خیبر پختونخوا حکومت نے ایک سالہ کارکردگی رپورٹ جاری کر دی
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
پشاور: خیبر پختونخوا حکومت کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ جاری کر دی گئی، کارکردگی رپورٹ مارچ 2024 سے فروری 2025 تک ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت کی ایک سالہ کارکردگی رپورٹ کے مطابق صوبے میں 37 ہزار خصوصی افراد کو فی کس 10 ہزار روپے کی مالی امداد کی فراہمی کی گئی۔
دو ہزار یونیورسٹی اور کالج کے طلبہ کو الیکٹرک ویل چیئرز کی فراہمی اور ایک ہزار 240 منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لئے ان کا علاج کرایا گیا۔
سماعت سے محروم 570 خصوصی افراد کو آلہ سماعت فراہم کیا گیا، 316 ملین روپے کی لاگت سے زیر تعلیم خصوصی بچوں کے لئے 11 ہائی ایس اور 12 منی بسیں دی گئیں۔
خیبرپختونخوا پولیس نے سال 2024 کی کارکردگی رپورٹ جاری کردی
حیات آباد میں قائم اسپیشل ایجوکیشن کمپلکس کو 274 ملین روپے کی رقم دی گئی، خصوصی بچوں، قیدیوں، اور خصوصی تعلیم کے طلبہ کے لئے 105 نمائشوں کا انعقاد کیا گیا۔
قوت سماعت اور گویائی سے محروم 102 طلبہ کے خصوصی تعلیمی اداروں میں داخلے11 پناہ گاہوں میں 83,568 مزدوروں اور کم مراعات یافتہ افراد کو کھانا، رہائش اور پک اینڈ ڈراپ کی سہولت فراہم کی گئی۔
50 ملین کی لاگت سے لنگر خانوں میں 368,142 مستحق افراد کو رمضان کے دوران سہولیات کی فراہمی، 1۔1 ارب روپے کی لاگت سے 101,126 مستحقین کو عید پیکیج دیا گیا۔
پشاور یونیورسٹی میں بریل لرننگ اکیڈمی میں زیر تعلیم 100 خصوصی بچوں کے لئے 50 لاکھ فراہم کئے گئے، خصوصی بچوں کے لئے چار نئے تعلیمی اداروں کا قیام عمل میں لایا گیا۔
منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لیے 3 موبائل ٹریننگ یونٹس کی فراہمی، 118,828 مستحقین میں 3.
بنوں، ہنگو، کرک، چترال لوئر اور تورغر میں نئے ریسکیو 1122 اسٹیشنز کا قیام لایا گیا، پشاور میں بصارت سے محروم بچوں کے لئے برائیل پرنٹنگ پریس کا قیام جبکہ 118 ملین روپے کی لاگت سے دینی مدارس کے 5577 مستحق طلبہ کو مالی امداد دی گئی۔
ریسکیو اسٹیشنز میں روڈ ایکسیڈنٹ کے 2074 زخمیوں کو علاج کی فراہمی، بشکیک، کرغزستان میں ہنگاموں کے بعد صوبائی حکومت کی خصوصی پانچ فلائیٹس کے ذریعے 1408 پاکستانی طلبہ کی وطن واپسی کا انتظام کیا گیا۔
صوبائی حکومت کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے 21 ہزارکلوگرام ادویات پشاور سے کرم ترسیل ہوئی، کے پی حکومت نے 91 ہیلی پروازوں کے ذریعے کرم سے 2728 افراد کو مفت ائیر ٹرانسپورٹ کی سہولت دی۔
ہیلی فلائیٹس کے ذریعے آٹھ نازک مریضوں اور 11 لاشوں کی منتقلی ہوئی، اسی طرح 6.4 ارب روپے کی خطیر رقم سے 6 لاکھ 40 ہزار مستحق خاندانوں کو 10 ہزار روپے فی خاندان عید پیکج دیا گیا۔
کفالت پروگرام کے تحت 720 ملین روپے کی لاگت سے کم عمر یتیم بچوں کو فی کس ماہانہ پانچ ہزار روپے امداد دی گئی، سہارا پروگرام کے تحت 1.2 ارب روپے کی لاگت سے عمر رسیدہ بیوہ خواتین کو فی کس ماہانہ 5 ہزار روپے امداد ملی۔
صوبائی حکومت کے خانہ آبادی پروگرام کے تحت 90 ملین روپے کی لاگت سے مستحق بچیوں کی شادیاں کرائی گئیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کارکردگی رپورٹ بچوں کے لئے خصوصی بچوں کی فراہمی ہزار روپے کے ذریعے ارب روپے افراد کو
پڑھیں:
پی ایس ایل فرنچائز کے نئے 10 سالہ معاہدے کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی نے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائزز کے ساتھ نئے معاہدوں کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت دی ہے۔ پی ایس ایل فرنچائزز کے ساتھ نئے دس سالہ معاہدے کی تیاریوں کا عمل اب اپنے آخری مراحل میں داخل ہو چکا ہے۔
پی ایس ایل کی چارٹرڈ ویلیوایشن فرم کے نمائندوں نے چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سے ملاقات کی، جس میں پی ایس ایل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سلمان نصیر اور چیف آپریٹنگ آفیسر سمیر سید بھی شریک تھے۔ اس موقع پر ویلیوایشن فرم نے چیئرمین کو لیگ کی مالی قدر و قیمت سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش کی۔
محسن نقوی نے رپورٹ کے مختلف پہلوؤں پر سوالات کیے اور فرم کو ہدایت دی کہ وہ تمام فرنچائزز سے الگ الگ ملاقاتیں کرکے ان کی تجاویز بھی رپورٹ میں شامل کرے۔ انہوں نے واضح کیا کہ فرنچائزز کے ساتھ ہونے والے نئے معاہدے ویلیوایشن رپورٹ کی بنیاد پر طے کیے جائیں گے تاکہ ہر ٹیم کی حقیقی مارکیٹ ویلیو کا درست اندازہ لگایا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق پی ایس ایل کی موجودہ چھ فرنچائزز کے کنٹریکٹ دسمبر میں ختم ہو رہے ہیں، جبکہ لیگ میں دو نئی ٹیموں کے اضافے کے بعد فرنچائزز کی مجموعی تعداد آٹھ ہو جائے گی۔ پی سی بی کا کہنا ہے کہ نئے معاہدے صرف اہل اور مالی طور پر مستحکم فرنچائزز کے ساتھ ہی کیے جائیں گے تاکہ لیگ کا معیار اور تسلسل برقرار رکھا جا سکے۔