نتاشا بیگ کورین اداکار سے شادی کریں گی؟ گلوکارہ نے دل کی بات بتادی
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
پاکستان کی مشہور گلوکارہ نتاشا بیگ نے حال ہی میں ایک انٹرویو کے دوران اپنی شادی سے متعلق انکشافات کیے ہیں، جس نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچا دیا ہے۔
نتاشا بیگ کا کہنا ہے کہ اگرچہ ان کا فی الحال شادی کا کوئی ارادہ نہیں ہے، لیکن ان کی خواہش ہے کہ وہ کسی کورین اداکار سے شادی کریں۔
نتاشا نے انٹرویو میں بتایا کہ وہ کورین ڈراموں کی بہت بڑی مداح ہیں اور اب انہیں وہاں کے مردوں کی خوبصورتی اور شخصیت کا احساس ہوچکا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ کورین زبان سیکھ رہی ہیں اور دلچسپ بات یہ ہے کہ کورین زبان کے کئی الفاظ اردو اور ان کی مادری زبان بروشسکی سے مشابہت رکھتے ہیں۔
کوک اسٹوڈیو سے شہرت پانے والی گلوکارہ نے مزید بتایا کہ اگرچہ فی الحال ان کا شادی کا کوئی منصوبہ نہیں، لیکن ان کی خواہش ہے کہ ان کی شادی کسی کورین اداکار سے ہو، عام مرد سے نہیں۔ انہوں نے اپنے پسندیدہ دو کورین اداکاروں کے نام بھی بتائے جنہیں وہ دل سے پسند کرتی ہیں۔
نتاشا بیگ نے انٹرویو میں یہ بھی بتایا کہ انہیں ان کی شکل و صورت کی وجہ سے زیادہ تر لوگ چینی سمجھتے ہیں اور جب وہ اردو میں بات کرتی ہیں تو لوگ مزید حیران ہوجاتے ہیں کہ چینی خاتون اردو بھی صاف بول لیتی ہیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ وہ بچپن میں کرکٹر تھیں اور انہوں نے تقریباً 19 سال کی عمر تک کرکٹ کھیلی۔
نتاشا بیگ کے اس انٹرویو کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف قسم کے ردعمل سامنے آ رہے ہیں۔ کچھ لوگ ان کی خواہش کو مزاحیہ قرار دے رہے ہیں، جبکہ کچھ لوگ ان کی خواہش پوری ہونے کی دعا دے رہے ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: ان کی خواہش نتاشا بیگ بتایا کہ انہوں نے
پڑھیں:
صوبے میں کسی آپریشن کی اجازت نہیں دینگے، ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں، گنڈاپور
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ گڈ طالبان کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہمارے ادارے گڈ طالبان کو سپورٹ کررہے ہیں، یہاں گڈ طالبان کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ پہلے ادارے ڈرون سے کارروائی کررہے تھے، اب دہشت گرد بھی ڈرون کے ذریعے حملے کررہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ صوبے میں کسی قسم کے آپریشن کی اجازت نہیں دیں گے۔ ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں۔ آل پارٹیز کانفرنس کے بعد علی امین گنڈاپور نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اے پی سی کا جنہوں نے بائیکاٹ کیا، ان کے لیے ہمارے دروازے کھلے ہیں۔ آج کی کانفرنس صرف امن و امان کے حوالے سے تھی۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں دہشتگردی کے خلاف آپریشن ہوا۔ دہشت گردی سے ہمارے صوبے کا بے حد نقصان ہوا ہے۔ قبائلی علاقوں کے مشیروں سے مشاورت کے بعد گرینڈ جرگہ بلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن کی اجازت نہ ہی دی جائے گی او نہ ہی کوئی آپریشن قبول ہے۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ گڈ طالبان کی اجازت نہیں دیں گے۔ ہمارے ادارے گڈ طالبان کو سپورٹ کررہے ہیں، یہاں گڈ طالبان کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ پہلے ادارے ڈرون سے کارروائی کررہے تھے، اب دہشت گرد بھی ڈرون کے ذریعے حملے کررہے ہیں۔ ہم صوبے میں ڈرون کے ذریعے کارروائی کی اجازت بھی نہیں دیں گے۔
گنڈاپور کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں 300 پولیس اہلکار مقامی اقوام کے ذریعے تعینات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدوں کی حفاظت وفاقی حکومت کی ذمے داری ہے، وفاقی ادارے سرحدوں کی حفاظت کریں، ہم اپنی سرزمین کی حفاظت کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے اور قبائلی علاقوں سے جو وعدے کیے گئے تھے وہ پورے کیے جائیں۔اگست میں این ایف سی کا وعدہ کیا گیا، ہم اس کے لیے آئینی مطالبہ کررہے ہیں۔صوبے کے جو اثاثے ہیں وہ ہمارے ہیں، ہمارے اختیار میں ہیں ۔ مائنز اینڈ منرلز بل میں ایسی کوئی شق نہیں ہے کہ صوبے کا اختیار چھینا جارہا ہے۔ وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ فرنٹیئر کانسٹیبلری کو وفاقی فورس بنانے کے خلاف عدالت جارہے ہیں۔ ہم کسی بھی وفاقی فورس کو صوبے میں کارروائی کی اجازت نہیں دیں گے۔ یہاں کوئی آپریشن نہیں ہونے دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس کا بائیکاٹ کرنے والی جماعتوں کو اگر فیصلوں کا علم تھا تو وہ بھاگ گئے ہیں۔ہم اپنے فیصلے خود کریں گے جوصوبے کے عوام کے لیے ہوں گے۔ یہ چاہتے ہیں دہشت گرد کارروائی کریں، ڈرون حملے ہوں اور آپریشن ہو۔ واقی وزیر داخلہ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محسن نقوی ان کی آنکھوں کا تارا ہے، یہ کرکٹ کے فیصلے کرسکتا ہے، فلائی اوور بنا سکتا ہے لیکن ہمارے صوبے کے فیصلے نہیں کر سکتا۔