امریکا آنے والوں کو روکیں گے نہیں ،قانونی طریقے سے آنے کا مشورہ دیں گے،ٹرمپ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا آنے والوں کو روکیں گے نہیں بلکہ قانونی طریقے سے آنے کا مشورہ دیں گے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ جوبائیڈن نے 4 سال میں وہ کام نہیں کیے جو ہم نے 4 ماہ میںکیے، ڈوج جس اندازسے کام کر رہی ہے وہ ناقابل بیان حد تک کامیاب ہے۔انہوں نے کہا کہ ایلون مسک اور ڈوج نے بلین ڈالرز کی مختلف بے ضابطگیوں کو ڈھونڈا ہے، ماضی میں امریکی سیاہ فام لوگوں کو نظر انداز کیا گیا۔علاوہ ازیں صدر ٹرمپ اگلے ہفتے برطانوی اور فرانسیسی سربراہان سے ملاقات کریں گے۔وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ٹرمپ پیر کو واشنگٹن میں فرانس کے صدر میکرون سے ملاقات کریں گے، وائٹ ہاؤس نے مزید بتایا کہ صدر ٹرمپ برطانوی وزیر اعظم سے جمعرات کو ملاقات کریں گے۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ خطے میں عالمی امن کیلیے فرانس اور برطانیہ کے سربراہان سے ملاقات کررہے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جنگ یوکرین کے 1 ہی دن میں خاتمے پر مبنی وہم کا ٹرمپ کیجانب سے اعتراف
باخبر ذرائع نے وال اسٹریٹ جورنل کو بتایا ہے کہ انتہاء پسند امریکی صدر نے جنگ یوکرین کی سختی کو تسلیم کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یوکرینی بحران کے حل کیلئے مذاکرات "میری سوچ" سے بھی کہیں زیادہ مشکل ہیں!! اسلام ٹائمز۔ اپنی نئی صدارت کے آغاز کے تقریباً 3 ماہ بعد، آج انتہاء پسند امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یہ احساس ہو چلا ہے کہ یوکرینی جنگ کا 1 ہی دن میں خاتمہ مکمل طور پر "وہم" تھا۔ معروف امریکی اخبار وال اسٹریٹ جورنل نے اس بارے اعلان کیا ہے کہ آگاہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے معاونین کو بتایا ہے کہ یوکرین پر گفتگو "میری توقع" سے بھی کہیں زیادہ "مشکل" ہے! اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر، ذرائع نے امریکی اخبار کو مزید بتایا کہ ٹرمپ اپنا زیادہ تر "غصہ" یوکرینی صدر "زلنسکی" پر نکالنے کی کوشش میں ہے کہ جس نے "تازہ ترین امریکی پیشکش" سے فوری طور پر "اتفاق" نہیں کیا۔ وال سٹریٹ جورنل نے یوکرینی حکام سے بھی نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ہمیں تشویش ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے، مذاکرات کی ناکامی کے حوالے سے کیف پر الزام ٹھہرایا جائے گا جس کے بعد یوکرین کو مزید فوجی امداد کی ترسیل بھی رُک سکتی ہے!!