معیشت کی بحالی ہر سیاسی جماعت کی ترجیح ہونی چاہیے،جاوید قصوری
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
لاہور (وقائع نگارخصوصی)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن،پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی سب امپائر کو ساتھ ملا کر کھیلنا چاہتی ہیں۔قوانین کے مطابق کھیلنے سے انکار سیاسی نظام کو غیر مستحکم کرنے کے لیے کافی ہے۔ اس طرح کے حالات جمہوری نظام کے لیے سب سے بڑا خطر ہ ہیں۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ آج تمام بڑی سیاسی جماعتیں اسی راستے کی جانب گامزن ہیں۔سیاست میں جمہوری اقدار کو پس پشت ڈالنے سے اصول پسندی کی سیاست دم توڑ گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کو درپیش مسائل کے حل کیلیے تمام سیاسی جماعتوں کا کردار کلیدی ہے۔عوام اپنے درپیش مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ معیشت کی بحالی ہر سیاسی جماعت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے،مگر بد قسمتی سے ایسا نہیں ہے۔ جمہوریت کی کامیابی کے لیے رواداری، اتفاق رائے اور دوسروں کی آرا اور ان کے خیالات کو اہمیت دینا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک و قوم اس وقت مسلسل بحرانوں کی زد میں ہیں۔ 25 کروڑ عوام کو موجودہ حکمرانوں سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔ابھی پاکستان میں ایک بار پھر سے دہشت گردی سر اْٹھا رہی ہے۔جہاں ملک پاکستان کو پہلے سے ہی مہنگائی،بے روزگاری، معیشت کی بدحالی جیسے درپیش مسائل کا سامنا ہے وہاں اب ایک بار پھر سے سیکورٹی خدشات جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کے لیڈران کو اب ہوش کے ناخن لینے چاہیے،کیونکہ پہلے ہی پاکستان کی صورتحال سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے معاشی بدحالی کا شکار ہے۔پاکستان میں کوئی بھی انویسٹمنٹ کرنے کے لیے تیار نہیں ہے نتیجتاً ہماری معاشی صورتحال، سٹاک ایکسچینج اور ملکی کرنسی بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔صرف عدم توجہی اور سیاسی اکھاڑ بچھاڑ کی وجہ سے آئے روز ملک مسائل میں گھرتا چلا جا رہا ہے۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ آئی ایم ایف اور دیگر مالیاتی اداروں سے قرض لے کر چلانے کی کوششیں ہو رہی ہیں لیکن اس کے باوجود ہمارے نابغہ حکمرانوں کے جہازی سائز کابینہ کے اللوں تللوں میں کوئی فرق نہیں آتا۔ اربوں روپے اشتہارات پر خرچ کیے جا رہے ہیں صرف اس لیے کہ قوم کو بتایا جا سکے کہ وزیر اعظم اور وزیر اعلی کتنا کام کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
وزیرِ خزانہ کی عالمی مالیاتی اداروں اور بینک حکام سے اہم ملاقاتیں، پاکستان کی معیشت پر مثبت تاثر اجاگر
وفاقی وزیرِ خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اسپرنگ میٹنگز کے موقع پر عالمی مالیاتی اداروں، بینکوں اور ماحولیاتی فورمز سے اہم ملاقاتیں کیں، جن میں پاکستان کی بہتری کی جانب گامزن معیشت، مالیاتی اصلاحات، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور کلائیمٹ فنانسنگ جیسے اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
عالمی بینکوں سے ملاقاتیں، کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری پر گفتگووزیرِ خزانہ نے سٹی بینک اور اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے وفود سے ملاقات کی، اور پاکستان کے مالیاتی نظام میں ان اداروں کی معاونت کو سراہا۔ انہوں نے دونوں وفود کو آگاہ کیا کہ بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسی فچ کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ میں بہتری پاکستان کے اصلاحاتی اقدامات پر اعتماد کا اظہار ہے۔
وزیرِ خزانہ نے بتایا کہ کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری سے پاکستان کی کمرشل مارکیٹس میں واپسی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ انہوں نے نجی شعبے کے فروغ اور پرائیوٹائزیشن پروگرام پر بھی روشنی ڈالی۔
کلائیمٹ پروسپیرٹی پر پاکستان کا مؤقفسینیٹر محمد اورنگزیب نے وولنریبل 20 (V20) وزارتی مکالمے میں ’کلائیمٹ پروسپیرٹی کو ممکن بنانا‘ کے موضوع پر خطاب کیا۔ انہوں نے پاکستان کی کلائیمٹ فنانشل اسٹریٹجی اور آئی ایم ایف کے ساتھ ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فسیلٹی (RSF) کے تحت ہونے والے معاہدے کو اجاگر کیا۔
مزید پڑھیں: مشکل فیصلے اور مستقل مزاجی: وزیر خزانہ نے عالمی فورم پر معاشی حکمتِ عملی بیان کردی
وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان عالمی ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قابل سرمایہ کاری منصوبے تیار کر رہا ہے اور بین الاقوامی مالیاتی نظام میں اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا تاکہ متاثرہ ممالک کی پائیدار ترقی ممکن ہو۔
ڈیجیٹل پاکستان پر ورلڈ بینک سے مشاورتوزیر خزانہ نے ورلڈ بینک کے نائب صدر برائے ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن سنگبو کم سے ملاقات میں ڈیجیٹلائزیشن کے حکومتی ایجنڈے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے ٹیکسیشن سسٹم، ایف بی آر میں اصلاحات اور اداروں کے درمیان مربوط نظام کی ضرورت پر زور دیا۔ ملاقات میں CPF پروگرام کے تحت ڈیجیٹل تبدیلی کے لیے تعاون کی درخواست بھی کی گئی۔
پاکستان بینک-فنڈ اسٹاف ایسوسی ایشن اور آئی ایم ایف سے ملاقاتیںوفاقی وزیر خزانہ نے پاکستان بینک-فنڈ اسٹاف ایسوسی ایشن (PBFSA) کے ارکان کو ملک کی معاشی بہتری، آئی ایم ایف معاہدوں اور حکومت کی پالیسی اصلاحات سے آگاہ کیا۔
آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ و وسطی ایشیا جناب جہاد اذور سے ملاقات میں بھی پاکستان کی مالیاتی پالیسی، اصلاحاتی اقدامات اور کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کو اجاگر کیا گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی ایم ایف، سینیٹر محمد اورنگزیب واشنگٹن وفاقی وزیر خزانہ