وائس چیئرمین سمیت 2 افراد کے قتل میں ملوث باپ اور بیٹا خیبر پختونخوا سے گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 26th, October 2025 GMT
کراچی ایسٹ زون انویسٹی گیشن پولیس نے **ڈالمیا شانتی نگر** میں پیپلز پارٹی کے یوسی وائس چیئرمین **فائق خان** سمیت دو افراد کے قتل میں ملوث باپ اور بیٹے کو **خیبر پختونخوا** سے گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق ملزمان نے **17 مارچ 2025** کو شانتی نگر میں فائرنگ کرکے فائق خان کو قتل کیا تھا۔ اس واقعے کے مقدمے کی رپورٹ **عزیز بھٹی تھانے** میں درج کی گئی تھی۔ بعد ازاں، اس واردات کے گواہ **اسمٰعیل** کو بھی ملزمان نے چند ماہ قبل فائرنگ کرکے قتل کیا تھا۔
ملزمان ابتدائی طور پر واقعے کے بعد خیبر پختونخوا میں روپوش ہوگئے تھے، تاہم انویسٹی گیشن پولیس نے انہیں گرفتار کرکے کراچی منتقل کر دیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ دشمنی پر مبنی تھا اور مزید تفتیش جاری ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
راولپنڈی؛ شہری کو برہنہ کرکے تشدد کرنے کا کیس، گرفتار ملزمان میں پولیس ملازم بھی شامل
گوالمنڈی میں شہری کو برہنہ کرکے زنجیروں میں جکڑنے اور تشدد کرنے کے مقدمے میں دہشت گردی کی دفعہ شامل کرتے ہوئے تفتیش انسپکٹر لیول کے آفیسر کو سونپ دی جبکہ گرفتار ملزمان میں سے ایک ملزم پولیس ملازم بھی ہے۔
تھانہ گنجمڈی میں درج شہری کو برہنہ کر کے تشدد کرنے کے مقدمے کی تفتیش انسپکٹر انوسٹی گیشنز سٹی سرکل عامر خالد کو سونپ دی گئی۔ مقدمے میں دہشت گردی ایکٹ کی دفعات شامل ہونے کے بعد تفتیش انسپکٹر کا اختیار ہے۔
مقدمے میں دہشت گردی ایکٹ سمیت حبس بے جا میں رکھنے اور برہنہ کرکے ویڈیو بنانے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
گرفتار 6 ملزمان کے نام بھی سامنے آگئے جن میں یاسر خان، ملک جنید ظہیر، فیصل مسیح، ثمر عباس، روحیل اور رب نواز عرف ننھا بھی شامل ہیں جبکہ ذرائع کا کہنا ہے گرفتار ملزم یاسر خان پولیس ملازم اور نیشنل پولیس فاؤنڈیشن میں تعینات ہے۔
ملزمان کا جسمانی ریمانڈ منظور
گرفتار 6 ملزمان کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کر کے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا گیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے جسمانی ریمانڈ دیا۔
تفتیشی افسر نے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست عدالت میں جمع کروائی، پراسیکیوٹر نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کے حق میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان نے نوجوان کو برہنہ کر کے زنجیروں سے باندھ کر تشدد کیا۔
ملزمان یاسر خان، جنید، ظہیر فیصل، ثمر عباس، روحیل اور رب نواز کو پولیس لے کر روانہ ہوگئی۔ عدالت نے ملزمان کو دوبارہ تفتیش مکمل کر کے 31 اکتوبر پیش کرنے کا حکم دیا۔