پرویز خٹک نے عمران خان کو پاکستان کا سب سے بڑا جھوٹا قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
پرویز خٹک نے عمران خان کو پاکستان کا سب سے بڑا جھوٹا قرار دے دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 22 February, 2025 سب نیوز
نوشہرہ (آئی پی ایس )سابق وزیر اعلی خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے عمران خان کو پاکستان کا سب سے بڑا جھوٹا قرار دے دیا۔ سابق وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے اپنے آبائی گاں مانکی شریف میں بڑے عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاست کوئی مذاق نہیں کہ ہر کوئی عوام کی خواہشات کے مطابق خدمت کرے۔
مجھے بہت خوشی ہورہے کہ صوبے کے عوام گزشتہ انتخابات میں غلط اور نااہل لوگوں کو ووٹ دے کر اب رو رہے ہیں۔ پرویز خٹک نے اپنے خطاب میں کہا کہ انہوں نے اپنے دور حکومت میں خیبر پختونخوا کے عوام کی بھرپور خدمت کی، گاں گاں بجلی اور پینے کا صاف پانی پہنچایا، زرعی زمینوں کے لیے ٹیوب ویل لگوائے، گلیاں اور سڑکیں پکی کروائیں، اسپتال اپگریڈ کیے اور اسکول قائم کیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے دن رات سیاست کے لیے کام کیا اور عوام کی فلاح و بہبود کو ہمیشہ ترجیح دی۔ سابق وزیر اعلی نے عمران خان کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا سب سے بڑا جھوٹا عمران خان ہے، جس نے جھوٹے وعدوں کے ذریعے عوام سے ووٹ حاصل کیے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں کامیاب ہونے والے ارکان جلد ہی عوام کے دبا کی وجہ سے بھاگنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نے عمران خان کو پرویز خٹک نے
پڑھیں:
والد کے بارے میں کچھ چھپایا جارہا ہے،قاسم خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لندن: سابق وزیراعظم عمران خان کے بیٹے قاسم خان اپنے والد کے حوالے سے تشویش میں مبتلا ہوگئے،انہوں نے خدشہ ظاہرکیا ہے کہ حکام ان کے والد کی حالت کے بارے میں کچھ ناقابل تلافی معاملہ چھپا رہے ہیں ۔
یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب پی ٹی آئی اور عمران خان کی بہنیں منگل کو اڈیالہ جیل کے باہر احتجاج اور دھرنے دے رہی ہیں، جہاں وہ قید ہیں، کیونکہ انہیں گزشتہ 3 ہفتوں سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
قاسم خان نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایاکہ خاندان کا سابق وزیراعظم سے نہ تو براہِ راست اور نہ ہی قابل تصدیق رابطہ ہے، حالانکہ عدالت نے ہفتہ وار ملاقات کی اجازت دے رکھی ہے۔
انہوں نے تحریری بیان میں کہا کہ یہ نہ جاننا کہ آپ کے والد محفوظ ہیں، زخمی ہیں یا زندہ بھی ہیں یا نہیں، ذہنی اذیت کی ایک شکل ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ سے کوئی آزادانہ طور پر تصدیق شدہ رابطہ نہیں ہو سکا ۔
انہوں نے کہا کہ آج ہمارے پاس ان کی حالت کے بارے میں کوئی قابل تصدیق معلومات نہیں، ہمارا سب سے بڑا خوف یہ ہے کہ ہم سے کچھ ایسا چھپایا جا رہا ہے جو ناقابل تلافی ہے ۔
خاندان نے متعدد مرتبہ عمران کے ذاتی معالج کےلیے اجازت طلب کی ہے، لیکن انہیں ایک سال سے زائد عرصے سے عمران کا معائنہ کرنے نہیں دیا گیا۔
قاسم خان نے کہا کہ یہ تنہائی دانستہ ہے، ان کے مطابق حکام عمران خان کو مکمل طور پر کٹ آف رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ ان سے ڈرتے ہیں، وہ پاکستان کے مقبول ترین لیڈر ہیں اور حکام جانتے ہیں کہ وہ انہیں جمہوری طریقے سے شکست نہیں دے سکتے۔
قاسم نے کہا کہ آخری مرتبہ انہوں نے اپنے والد کو نومبر 2022 میں دیکھا تھا، جب وہ قاتلانہ حملے میں عمران خان کے بچ جانے کے بعد پاکستان آئے تھے ۔
انہوں نے کہا کہ وہ منظر آج تک ذہن میں نقش ہے، اپنے والد کو اس حالت میں دیکھنا آپ بھول نہیں سکتے۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں بتایا گیا تھا کہ وقت کے ساتھ وہ بہتر ہو جائیں گے، لیکن اب کئی ہفتوں کی مکمل خاموشی اور زندگی کی کوئی علامت نہ ہونے کے بعد وہ یاد ایک مختلف معنی رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خاندان اندرونی اور بیرونی تمام راستے اختیار کر رہا ہے، جن میں بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے رجوع کرنا بھی شامل ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ عدالتی حکم کے مطابق ملاقات فوری بحال کی جائے۔
قاسم خان نے کہا کہ یہ صرف سیاسی تنازع نہیں، یہ انسانی حقوق کا مسئلہ ہے، ہر سمت سے دبا ﺅ آنا چاہیے، ہمیں ان سے طاقت ملتی ہے، لیکن ہمیں یہ جاننا ضروری ہے کہ وہ محفوظ ہیں۔