے انداز کا انتخاب کیا ہے جو اقتصادی ترقی کی حمایت کرتے ہوئے افراط زر کے دباو کو سنبھالنے کے چیلنجوں کی عکاسی کرتا ہے حالیہ پالیسی ریٹ میں 13 سے 12فیصدکی کٹوتی اس محتاط موقف کی نشاندہی کرتی ہے.

(جاری ہے)

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں معاشی اصلاحات کے ماہر حسان الرحمان نے دلیل دی کہ پاکستان کی افراط زر لاگت کا باعث ہے اور اس کا شرح سود سے براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے ان کے مطابق موجودہ حقیقی شرح سود سے بینکوں کو غیر متناسب فائدہ پہنچتا ہے جبکہ حکومت اور عوام دونوں پر بوجھ پڑتا ہے قرض کی خدمت کے لیے مختص 13ٹریلین ٹیکس ہدف میں سے 9 ٹریلین روپے کے ساتھ پالیسی کی شرحیں ریلیف فراہم کرنے کے بجائے مالی رکاوٹوں کو بڑھاتی ہیں.

انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کو آبادی کے رجحانات سے مطابقت رکھنے کے لیے کم از کم 6 فیصد جی ڈی پی کی شرح نمو درکار ہے اس کے باوجود ایک مضبوط بینکنگ لابی نے معاشی فیصلہ سازی پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے وہ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز ماڈل کی طرح فوری مداخلت کا مطالبہ کرتا ہے پالیسی سازوں پر زور دیتا ہے کہ وہ اقتصادی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے درآمدات کا انتظام کرتے ہوئے افراط زر کے مطابق شرحیں کم کریں ان کے خیال میں بلند شرحوں کو برقرار رکھنے کے جواز کے طور پر صرف اور صرف بین الاقوامی مالیاتی فنڈ پر انحصار کرنا ناقابل برداشت ہے.

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر ریسرچر محمد ارمغان نے وضاحت کی کہ پالیسی کی شرح میں کمی سے قرضے لینے کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے جو کاروباری سرمایہ کاری اور صارفین کے اخراجات میں اضافے کے ذریعے معاشی سرگرمیوں کو فروغ دیتی ہے کم شرحیں کریڈٹ کو مزید قابل رسائی بناتی ہیںجس سے گھروں اور گاڑیوں جیسی اشیا کی مانگ بڑھ جاتی ہے تاہم انہوںنے نوٹ کیا کہ قرض لینے میں اضافہ قیمتوں میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے ممکنہ طور پر مرکزی بینک کو اس کورس کو تبدیل کرنے اور شرح سود میں دوبارہ اضافہ کرنے پر مجبور کر سکتا ہے.

انہوں نے شرح کی متواتر ایڈجسٹمنٹ کے اسٹریٹجک خطرات کو بھی اجاگر کیااس سے قبل شرح کو 15 سے کم کر کے 13فیصدکرنے کے فیصلے نے پہلے ہی مارکیٹ کی توقعات طے کر دی تھیں 12فیصدتک مزید کمی سے سرمایہ کاروں کو اضافی کٹوتیوں کی توقع ہو سکتی ہے جس سے فوری سرمایہ کاری کے بجائے سرمائے کی ذخیرہ اندوزی ہو سکتی ہے انہوں نے تجویز پیش کی کہ شرح سود کو متعین کرنے کے لیے ایک طویل المدتی وژن کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ مارکیٹ کے جذبات کو غیر متزلزل نہ کیا جا سکے اگرچہ کٹوتی قلیل مدتی فوائد فراہم کر سکتی ہے.

انہوں نے کہاکہ کم شرحیں سرکاری سیکیورٹیز میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو روک سکتی ہیں کیونکہ سرمایہ کار دوسری منڈیوں میں زیادہ منافع چاہتے ہیں اسٹیٹ بینک کی حکمت عملی معاشی وسعت کو فروغ دینے اور مالی استحکام کو یقینی بنانے کے درمیان توازن کو واضح کرتی ہے اگرچہ کم شرحیں سرمایہ کاری اور اخراجات کی حوصلہ افزائی کر سکتی ہیںلیکن افراط زر کے دباو، سرمائے کی پرواز اور مالیاتی شعبے کی کمزوریوں سے وابستہ خطرات بدستور موجود ہیں.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سرمایہ کاری افراط زر انہوں نے کرنے کے کے لیے

پڑھیں:

گوگل کا برطانیہ میں 6.8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکی انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ 2برسوں کے دوران برطانیہ میں 5 ارب پاؤنڈ (6.8 ارب ڈالر) کی سرمایہ کاری کرے گا تاکہ مصنوعی ذہانت کی مہم کو تقویت دی جا سکے۔ گوگل کی جانب سے یہ اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے برطانیہ کے دورے سے قبل کیا گیا ہے۔کمپنی کے مطابق یہ سرمایہ کاری سرمایہ جاتی اخراجات، تحقیق و ترقی پر کی جائے گی۔منگل کے روز گوگل نے والتھم کراس، ایسٹ ہرٹ فورڈشائر میں ایک نیا ڈیٹا سینٹر بھی کھولا جس کے لیے گزشتہ برس ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا گیا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی معیشت بحالی کے راستے پر گامزن ہے، وزیرخزانہ
  • پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اب تک کتنے معاشی معاہدے اور اُن پر کیا پیشرفت ہوئی؟
  • پولینڈ کی پاکستان میں 100 ملین ڈالر کی تیل و گیس سرمایہ کاری متوقع
  • پولینڈ اور پاکستان میں تیل و گیس کے شعبے میں 100 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری میں اضافہ متوقع
  • ڈنمارک کا جنوبی جٹ لینڈ کے ریلوے میں سرمایہ کاری کا اعلان
  • گوگل کا برطانیہ میں 6.8 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • سیلاب مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ‘ سٹیٹ بنک : شرح سود 11فیصدبرقرار
  • اسرائیل کی معاشی تنہائی شروع
  • کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،احسن اقبال
  • سیلاب کے باعث ملک کی اقتصادی ترقی کی رفتار سست ہو سکتی ہے، اسٹیٹ بینک