سب کو دل کی بات کہنے کا موقع ملنا چاہیے، جاوید لطیف
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
مسلم لیگ ن کےسینئر رہنما میاں جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ اظہار رائے پر پابندی لگانے سے ملک کے مسائل حل نہیں ہوسکتے، سب کو دل کی بات کہنے کا موقع ملنا چاہیے، پاکستان میں ریاست کو برباد کرنے والوں کو اعلیٰ مقام دیا جاتا ہے، حالانکہ ان کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔
شیخو پورہ کےگاؤں کدلتھی موڑ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے میاں جاوید لطیف نے کہا کہ سی پیک پاکستان کی ترقی کا ضامن ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 2017ء میں میاں نواز شریف کو سازش کے تحت نااہل کیا گیا، نوازشریف کونااہل کرانے کے بعد ایک بت تراش کر اسےآسمان پر چڑھا دیا گیا، جو ملک کوترقی کی راہ پر چلانےکی کوشش کرتا ہے، اسے یہاں نشان عبرت بنادیا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
ایشیا کپ میں ہاتھ نہ ملانے کا تنازعہ، اس حوالے سے کرکٹ قوانین کیا ہیں؟
بھارت اور پاکستان کے درمیان میچ کے بعد روایتی مصافحہ نہ ہونے پر تنازعہ مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔
پاکستان ٹیم کے کھلاڑی بھارتی ڈریسنگ روم کے باہر کھڑے رہے جبکہ بھارتی بلے باز سوریا کمار یادو اور شیوَم دوبے سیدھا اندر چلے گئے اور دروازہ بند کر دیا۔ یہ صورتحال شائقین اور ماہرین کرکٹ کے لیے حیران کن رہی۔
یہ بھی پڑھیے: اسپورٹس مین شپ نظر انداز: بھارتی کھلاڑیوں کا پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملانے سے گریز
کرکٹ کے قوانین مرتب کرنے والے ادارے ایم سی سی کے مطابق احترام، کرکٹ کی روح کا بنیادی حصہ ہے۔ نتیجہ کچھ بھی ہو، مخالف ٹیم کو مبارکباد دینا، اپنی ٹیم کی کامیابیوں کا لطف اٹھانا، امپائرز اور مخالفین کا شکریہ ادا کرنا لازمی ہے۔
ایم سی سی مزید کہتا ہے کہ کرکٹ ایک ایسا کھیل ہے جو قیادت، دوستی اور ٹیم ورک کو فروغ دیتا ہے اور مختلف قومیتوں، ثقافتوں اور مذاہب کے کھلاڑیوں کو ایک دوسرے کے قریب لاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میچ کے بعد مصافحہ محض رسم نہیں بلکہ ’کرکٹ کی روح‘ کا ایک لازمی حصہ سمجھا جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق اگر کوئی ٹیم اس روایت کو نظر انداز کرے تو یہ عمل قوانین کی تکنیکی خلاف ورزی نہ سہی مگر ’کرکٹ کی روح‘ کے برعکس ضرور تصور کیا جاتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں