اسلام آباد:

اسلام آباد ٹریفک پولیس نے چیمپیئنز ٹرافی کے میچز کے دوران ہیوی اور عام ٹریفک کے لیے پلان ترتیب دے دیا ہے۔

چیمپیئنز ٹرافی کی وجہ سے سری نگر ہائی وے زیرو پوائنٹ سے سرینہ ہوٹل روڈ دونوں اطراف سے تاحکم ثانی ٹریفک کے لیے بند رہے گی جبکہ ریڈ زون کے باقی تمام داخلی و خارجی راستے کھلے ہوں گے۔

فیض آباد سے آنے والی ٹریفک جناح ایونیو جبکہ کلب روڈ سے آبپارہ اور ریڈ زون والی ٹریفک فیض آباد لوپ کا استعمال کرتے ہوئے جناح ایونیو انڈر پاس سے مارگلہ روڈ استعمال کرے۔

بہارہ کہو سے آنے والی ٹریفک کلب روڈ اور فیض آباد ایکسپریس ہائی وے کا استعمال کرے اور آبپارہ سے بہارہ کہو جانے والی ٹریفک شکر پڑیاں روڈ استعمال کرے۔

ہیوی ٹریفک کے لیے 24، 25 اور 27 فروری کو مختلف اوقات میں ٹریفک ڈائیورشن پلان ترتیب دیا گیا ہے۔ اس دوران، ہر قسم کی ہیوی ٹریفک کے لیے صبح 7 بجے سے رات ڈیڑھ بجے تک داخلہ بند ہوگا۔

پشاور سے لاہور جانے والی ہیوی ٹریفک براستہ ٹیکسلا موٹروے اور ترنول پھاٹک سے فتح جنگ موٹروے جبکہ لاہور جی ٹی روڈ سے اسلام آباد اور راولپنڈی جانے والی ہیوی ٹریفک چک بیلی روڈ سے چکری موٹروے استعمال کرے۔

جی ٹی روڈ پشاور سے روات جانے والے شہری ٹیکسلا موٹروے، چکری، چک بیلی روڈ اور روات استعمال کرے جبکہ لاہور جی ٹی روڈ سے پشاور جانے والے شہری روات، چک بیلی روڈ چکری، ٹیکسلا موٹروے استعمال کرے۔

روٹ کے باعث سری نگر ہائی وے اور ایکسپریس وے پر ٹریفک تعطل کا شکار رہے گی، شہری اسلام آباد میں سفر کے لیے مختلف انڈر پاسز کا استعمال کرے۔

ترجمان اسلام آباد ٹریفک پولیس کے مطابق شہریوں کی رہنمائی کے لیے اسلام آباد ٹریفک پولیس مختلف مقامات پر موجود رہے گی، سفر کے دوران کسی بھی پریشانی اور رہنمائی کے لیے ٹریفک ہیلپ لائن 1915 پر رابطہ کریں۔ ٹریفک پولیس کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم شہریوں کو بروقت ٹریفک روٹس سے متعلق آگاہی کے لیے موجود ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹریفک کے لیے ٹریفک پولیس استعمال کرے اسلام آباد والی ٹریفک ہیوی ٹریفک روڈ سے

پڑھیں:

توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، وزیر خزانہ 

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے کہاکہ اس میں ملک میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات ضروری تھیں،توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سال 2024-25 کا اقتصادی سروے پیش  کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم شہبازشریف نے ایس بی اے پروگرام حاصل کیا، نگران وزیرخزانہ کا اس پروگرام کو ٹریک پر رکھنا قابل ستائش ہے،ٹیکس ٹو جی ڈی بی تناسب پانچ سال کی بلند ترین سطح پر ہے۔

آئی ایم ایف نے معیشت کو آئی سی یو سے نکال آپریشن تھیٹر میں ڈال دیا : ماہر معاشی امور

ان کاکہناتھا کہ حکومت نے ایف بی آر کی کارکردگی بہتر کرنے کیلئے اصلاحات کی ہیں،اس میں ملک میں ڈھانچہ جاتی اصلاحات ضروری تھیں،توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،ٹیکنالوجی کی مدد سے ٹیکسوں کے نظام میں بہتری لا رہے ہیں،توانائی اصلاحات آگے بڑھا رہے ہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، گردشی قرضے کو بھی ختم کرنا ہے،گردشی قرضے پر قابو پانے کیلئے بینکوں کے ساتھ 1200ارب روپے سے زائد کی بات کی۔

وزیر خزانہ نے کہاکہ رواں مالی سال زرمبادلہ کے ذخائر میں شاندار اضافہ رہا، ہم نے اب جی ڈی پی کے استحکام کی طرف بڑھنا ہے،ہم اس وقت بہتر سمت میں چل رہے ہیں،حکومت نے ایف بی آر کی کارکردگی بہتر کرنے کیلئے اصلاحات کی ہیں،ہر ٹرانسفارمیشن کیلئے دو سے تین سال درکار ہوتے ہیں،پاور سیکٹر اصلاحات میں 1سال میں تاریخی ریکوری ہوئی ہے،بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی گورننس میں بہتری آئی ہے۔

قومی اقتصادی سروے پیش؛وزیر خزانہ کی نگران حکومت کے اقدامات کی تعریف

مزید :

متعلقہ مضامین

  • حج آپریشن 2024: حجاج کرام کی وطن واپسی کا آغاز، پہلی پرواز آج آئے گی
  • کیا نان فائلرز کی فون سمز بلاک ہونے جار ہی ہیں؟
  • عید تعطیلات کے دوران تفریحی مقامات کے لیے کتنی گاڑیاں اسلام میں داخل ہوئیں؟
  • مثالی صفائی انتظامات، عیدالاضحی پر زیرو ویسٹ آپریشن یقینی بنانیوالے جوانوں کو سلام؛ محسن نقوی
  • توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، وزیر خزانہ 
  • اسلام آباد : 3 نوجوان راول ڈیم میں نہاتے ہوئے ڈوب کر جاں بحق
  • محکمہ موسمیات نے شدید موسمی صورتحال کی وارننگ جاری کردی
  • عیدالاضحیٰ کے دوسرے دن بھی سی ڈی اے سولڈ ویسٹ مینجمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی انتھک محنت جاری
  • اسلام آباد میں پہلی بار ڈرون کیمروں، عرق گلاب اور فنائل سے صفائی آپریشن، 2500 سے زائد عملہ سرگرم
  • عید کی چھٹیوں میں کن مقامات پر سیروتفریح کے لیے جایا جا سکتا ہے؟