مصطفیٰ عامر قتل کیس، معروف اداکار کے بیٹے کو بھی گرفتار کر لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کراچی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 فروری 2025ء ) مصطفیٰ عامر قتل کیس، معروف اداکار کے بیٹے کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس نے نوجوان مصطفیٰ عامر کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں 4 افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کا دائرہ کار مزید وسیع کر دیا۔ انگریزی اخبار ایکسپریس ٹریبون کی رپورٹ کے مطابق کراچی پولیس کی جانب سے مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تفتیش کے سلسلے میں جن 4 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، ان میں معروف اداکار ساجد حسن کا بیٹا بھی شامل ہے۔
جبکہ مصطفیٰ عامر قتل کیس میں مارشا اور انجلینا کے بعد تیسری لڑکی کی انٹری ہوگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت میں مصطفیٰ عامر اغواء اور قتل کیس کی سماعت کے دوران اہم انکشافات سامنے آئے جہاں تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ جائے وقوعہ پر کارپٹ پر لگے خون کے ایک نمونے کا ڈی این اے مدعیہ مقدمہ سے میچ کر گیا ہے، ملزم ارمغان کے کمرے کے کارپٹ پر موجود دو نمونوں سے ایک نامعلوم خاتون کا ڈی این اے بھی ملا ہے، ملزمان نے انٹروگیشن میں بتایا وقوعے سے ایک روز قبل زوما نامی لڑکی کو بھی اسی کمرے میں تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا، زوما نامی لڑکی کا پتا لگانے کے لیے ملزمان کی نشاندہی ضروری ہے تاکہ اس کا بلڈ سیمپل لے کر ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے۔(جاری ہے)
تفتیشی افسر سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ ملزم ارمغان بوٹ بیسن، کلفٹن، درخشان اور ساحل تھانے میں درج متعدد مقدمات میں مفرور ہے، تفتیشی افسر نے عدالت سے ملزم کے خلاف ان مقدمات میں بھی کارروائی کرنے کی استدعا کردی، تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم ارمغان غیر قانونی کال سینٹر اور وئیر ہاؤس چلا رہا تھا، اس کے دیگر ساتھیوں میں نعمان سمیت دیگر افراد شامل ہیں، ان کی تلاش جاری ہے جب کہ ملزم ارمغان کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ دوسری طرف مصطفیٰ عامر قتل کیس کی تحقیقات کے دوران اے وی سی سی ٹیم گرفتار ملزم شیراز اور ارمغان کو لے کر ان کی جانب سے نشاندہی کی جانے والی جگہ دریجی جائے وقوعہ پہنچی، جائے وقوعہ پر حب پولیس کی تحقیقاتی ٹیم بھی پہنچی، پولیس کے ہمراہ مقتول مصطفیٰ عامر کے رشتہ دار بھی وہاں گئے، ملزمان نے تفتیشی ٹیم کو بتایا کہ وہ بند مراد کے راستے ساکران آئے، ساکران سے شاہ نورانی کراس سے ہو کر دریجی پہنچے اور لینڈانی ندی میں ویران مقام تک گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ لگتا ہے شکار کے حوالے سے مشہور دریجی کے مقام سے ملزمان پہلے سے واقف تھے، جائے وقوعہ شاہ نورانی کراس سے 45 کلو میٹر فاصلے پر ہے، گاڑی جلائے جانے کے 3 روز بعد 11 جنوری کو پولیس کو اطلاع ملی، جلی گاڑی کو مقامی چرواہے نے دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی، اگر ملزمان کے دریجی کے مقام تک پہنچنے اور گاڑی جلنے کی اطلاع تاخیر سے ملنے پر پولیس کی غفلت سامنے آئی تو محکمانہ کارروائی ہوگی۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عامر قتل کیس تفتیشی افسر
پڑھیں:
کراچی؛ مختلف علاقوں میں مبینہ پولیس مقابلوں کے دوران 4 ملزمان زخمی حالت میں گرفتار
کراچی:مختلف علاقوں میں پولیس اور اسٹریٹ کرمنلز کے درمیان مقابلوں کے دوران 4 ملزمان زخمی حالت میں گرفتار کر لیے گئے۔ پولیس نے ملزمان کے قبضے سے اسلحہ، موبائل فونز، نقدی اور چھینی گئی موٹرسائیکل برآمد کرلی۔
تفصیلات کے مطابق ضلع ملیر ابراہیم حیدری کے علاقے بےنظیر چوک کے قریب گشت پر مامور پولیس پارٹی پر مسلح ملزمان نے فائرنگ کردی۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں ایک ملزم علی حسن عرف علی شیدی زخمی حالت میں گرفتار ہوا جبکہ اس کا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
ترجمان ضلع ملیر پولیس کے مطابق ملزم کے قبضے سے ایک پستول بمعہ ایمونیشن، موبائل فونز اور نقدی برآمد ہوئی۔ گرفتار ملزم کو طبی امداد کے لیے جناح اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ اسلحہ فرانزک کے لیے روانہ کر دیا گیا ہے اور فرار ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
دوسری جانب ڈسٹرکٹ ساؤتھ پولیس کا ڈیفنس کے علاقے کورنگی کریک روڈ پر پولیس اور ملزمان کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، مبینہ مقابلے کے نتیجے میں ملزم نبیل احمد ولد شیر محمد زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا جبکہ اس کا ساتھی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے موقع سے فرار ہوگیا، ملزم کے قبضے سے ایک 30 بور پستول گولیاں، میگزین اور موبائل فون برآمد ہوئے۔
اسی طرح ڈسٹرکٹ سینٹرل کے علاقے تیموریہ میں پولیس نے چیکنگ کے دوران موٹرسائیکل سوار دو مشتبہ افراد کو رکنے کا اشارہ کیا، جنہوں نے فرار ہونے کی کوشش کے دوران پولیس پر فائرنگ کردی، پولیس کی جوابی فائرنگ کے دوران دونوں ملزمان زخمی حالت میں گرفتار کرلیے گئے۔
ملزموں کو چھیپا ایمبولنس کے زریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ملزمان کی شناخت عمران قریشی ولد یعقوب قریشی اور محمد مبارک ولد محمد طفیل کے ناموں سے کرلی گئی۔ پولیس کے مطابق ملزمان کے قبضے سے ناجائز اسلحہ، پانچ موبائل فونز اور تھانہ جمشید کوارٹر کی حدود سے چھینی گئی موٹرسائیکل برآمد ہوئی۔
گلشن اقبال اردو یونیورسٹی طعیبہ مسجد کے قریب پولیس مقابلے کے دوران ایک ملزم زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا۔ زخمی ملزم کو چھیپا ایمبولنس کے ذریعے سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی شناخت محمد عدنان ولد ولایت حسین کے نام سے ہوئی ہے، پولیس حکام کے مطابق زخمی ملزم کا کریمنل ریکارڈ چیک کیا جارہا ہے۔