مصطفیٰ قتل کیس: مقتول کی قبرکشائی مکمل، لاش زیادہ جلنے سے وجہ موت کا تعین نہیں ہوسکے گا، پولیس سرجن
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
دوست کے ہاتھوں اغوا کے بعد قتل کیے جانے والے نوجوان مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کے بعد نمونے حاصل کرلیے گئے۔ مصطفیٰ عامر قتل کیس میں عدالتی احکامات کے بعد ڈاکٹر سُمیہ سید کی سربراہی اور مجسٹریٹ کی زیر نگرانی مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کی گئی اور نمونے حاصل کیے گئے۔مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی کے لیے تین رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا، قبر کشائی کے موقع پر جوڈیشل مجسٹریٹ، پولیس سرجن اور اے وی سی سی حکام بھی موجود تھے جب کہ نمونے حاصل کرنےکے بعد لاش کو سرد خانے منتقل کردیا گیا ہے۔تفتیشی حکام کا کہنا ہےکہ ڈی این اے رپورٹ کے بعد لاش کو لواحقین کے حوالے کیا جائے گا۔اس سلسلے میں پولیس سرجن ڈاکٹر سُمیہ سید نے بتایا کہ ڈی این اے کے لیے نمونے لے لیے گئے ہیں، لاش بہت زیادہ جلی ہوئی ہے اس لیے وجہ موت کا تعین نہیں ہوسکے گا، نمونے لینے کے لیے بھی بہت زیادہ مشکل ہوئی تاہم 3 سے 7 دن میں ڈی این اے کی رپورٹ آجائے گی۔دوسری جانب مصطفیٰ عامر کے نمونے لینے کے بعد لاش ایدھی حکام کے حوالے کردی گئی اور جوڈیشل مجسٹریٹ نے ایدھی حکام کو خط بھی لکھ دیا۔خط میں کہا گیا ہےکہ ڈی این اے رپورٹ آنے تک لاش ایدھی سرد خانے میں رہے گی، رپورٹ مثبت ہوئی تو لاش لواحقین کے حوالے کردی جائے اور اگر رپورٹ مثبت نہیں آئی تو دوبارہ لاوارث قبرستان میں تدفین کی جائے۔واضح رہے کہ مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ملزم ارمغان نے مقتول کو اغوا کرکے شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور اسی کی گاڑی میں ڈال کر حب لے جاکر جلایا۔پولیس کے مطابق ملزم ارمغان نے مصطفیٰ کو حب میں گاڑی کے اندر آگ لگاکر قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ڈی این اے کے بعد کی قبر
پڑھیں:
کراچی، لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں فیکٹریوں میں آگ تاحال بجھ نہ سکی، ایک فیکٹری مکمل تباہ
کراچی:شہر قائد کے لانڈھی ایکسپورٹ پروسیسنگ زون میں واقع تین فیکٹریوں میں لگنے والی آگ تاحال مکمل طور پر بجھائی نہیں جا سکی۔
چیف فائر آفیسر ہمایوں خان کے مطابق ان میں سے ایک فیکٹری آگ کی شدت کے باعث مکمل طور پر منہدم ہو چکی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ فائر بریگیڈ کی 10 سے زائد گاڑیاں اور ایک اسنارکل آگ بجھانے کی کارروائی میں مسلسل حصہ لے رہی ہیں۔
واٹر کارپوریشن کی جانب سے اضافی پانی کی فراہمی کے لیے ٹینکر بھی موقع پر بھیجے جا رہے ہیں تاکہ فائر فائٹرز کو درپیش چیلنجز میں مدد مل سکے۔
چیف فائر آفیسر کے مطابق آگ کے شعلوں کو قابو میں کر لیا گیا ہے اور اب آگ کے مزید پھیلنے کا کوئی خدشہ نہیں ہے۔
تاہم کولنگ اور باقی ماندہ شعلوں کو مکمل طور پر بجھانے کے عمل میں مزید کئی گھنٹے لگ سکتے ہیں۔
ریسکیو کارروائی کے دوران تین فائر فائٹرز زخمی ہوئے جن میں فائر آفیسر محسن کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
Post Views: 3