پرویز خٹک کا مولانا فضل الرحمن سے رابطہ ،جے یو آئی میں شمولیت کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
پشاور(اوصاف نیوز)سابق وزیراعلی خیبرپختونخوا پرویز خٹک کا مولانافضل الرحمن سے رابط، اپنے بھائی لیاقت خٹک سے اختلافات ختم کرکے آگے بڑھنے کا فیصلہ، ذرائع کے مطابق پرویز خٹک کا جمعیت علمائے اسلام میں شمولیت کا فیصلہ،جس کا اعلان وہ 22 فروری کو کریں گے۔
پرویز خٹک نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اور جمیعت علماء اسلام میں شمولیت کا اعلان کیا۔اس موقع پر پرویز خٹک کے بھائی لیاقت خٹک بھی موجود تھے۔ملاقات میں پرویز خٹک اور مولانا فضل الرحمن کے درمیان طویل مشاورت ہوئی۔
پرویز خٹک 22 فروری کو مانکی شریف نوشہرہ میں مولانا فضل الرحمان کے ہمراہ پریس کافرنس میں شمولیت کا اعلان کریں گے۔خیال رہے کہ پرویز خٹک نے 1988 میں پیپلزپارٹی کے پلیٹ فارم سے کیریئر شروع کیا تھا،اسکے بعد پی پی شیر پاؤ، قومی وطن پارٹی کا حصہ رہے۔
بعدازاں پرویز خٹک 2012 میں تحریک انصاف کا حصہ بنے، 2013 میں وہ وزیراعلیٰ بنے جبکہ الیکشن 2018 میں وہ وزیر دفاع رہے۔نو مئی واقعے کے بعد پرویز خٹک نے تحریک انصاف چھوڑدی اور 2023 میں تحریک انصاف پارلیمنٹیرین بنائی، نوشہرہ کی تمام سیٹیں ہار گئے۔ اب مولانا کے قافلے کا حصہ بنیں گے
قصور: رائے ونڈ روڈ پر وین نالے میں جا گری، حادثے میں 8 افراد جاں بحق
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: میں شمولیت کا مولانا فضل پرویز خٹک
پڑھیں:
ایڈووکیٹ ایمان مزار ی کے خلاف لائسنس منسوخی کا ریفرنس دائر کردیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250917-01-10
اسلام آباد(آن لائن)ایڈووکیٹ ایمان مزار ی کے خلاف لائسنس منسوخی کا ریفرنس دائر کردیا گیا۔ اسلام آباد بار کونسل میں ایڈووکیٹ ایمان مزاری کے خلاف لائسنس منسوخی کا ریفرنس دائر کر دیا گیا ہے۔ ایڈووکیٹ عدنان اقبال کی جانب سے دائر ریفرنس میں ایمان مزاری پر ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ایمان مزاری کی جانب سے سرکاری افسران کیخلاف نفرت انگیز تقاریر اور منفی مہم چلائی جاتی ہے، ریفرنس میں مزیدکہاگیاہے کہ ایمان مزاری ریاستی اداروں کیخلاف بغاوت پر اکسانے میں ملوث ہے، ایمان مزاری کے تعلقات تحریک طالبان، بلوچ لبریشن آرمی و منظور پشتین کی تحریک سے ہیں، ایمان مزاری ہر ایسی تحریک کی حمایت کرتی ہیں جس کا ایجنڈا ریاست مخالف اور اداروں میں بغاوت ہو، ایمان مزاری کیوجہ سے ساری وکلا برادری بدنام ہورہی ہے،ایمان مزاری وکالت کے شعبے کو بطور ڈھال استعمال کررہی ہیں،ایمان مزاری کے اقدامات کی وجہ سے لوگوں کا نظام انصاف سے اعتماد اٹھ رہا ہے،ریفرنس میں استدعا کی گئی ہے کہ ایمان مزاری کا مستقل وکالت کا لائسنس منسوخ کیا جائے اور ان کے خلاف باضابطہ انکوائری کی جائے۔