Jang News:
2025-11-03@09:03:42 GMT

کراچی: کئی علاقوں میں 3 دن کیلئے پانی کی فراہمی معطل

اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT

کراچی: کئی علاقوں میں 3 دن کیلئے پانی کی فراہمی معطل

— فائل فوٹو

کراچی کے کئی علاقوں میں 72 گھنٹے کے لیے پانی کی فراہمی معطل رہے گی۔

ترجمان واٹر بورڈ کارپوریشن کے مطابق منوں گوٹھ، گلشن اقبال،پیلی کوٹھی اور لیاقت آباد میں متاثرہ لائنوں پر کام جاری ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ ایف ٹی ایم کی 48 انچ ڈایا لائن، سی ٹی ایم 54 انچ ڈایا لائن کی مرمت کی جارہی ہے، پانی کی لائنوں کا مرمتی کام 72 گھنٹوں میں مکمل کرلیا جائے گا۔

واٹر کارپوریشن کے مطابق لیاقت آباد، ناظم آباد، پاک کالونی، گولیمار، شیر شاہ، اولڈ سٹی ایریا میں پانی کی سپلائی معطل ہوگی جبکہ لانڈھی، کورنگی، پی اے ایف بیس مسرور میں پانی کی فراہمی جزوی طور پر معطل رہے گی۔

کراچی : پانی کی لائن تیسری بار ٹوٹ گئی شہر کو 70 فیصد پانی کی سپلائی پھر معطل

راشد منہاس روڈ پر جوہر موڑ کے قریب سیوریج کا پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوگئی، جوہر موڑ سے نیپا جانے والے ٹریک پر ٹریفک جام ہوگیا۔

ترجمان واٹر بورڈ کارپوریشن نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگلے 72 گھنٹے پانی احتیاط سےاستعمال کریں۔

ترجمان کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ شہر کو یومیہ 650 ایم جی ڈی پانی فراہم کیا جاتا ہے، مرمتی کام کے باعث شہر کو یومیہ 250 ایم جی ڈی پانی کی کمی کا سامنا ہوگا۔

ترجمان کے مطابق شہر کو 400 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری رہے گی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: پانی کی فراہمی کے مطابق شہر کو

پڑھیں:

عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر

ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔

عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔

درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔

درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس
  • سپریم کورٹ؛ خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری
  • ایران میں بدترین خشک سالی، دارالحکومت کو پانی فراہمی کرنے والے ڈیم میں صرف دو ہفتے کا ذخیرہ رہ گیا
  • کراچی سے فتنہ الخوارج کے 3 انتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار  
  • کراچی: 2005 سے 2008 تک لسانی بنیادوں پر وارداتیں کرنے والا ملزم گرفتار
  • یوکرین کو کروز میزائل کی فراہمی سے مسائل کے حل میں مدد نہیں ملے گی: روس
  • شہرکے مختلف علاقوں میں پانی کی قلت کے باعث شہری دورسے پانی بھربے پرمجبورہے
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • کراچی؛ مختلف علاقوں میں مبینہ پولیس مقابلوں کے دوران 4 ملزمان زخمی حالت میں گرفتار
  • میڈیا پابندی شکست کا کھلا اعتراف ہے، روس کا یوکرین پر طنز